پانی روکنا جنگ کے مترادف ہے بھارت یکطرفہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، شیخ رشید

ملک کے چپے چپے کی حفاظت کرنا پاکستانی قوم خوب جانتی ہے، وقت آنے پر بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے، سربراہ عوامی مسلم لیگ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پیغام

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 24 اپریل 2025 11:40

پانی روکنا جنگ کے مترادف ہے بھارت یکطرفہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، ..
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24اپریل 2025)عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا ہے کہ پانی روکنا جنگ کے مترادف ہے بھارت یکطرفہ معاہدہ معطل نہیں کر سکتا، ملک کے چپے چپے کی حفاظت کرنا پاکستانی قوم خوب جانتی ہے، وقت آنے پر بھارت کو ترکی بہ ترکی جواب دیں گے،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئیٹر)پر اپنے پیغام میں سربراہ عوامی مسلم لیگ نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا بھارت کی آبی دہشت گردی ہے۔

بھارت پاکستان کیخلاف پروپیگنڈے کیلئے ایسے ڈرامے رچاتا ہے۔ہر پاکستان سرزمین پاکستان کی حفاظت کرنا بخوبی جانتا ہے ۔ وقت آنے پر بھارت کو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائیگا۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھارت نے پاکستان کیخلاف آبی جارحیت کرتے ہوئے سندھ طاس معاہدہ فوری معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

(جاری ہے)

بھارتی حکومت نے پہلگام واقعے کو بنیاد بناتے ہوئے اٹاری چیک پوسٹ اور واہگہ بارڈر بند کردی تھی۔

نئی دہلی میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری کاکہنا تھا کہ پاکستانیوں کو سارک کے تحت ویزے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھاجبکہ جاری شدہ سارک ویزے بھی منسوخ کردئیے گئے تھے۔بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کو بند کرنے کا بھی فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان میں موجود اپنے سفارت کاروں کی تعداد محدود کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے اسلام آباد میں موجود اپنے سفارت خانے کے کچھ عملے کو واپس آنے کی ہدایت کردی گئی تھی۔وکرم مسری نے یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان ہائی کمیشن میں تمام دفاعی، فوجی، بحری اور فضائی مشیروں کو ناپسندیدہ قرار دے دیا گیا تھا۔بھارتی سیکریٹری خارجہ وکرم مسری نے کہا تھاکہ کہ بھارت میں موجود پاکستانی شہریوں کو 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنا ہوگا۔

ترجمان بھارتی وزارت خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں موجود بھارتی شہری یکم مئی تک اٹاری چیک پوسٹ کے راستے واپس آسکتے تھے۔ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ محدود کر دیا جائے گا۔ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کا عملہ یکم مئی تک 55 سے کم کر کے 30 کر دیا جائے گا۔