اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 مئی2025ء)وفاقی دارلحکومت کودنیا کے دیگر بڑے شہروں سے زیادہ محفوظ شہر قراردیاگیا،تمام افسران و جوانوں کی بھرپور محنت اور کرائم فائٹنگ کی بدولت سال 2025میں سال 2024کی نسبت جرائم کی شرح میں 20فیصد کمی بھی واقع ہوئی۔تفصیلات کے مطابق انسپکٹر جنرل آف پولیس اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے 22اپریل 2024کو چارچ سنبھالنے کے بعد ایک سال کے عرصہ میں اسلام آباد پولیس میں تاریخی اصلاحات اور اہم اقدامات کئے ، جن کی بدولت وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو دنیا کے محفوظ ترین شہروں میں شامل کر دیا گیا، نمبیو کی تازہ ترین ورلڈ سیفٹی انڈیکس رپورٹ کے مطابق اسلام آباد 380 عالمی شہروں میں 93ویں نمبر پر آ کر لندن، نیویارک، ماسکو اور بارسلونا جیسے بڑے شہروں کو پیچھے چھوڑ چکا ہے۔
(جاری ہے)
آئی جی اسلام آباد نے کمانڈ سنبھالتے ہی پولیس میں جدید اصلاحات کا آغاز کیا گیا، جن کے نتیجے میں سال 2025 کے دوران جرائم کی شرح میں 2024 کے مقابلے میں 20 فیصد کمی دیکھنے میں آئی۔ راہزنی، ڈکیتی، قتل اور گاڑی چوری جیسے جرائم میں نمایاں کمی واقع ہوئی، جبکہ مجموعی طور پر 600 وارداتیں کم ہوئیں۔انسداد جرائم کے لئے اسلام آباد پولیس آپریشنز ڈویژن کو جدید وسائل فراہم کیے گئے۔
شہریوں کی جان و مال کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) اور اینٹی رائٹ یونٹ کی استعداد کار میں اضافہ،سی ٹی ڈی اور سیف سٹی میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سنٹر کا اجراء ، اسپیشل برانچ کی تجدید نو،ڈولفن ایمرجنسی ریسپانس یونٹ اور شیر دل سکواڈ کا قیام ،ناکہ جات پر موثر جانچ پڑتال کانظام اور ریڈ زون میں کمانڈوز کی تعیناتی ان اہم اقدامات میں شامل ہیں۔
سیاحوں کی حفاظت کیلئے خصوصی مارگلہ ٹریل پٹرول یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا جس میں گھڑسوار، پیدا اور موٹرسائیکل بردار دستے شامل ہیں۔جبکہ شہرمیں جرائم کے سدباب کیلئے خصوصی ابابیل سکواڈ ،نائٹ پٹرولنگ آفیسرزاور تجارتی مراکز میں شہریوں کی حفاظت کیلئے خصوصی سٹی واچرز کا قیام عمل میں لایا ۔دھماکہ خیز مواد مواد سمیت کسی بھی قسم کے مواد کی بروقت موجودگی کا پتا لگانے کیلئے K-9یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔
وفاقی دارالحکومت میں موجود چینی شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کیلئے خصوصی اسپیشل پروٹیکشن یونٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔شہریوں کی فوری داررسی اور فوری ایف آئی آر رجسٹریشن پولیسنگ پر عملدرآمد کویقینی بنانے کیلئے پولیس اسٹیشن آن ویل کا اجراء کیاگیا ۔اسپیشل انیشیوٹیو پولیس اسٹیشن کے تحت اسلام آباد پولیس کے تمام تھانہ جات کی ازسرنو تزئین و آرائش کا کام جاری ہے جو فرینڈلی پولیسنگ کے فروغ سمیت جدید پولیسنگ کا حصہ ہے۔
ڈپلومیٹک انکلیو میں قائم سفارتخانوں، سفارتکاروں اور دیگر عملے کو پولیس کے متعلق سہولیات مہیا کرنے خصوصی کیسکیڈ پولیس خدمت مرکز کا قیام عمل میں لایا گیا جس کا مقصد سفارتکاروں کو فوری اور ترجیحی بنیادوں پر سہولیات مہیا کرناہے۔بین الاقوامی سطح پر اسلام آباد پولیس کے بیانیے کو پہنچانا اور اسلام آباد پولیس کی امیچ بلڈنگ کیلئے عالمی میڈیا سے مکمل ہم آہنگی کیلئے فارن میڈیا سیل کا قیام عمل میں لایا گیا۔
شہر میں امن و امان قائم رکھنے کے لئے سیف سٹی منصوبے کو جدید خطوط پر استوار کیا گیا۔پولیس اور عوام کے مابین دوریوں کو کم کرنے اور پولیس کے آپریشنل ورک کے بارے میں شہریوں کی آگاہی فراہم کرنے کیلئے خصوصی فرینڈ آف پولیس انٹرشپ پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں نوجوان یونیورسٹی کے طلباء حصہ لیتے ہیں۔ AI ٹیکنالوجی پر مبنیHunch Lab،Cyber Security Digital Sophisticationپراجیکٹ اور Virtual Patrolling Officerجیسے اقدامات سے پولیس کی مؤثر نگرانی اور پیشگی اقدام کی صلاحیت میں اضافہ ہوا۔
اسلام آباد پولیس نے انسداد منشیات کے لئے "نشہ !اب نہیں" مہم کے تحت 2,896 ملزمان کو گرفتار کر کے بھاری مقدار میں منشیات برآمد کی۔ جرائم کے خلاف آپریشنز میں 21 ہزار سے زائد مقدمات درج ہوئے جبکہ ایک ہزار سے زائد عدالتی مفرور، دو ہزار سے زائد عادی مجرمان اور ایک ہزار سے زائد اشتہاری مجرم گرفتار کیے گئے۔ٹریفک نظام کی بہتری کے لئے بزرگ شہریوں اور طلبہ کے لیے ‘‘آئی ٹی پی فیسلیٹیشن آن وِیل’’ جیسی سہولیات، ٹریفک ایجوکیشن کمپلیکس اور دوران سفر امدادی سروسز بھی متعارف کرائی گئیں۔
خواتین کے تحفظ کے لئے آن لائن ویمن پولیس اسٹیشن، اور شہریوں کی فوری شکایات کے ازالے کے لئے IGP Complaint Cell and Helpline-1715کو مکمل طور پر فعال کیا گیا۔ پولیس اور عوام کے درمیان رابطے کے فروغ کے لئے سمرسکول، سیلف ڈیفنس کورس اور کمیونٹی ہارس رائیڈنگ کلب جیسے پروگرامز بھی جاری ہیں۔پولیس افسران و جوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے وسیع اقدامات کیے گئے جن میں موبین کاٹیجز، پروموشنز، اردل روم، ہیلتھ اینڈ اسپورٹس گالا سمیت بہترین طبی ،تعلیمی اور دیگر سہولیات مہیا کرنے کیلئے دیگر اداروں کے ساتھ خصوصی ایم او یوز شامل ہیں۔
پولیس فورس کی پیشہ ورانہ تربیت کے لئے کیپیٹل پولیس کالج میں خصوصی کورسز اور ورکشاپس کا انعقاد بھی کیا گیا۔اسلام آباد پولیس نے سال بھر میں 11 بین الاقوامی کانفرنسز، 12 غیرملکی وفود، 69 VVIP موومنٹس، 497 احتجاج و ریلیوں اور 756 دیگر تقریبات کے دوران فول پروف سکیورٹی فراہم کر کے اپنی قابلیت کا عملی مظاہرہ کیا۔ وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے پولیس لائنز ہیڈکوارٹرز کا دورہ کر کے اسلام آباد پولیس کی کارکردگی کو سراہا ،شہداء کو خراج تحسین پیش کیااور غازیوں کو بیج لگائے ۔اسلام آباد پولیس کی یہ کامیابیاں نہ صرف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو محفوظ تر بنانے کی ضامن ہیں بلکہ پورے ملک کی پولیس فورس کے لئے ایک قابل تقلید ماڈل بھی پیش کرتی ہیں۔