Live Updates

ٴ عام انتخابات2024کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا ،سینکڑوں انتخابی عذرداریوںکا فیصلہ نہ ہوسکا

ٴْالیکشن کمیشن کی جانب سے ریٹائرڈ ججز کی تعیناتی نے ٹریبونلز کی کارکردگی کو شدید متاثر کیا ح* قومی اسمبلی کے حلقوں کے 26 فیصد اور صوبائی حلقوں کے 42 فیصد نتائج کا فیصلہ کیا جا چکا ہے اورجن 24 درخواستوں کا فیصلہ کیا گیا ان میں سے 21 کا تعلق پنجاب، دو کا تعلق بلوچستان اور ایک کا سندھ سے ہے،فافن

اتوار 27 اپریل 2025 19:25

ٴ عام انتخابات2024کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر گیا ،سینکڑوں انتخابی ..
Yاسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 27 اپریل2025ء) عام انتخابات2024کو ایک سال سے زائد کا عرصہ گزر جانے کے باوجود سینکٹروں انتخابی عذرداریوںکا فیصلہ نہ ہوسکا ،الیکشن کمیشن کی جانب سے ریٹائرڈ ججز کی تعیناتی نے ٹریبونلز کی کارکردگی کو شدید متاثر کیا ہے۔فافین کے مطابق عام انتخابات2024 کے بعد الیکشن ٹربیونلز میں دائر 372 انتخابی عذرداریوں میں سے اب تک قومی اسمبلی کے حلقوں کے 26 فیصد اور صوبائی حلقوں کے 42 فیصد نتائج کا فیصلہ کیا جا چکا ہے اورجن 24 درخواستوں کا فیصلہ کیا گیا ان میں سے 21 کا تعلق پنجاب، دو کا تعلق بلوچستان اور ایک کا سندھ سے ہے پنجاب میں لاہور کے دو ٹربیونلز نے آٹھ مقدمات کا فیصلہ کیا ہے راولپنڈی میں ایک نے سات اور بہاولپور میں ایک نے چھ کا فیصلہ کیا ہے کوئٹہ میں دو ٹربیونلز نے ایک ایک کیس نمٹا دیا ہے جبکہ کراچی کے ٹریبونل نے صرف ایک کیس نمٹا دیا اس دوران خیبرپختونخوا سے کسی درخواست کا فیصلہ نہیں ہوا فافین کے مطابق پنجاب میں گزشتہ مہینوں کے مقابلے میں فیصلہ کردہ درخواستوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود فیصلوں کی مجموعی رفتار سست پڑ گئی اور اس دوران چار ٹربیونل بڑی حد تک غیر فعال رہے، جن میں خیبر پختونخوا میں دو، پنجاب میں ایک اور اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری کا واحد ٹریبونل شامل ہے فافین کے مطابق بلوچستان کے تین ٹربیونلز نے صوبے میں قومی اور صوبائی حلقوں کے لیے دائر کی گئی کل 51 درخواستوں میں سے 43 کا فیصلہ کیا ہے پنجاب کے آٹھ ٹربیونلز نے 192 درخواستوں میں سے 66 ( فیصدکا فیصلہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

سندھ کے پانچ ٹربیونلز نے 83 درخواستوں میں سے (22 ) کا فیصلہ کیا ہے جبکہ خیبر پختونخوا کے چھ ٹربیونلز نے 42 درخواستوں میں سے 9 کا فیصلہ کیا ہے۔قومی اسمبلی کے حلقوں کے نتائج کو چیلنج کرنے والی 124 درخواستوں میں سے اب تک (26) پر فیصلہ ہو چکا ہے۔ ان میں سے 19 کا تعلق پنجاب، آٹھ کا بلوچستان، چار کا سندھ اور دو کا خیبر پختونخوا سے تھا۔ صوبائی اسمبلی کے حلقوں کے نتائج کو چیلنج کرنے والی 248 درخواستوں میں سے 103 (42 فیصد) پر فیصلہ ہو چکا ہے۔

ان میں پنجاب سے 47، بلوچستان سے 35، سندھ سے 14 اور خیبرپختونخوا سے سات شامل ہیں۔اب تک فیصلہ ہونے والی 136 درخواستوں میں سے 133 کو خارج کر دیا گیا اور تین کو قبول کر لیا گیا۔ 133 برطرفیوں میں سے 52 کو برقرار نہ رکھنے کی بنیاد پرخارج کیا گیا ہے درخواست گزاروں کی سیاسی وابستگی کے لحاظ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار درخواست گزاروں کی تعداد سب سے زیادہ 55 فیصد، اس کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز کے امیدوار 13فیصد پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے امیدوارآٹھ فیصد، آزاد امیدوار اور جمعیت علمائے اسلام پاکستان کے امیدوار 7فیصد ہیں جبکہ باقی 11 فیصد درخواستوں کے لیے مجموعی طور پر 16 دیگر جماعتوں کے امیدوار ہیں۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات