Live Updates

قومی ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، قوم کو آصف زرداری اور شہباز شریف اکٹھا نہیں کر سکتے

اس وقت ملک میں اگر کوئی شخص قوم آہنگی اور قوم کو اکٹھاکر سکتا ہے تو اس شخص کو نام عمران خان ہے، پوری قوم اس کی بات مانتی ہے اور اس کی بات پر یقین رکھتی ہے، ہمیں پوری قوم کو ساتھ ملانا ہوگا، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب

muhammad ali محمد علی جمعرات 24 اپریل 2025 20:00

قومی ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے، قوم کو آصف زرداری اور شہباز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 اپریل2025ء) اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے کہا ہے کہ قومی ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور قوم کو آصف زرداری اور شہباز شریف اکٹھا نہیں کر سکتے، میں پیشنگوئی کر رہا ہوں کہ یہ فارم47 والے خود چل کر جیل میں عمران خان سے بات کرنے ان کے پاس جائیں گے۔ بھارت نے سندھ طاس کے معاہدے کی خلاف ورزی کر کے اعلان جنگ کر دیا۔

عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں، عدلیہ اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے کردار ادا کرے۔ جمعرات کے روز اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی عمر ایوب خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان پاکستان کے خلاف اعلان جنگ کر چکا ہے۔ سندھ طاس معاہدے کو ہندوستان نے کس طرح معطل کیا ہے وہ ہماری آبی معشیت کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

ہندوستان اپنے ملٹری اتاشی اور سفارتکار واپس بلا رہا ہے اور جنگوں میں یہی ہوتا ہے۔ ہمیں اس وقت اس بات کو سمجھنا ہوگا کہ ملک اس وقت کس نہج پر کھڑا ہے۔ میرے بیانات حقائق پر مبنی ہیں۔ قومی ہم آہنگی وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور قوم کو آصف زرداری اور شہباز شریف اکٹھا نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں اگر کوئی شخص قوم آہنگی اور قوم کو اکٹھاکر سکتا ہے تو اس شخص کو نام عمران خان ہے۔

پوری قوم اس کی بات مانتی ہے اور اس کی بات پر یقین رکھتی ہے ہمیں پوری قوم کو ساتھ ملانا ہوگا۔ عمران خان سے مشاورت کرنی ہوگی اور ان سے بات کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ میں پیشنگوئی کر رہا ہوں کہ یہ فارم47 والے خود چل کر جیل میں عمران خان سے بات کرنے ان کے پاس جائیں گے۔ اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان نے مزید کہا کہ ہم صبح سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں موجود ہیں اور اب شام ہوچکی ہے۔

ہم خود فائلوں کی پیروی کر رہے ہیں عمارتیں عدل نہیں بلکہ نظام عدل فراہم کرتے ہیں۔ ہماری توقع ہے کل چیف جسٹس صاحب لاجز بینچ بنا کر ہمیں انصاف دیں گے اور اپنے فیصلوں پر عملدرآمد کروائیں گے اور ہماری بانی چئیرمین سے ملاقات کروائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی جسٹس کے سامنے پیش ہوئے ہم نے اپنی التجا ان کے سامنے رکھی ہے۔ ہم نے گزارش کی کہ ہم لاجر بینچ کا فیصلہ لے کر آڈیالہ گئے اور ایک لانس نائک اور اے ایس آئی نے فیصلے کو جوتے کی نوک پر رکھا۔ خفیفہ ایجنسیاں ریاست کے اوپر آ گئی ہیں۔ انہوں نے کہ ہم عدالت اور ججز کو سپورٹ کرنے آئے ہیں ہم عدلیہ کے ہاتھ مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ اگر ملک میں قانون اور آئین کی حکمرانی ہوگی تو ملک مضبوط ہوگا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات