Live Updates

9 مئی مقدمات ،عمران خان سمیت دیگر ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرم جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر

25 اپریل کو 13 کیسز میں ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائیگی، سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی،عمران خان کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 19 اپریل 2025 10:41

9 مئی مقدمات ،عمران خان سمیت دیگر ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم، فرم ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19اپریل 2025)انسداددہشتگردی عدالت نے 9 مئی کے 13 مقدمات میں ملزمان میں چالان کی نقول تقسیم کردی گئیں، ،عدالت نے فرد جرم عائد کرنے کیلئے تاریخ مقرر کردی،سانحہ 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں جج امجد علی شاہ کے روبرو ہوئی جس میں وکلائے صفائی، پراسیکیوٹرز اور ملزمان پیش ہوئے، عدالت میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے جب کہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کی گئی تھی۔

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی عمران خان کی جیل روبکار پر حاضری لگائی گئی۔ اسی طرح سابق وزیر خارجہ اور پی ٹی آئی رہنما شاہ محمود قریشی کی بھی حاضری لگائی گئی۔ شیخ رشید احمد اور عمران خان کے وکیل فیصل ملک بھی عدالت پہنچے۔عدالت میں حاضر ہونے والے ملزمان میں مقدمات کی نقول تقسیم کی گئیں جس کے بعد عدالت نے 9 مئی کے 13 مقدمات کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی۔

(جاری ہے)

آئندہ سماعت پر ان 13 کیسز میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔خیال رہے کہ گزشتہ روزسپریم کورٹ کی جانب سے 9 مئی ملزمان کے مقدمات کا 4 ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکمنامہ جاری کردیاتھا۔چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے 3 صحفات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا گیا تھا۔عدالت نے حکم نامہ میں کہا گیا تھاکہ ٹرائل کورٹس 4 ماہ میں 4 مئی ملزمان کے مقدمات کا فیصلہ کریں۔

حکم نامے کے مطابق عدالتیں ملزمان کے فئیر ٹرائل کے حق کو یقینی بنائیں۔قبل ازیں 9 مئی سے متعلق مقدمات کی سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے تھے کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے فیصلے میں ملزمان کے حقوق کا تحفظ کیا جائے گا۔سپریم کورٹ چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے 9 مئی ضمانت منسوخی کیس کی سماعت کی تھی۔

سپریم کورٹ میں سانحہ 9 مئی کے ملزمان کی ضمانت منسوخی کیلئے پنجاب حکومت کی اپیلوں پر سماعت کے دوران چیف جسٹس نے واضح کیا تھاکہ سپریم کورٹ 9 مئی ملزمان کے ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی۔ وکیل لطیف کھوسہ نے 4 ماہ میں ٹرائل مکمل کرنے کے حکم پر اعتراض کرتے ہوئے مو¿قف اختیار کیاتھا کہ کیا کبھی ایسا ہوا کہ 4 ماہ میں ٹرائل مکمل ہو؟۔چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے ریمارکس دیئے کہ فاضل کونسل ایسا مت کہیں۔

قانون انسداد دہشتگردی عدالت میں مقدمات کی روزانہ سماعت کا کہتا تھا۔چیف جسٹس نے کہا تھاکہ ٹرائل متعلقہ ہائیکورٹ اور انتظامی جج کا معاملہ ہے، سپریم کورٹ ٹرائل کی مانیٹرنگ نہیں کرے گی۔لطیف کھوسہ نے کہا تھاکہ 9 مئی واقعات پر پانچ سو مقدمات درج کئے ہیں۔ پنجاب حکومت کے مطابق 24 ہزار ملزمان مفرور ہیں۔سپریم کورٹ میں 9 مئی مقدمات میں اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی جسے عدالت نے آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دیاتھا۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا تھاکہ سینیٹر اعجاز چوہدری کے خلاف کیا شواہد ہیں؟۔سپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اعجاز چوہدری کی ویڈیو موجود ہے جس میں وہ لوگوں کو اکسا رہے تھے۔ چیف جسٹس نے پوچھا کہ کیا اعجاز چوہدری کی کوئی ویڈیو تھی؟ جس پر ڈی ایس پی لاہور پولیس ڈاکٹر جاوید نے اعجاز چوہدری کےخلاف پیمرا کا ریکارڈ پیش کر دیا تھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات