Live Updates

م*لاہور ہائیکورٹ بار اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب کی مشترکہ پریس کانفرنس

بدھ 30 اپریل 2025 20:40

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 اپریل2025ء) لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن پنجاب کی مشترکہ پریس کانفرنس ہوئی لاہور ہائیکورٹ بار کے صدر آصف نسوانہ نے کہا کہ آئو ٹ سورس کے نام پر محکمہ کو پرائیوٹ کرنے کی مذمت کرتے ہیں،محکمہ صحت کے ملازمین کے خلاف جو آپریشن کیا گیا اسکی مذمت کرتے ہیں،پولیس نے جو مقدمات ڈاکٹرز پر کی ہیں وہ بھی غلط ہے ان لوگوں کے ساتھ ظلم کیا گیا،ہم ڈاکٹرز کے خلاف مقدمات کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ڈاکٹرزکیساتھ کھڑے ہیں،ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ڈاکٹرز کے خلاف مقدمات واپس لیے جائیں اور پولیس افسران کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے ،پنجاب حکومت کو دھمکیاں دینے کی بجائے ڈاکٹرز کے ساتھ مزاکرات کریں،شفاف انکوئری کروائی جائے پولیس افسران کے خلاف ہلیتھ ورکز کو زحمی ہونے والے ہیں انکا علاج کروایا جائے، ناز بلوچ، انتظار حیسن پنجوتہ اور صنم جاوید کے خلاف مقدمات کی مزمت کرتے ہیں،لیڈرu شپ اور سوشل ورکز کے خلاف دہشت گردی مقدمات درج کیے گئے ہیں، آپ انڈیا والوں کو تو کچھ نہیں کہہ رہے، صرف اپنے لوگوں پر مقدمات درج کر رہے ہیں،گندم کی فصل سے حکومت کسانوں کو استحصال کیا جارہا ہے،ہم بہت جلد لاہور ہائیکورٹ میں کسانوں کے ہمراہ کانفرنس کا انقادکرینگے، پاکستان میڈیکل ایسویسی ایشن کے صدرڈاکٹر اظہار نے کہا کہ ڈاکٹروں پرتشدد اور دہشت گردی کے مقدمات کااندراج ناقابل برداشت ہے،مقدمے میں نامعلوم ڈاکٹروں کانام شامل کرکے طبی شعبے سے وابستہ افراد کودھمکایاجارہاہے،حکومت ہسپتالون کو فروخت کرکیفرد واحد کیحوالے کرنا چاہتی ہے،تعلیم کیبعدہسپتالون کو فروخت، کرکے ڈاکہ زنی کی جارہی ہے،ان لوگوں نے عام آدمی سے ان کے خواب چھیننا شروع کردئییپیں،ارب پتیوں کو ہی نوازنے کیلئے یہ ہسپتال فروخت کئے جارہے ہیں،اب سرکاری ہسپتالوں میں عام آدمی کاعلاج بھی نہیں ہوسکے گا،ہمارے تیس سے پینتیس ڈاکٹرز ابھی بھی زیر حراست ہیں،خواتین ڈاکٹرز کو ہم نے رات کو چھڑوا لیا تھا،خاتون وزیراعلی کی موجودگی میں مرد پولیس اہلکاروں نے خواتین ڈاکٹرز کو گرفتار کیا،وکیل انتظار حسین پنجوتہ نے کہا کہ وکلاہر جگہ پر ڈاکٹرز کے لئے آواز بلند کریں گے،آپ کے ساتھ جو کیا گیا ہم اس کی مزمت کرتے ہیں،پر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے،پاکستان کے آئین نے تمام شہریوں کو احتجاج کاحق دیا ہے،یہ ہر پر امن احتجاج کو طاقت کے زور پرتوڑنا چاہتے ہیں،ان کے اندر ہمت نہیں ہے پر امن احتجاج کرے والوں سامنا کریں،کسان آج ملک میں احتجاج کر رہے ہیں،اگر آپ کو لگتا ہم احتجاج سے ہٹ جائیں گے یہ آپ کی خام خیالی ہے،آپ بزور بازو لوگوں پر تشدد کرکے ان پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کئے گئی ہم ان مقدمات کا سامنا کریں گے،آئندہ بھی جو ہمارا احتجاج کا حق ہے ہم اپنے حق کا استعمال کرتے رہیں گے۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات