
افغانستان میں امریکی ہتھیاروں میں سے زیادہ تر ہتھیا ر دہشتگرد گروپوں کو فرخت کئے جانے کا ا نکشاف
جمعہ 18 اپریل 2025 20:03
(جاری ہے)
ان ہتھیاروں کے ذخیرے میں امریکی ساختہ اسلحہ، جیسے ایم 4 اور ایم 16 رائفلز کے ساتھ ساتھ افغانستان کے قبضے میں موجود دیگر پرانے ہتھیار بھی شامل تھے جو دہائیوں سے جاری لڑائی کے بعد پیچھے رہ گئے تھے۔
ان میں سے زیادہ تر پچھلی افغان حکومت کو فراہم کیے گئے تھے۔ 2021 میں جب طالبان نے افغانستان میں پیش قدمی کی تو بہت سے افغان فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیے یا اپنے ہتھیار اور گاڑیاں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔ کچھ ساز و سامان امریکی افواج کے پیچھے چھوڑ گئے تھے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ طالبان نے گذشتہ سال کے اواخر میں دوحہ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کی کمیٹی کے سامنے اعتراف کیا تھا کہ کم از کم آدھے ہتھیار و آلات اب لاپتہ ہیں۔ فروری میں اقوام متحدہ نے ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ تحریک طالبان پاکستان، اسلامک موومنٹ آف ازبکستان، ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ اور یمن کی انصار اللہ تحریک سمیت القاعدہ سے وابستہ تنظیمیں طالبان کے زیر قبضہ ہتھیاروں تک رسائی حاصل کر رہی ہیں یا انھیں بلیک مارکیٹ سے خرید رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ طالبان نے مقامی کمانڈروں کو ضبط شدہ امریکی ہتھیاروں کا 20 فیصد اپنے پاس رکھنے کی اجازت دی اور اس کے نتیجے میں بلیک مارکیٹ پھل پھول رہی ہے۔یہ کمانڈر طالبان سے وابستہ ہیں لیکن انھیں اکثر اپنے علاقوں میں خودمختاری حاصل ہوتی ہے۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ طاقت کے استحکام کے لیے مقامی کمانڈروں اور جنگجوؤں کے درمیان ہتھیاروں کے تحائف دینے کا بڑا رواج ہے۔ بلیک مارکیٹ اب بھی طالبان کے لیے ہتھیاروں کا ایک بھرپور ذریعہ ہے ۔ قندھار کے ایک سابق صحافی نے برطانوی میڈیا کو بتایا کہ طالبان کے قبضے کے بعد ایک سال تک وہاں ہتھیاروں کی ایک کھلی مارکیٹ موجود تھی لیکن اب وہ واٹس ایپ کے ذریعے خفیہ ہو چکی ہے۔دولت مند افراد اور مقامی کمانڈر نئے اور استعمال شدہ امریکی ہتھیاروں اور ساز و سامان کی تجارت کرتے ہیں جن میں سے زیادہ تر امریکی حمایت یافتہ افواج کی طرف سے چھوڑے گئے ہتھیار ہیں۔افغانستان کی تعمیر نو کے لیے امریکہ کے سپیشل انسپکٹر جنرل سیگر نے مزید کہا کہ ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے افغانستان میں ساز و سامان کا سراغ لگانے کے لیے محکمہ دفاع کے طریقہ کار میں مشکلات موجود ہیں۔سیگر نے سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ’ریاست نے ہمیں اپنے پیچھے چھوڑے گئے آلات اور فنڈز کے بارے میں محدود، غلط اور بے وقت معلومات فراہم کیں۔‘ تاہم محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ ایسا نہیں ہے۔یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ بارہا کہہ چکے ہیں کہ وہ افغانستان سے ہتھیار واپس حاصل کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہاں 85 ارب ڈالر کے جدید ہتھیار باقی رہ گئے ہیں۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
مودی سرکار پہلگام کال فلیگ آپریشن کی ناکامی پر بوکھلاہٹ کا شکار
-
پہلگام فالس فلیگ کے بعد مودی سرکار خوف و ہراس میں مبتلا
-
متحدہ عرب امارات کے رہنماؤں کی کینیڈا کے وزیر اعظم کو کامیابی پر مبارکباد
-
سعودی عرب کا غیر قانونی حجاج اور سہولتکاروں کیلئے سخت سزاؤں کا اعلان
-
اسرائیلی فوج کے غزہ پر حملے، 5 بچوں سمیت 44 فلسطینی شہید
-
روس نے یوکرین میں 3 روزہ جنگ بندی کا اعلان کردیا
-
اسرائیل لائیوٹی وی پرغزہ میں نسل کشی کا ارتکاب کررہا ہے،ایمنسٹی انٹرنیشنل
-
کشیدگی میں کمی کیلئے پاکستان، بھارت کے کسی بھی اقدام کی حمایت کریں گے، اقوام متحدہ
-
بھارت، پہلی مسلم خاتون مہاراشٹر ریاست کی آئی اے ایس افسر بننے میں کامیاب
-
انتخابات، لبرل پارٹی نے کامیابی کا اعلان کردیا
-
یوکرین تنازعہ جاری رہا تو ایٹمی جنگ میں تبدیل ہوسکتا ہے ، امریکا
-
پاکستان کا عالمی برادری سے جموں و کشمیر میں لوگوں بھارتی ریاستی دہشت گردی اور مجرمانہ جبر کو روکنے کا مطالبہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.