دریائے سندھ سے چھ نئے کینالز نکالنے کے خلاف وکلا ء برادری کا قومی شاہراہ پردوسرے روز بھی احتجاجی دھر نا

ہفتہ 19 اپریل 2025 18:11

سکھر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 اپریل2025ء)دریائے سندھ سے چھ نئے کینالز نکالنے کے خلاف وکلا ء برادری کا قومی شاہراہ پردوسرے روز بھی احتجاجی دھر نا ،روڈ بلاک، سندھ، بلوچستان، پنجاب جانے والی ٹریفک معطل، وکلا ء کی سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف نعریبازی ، دھرنے میں کراچی، حیدرآباد، لاڑکانہ سمیت مختلف شہروں کے وکلاء برادری سمیت سول سوسائٹی ، سیاسی ، سماجی ، ٹریڈ ، لیبر و معزز شہریوں کی شرکت ، وکلاء برادری سے اظہار یکجہتی ،کینالز فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ ، تفصیلات کے مطابق دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالے جانے کے خلاف سندھ ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن سکھر کے زیر اہتمام قومی شاہراہ (ببرلوء )بائی پاس پر وکلاء برادری کی بڑی تعداد نے دوسرے روز بھی احتجاجی دھرنا دیا اور سندھ دشمن منصوبوں کے خلاف شدید نعریبازی کی وکلاء برادری کی جانب سے دیئے جانے والے دوسرے روز بھی دھرنے کے باعث قومی شاہراہ مکمل بند ہوگئی اورقومی شاہراہ بند ہونے کے باعث دونوں اطراف سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی رہی ، قومی شاہراہ بند ہونے کی وجہ سے سیکڑوں مسافر گاڑیاں پھنس گئی جبکہ ڈرائیور سمیت مسافر شدید گرمی میں پریشان رہے کہ دھرنے کی قیادت ہائی کورٹ کے قربان علی ملانو،سکھر ڈسٹرکٹ بار کے شفقت رحیم،ظہیر بابر، ایڈوکیٹ سردار قربان کلوڑ و دیگر کررہے تھے جبکہ وکلاء برادری سے اظہار یکجہتی کیلئے دھرنے میں سیاسی،سماجی جماعتوں،سول سوسائٹی،شہریوںنے بھرپور شرکت کی دھرنے میں شامل شرکاء کی جانب سے کینالز نکالنے جانے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی ، دھرنے سے خطابات کے دوران وکلاء رہنما ، سیاسی ، سماجی رہنمائوں و معززین شہریوں کا کہنا تھا کہ 1991 واٹر معاہدے کی بھی خلاف ورزی برداشت نہیں کی جائے گی،دریاؤں میں پہلے ہی پانی کی قلت ہے ،نئی کینالز سے سندھ کی زمین بنجر ہونے کا خدشہ بڑھ جائیگا جب تک حکومت اپنا فیصلہ واپس نہیں لیتی تب تک احتجاج جاری رہے گا،دوسری جانب وکلاء کے احتجاجی دھرنے کے باعث سکھر، خیرپور، گھوٹکی، لاڑکانہ، شکارپور، جیکب ا?باد، کندھ کوٹ، اور کشمور اضلاع میں عدالتی کاروائیاں معطل رہی جس کی وجہ سے سندھ ہائی کورٹ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس سمیت ماتحت عدالتوں میں کیسوں کی سماعت نہ ہو نے کے برابر تھی۔