Live Updates

موجودہ حالات کی وجہ سے لوگ دباؤ میں ہیں اُنہیں اچھی چیزیں پتا چلنی چاہئیں، چیف جسٹس

پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے تک سپریم کورٹ کے صحافیوں سے مثبت رپورٹنگ کرنے کی درخواست کردی

Sajid Ali ساجد علی منگل 6 مئی 2025 15:17

موجودہ حالات کی وجہ سے لوگ دباؤ میں ہیں اُنہیں اچھی چیزیں پتا چلنی چاہئیں، ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 06 مئی 2025ء ) چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا کہنا ہے کہ سپریم کورٹ میں ہونے والے اچھے کام بھی عوام کو معلوم ہونے چاہئیں، موجودہ حالات کی وجہ سے لوگ دباؤ میں ہیں، اُنہیں اچھی چیزیں پتا چلنی چاہئیں، حالات ٹھیک ہونے تک مثبت رپورٹنگ کی جائے۔ سپریم کورٹ رپورٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ میں عمر قید کے 12 سو سے زائد کیسز ایسے ہیں جن میں سے مجرمان سزاؤں کا اکثر حصہ کاٹ چکے ہیں ان کو ترجیع بنیادوں پر دیکھیں گے، 15 جون سے سپریم کورٹ میں کیس دائری کے لیے صرف سافٹ کاپی لیں گے، لاپتہ افراد کے مقدمات میں قومی جوڈیشل پالیسی کمیٹی میں حکومت اور انٹیلیجنس ایجنسیوں سے تجاویز مانگی گئی مگر ابھی تک اُن کا جواب موصول نہیں ہوا۔

چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ ضلعی عدالتوں میں ڈبل شفٹ اور ایسے ججوں کی تنخواہ میں پچاس فیصد اضافے کی تجویز ہے جو نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے سامنے رکھی گئی ہے، نہ چھ سال پہلے بنائی ماڈل کورٹس کے فیصلوں کی اکثریت کو اپیلوں میں دوبارہ ٹرائل کے لئیے بھیجنا پڑا اس لیے اب صرف تین سال پرانے مقدمات کو ان عدالتوں میں لانے کی تجویز ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے چین کے دورے سے متعلق کورٹ رپورٹرز کو بتایا کہ چین میں جس طرح ہمارا استقبال کیا گیا اور خیال رکھا گیا وہ ناقابلِ بیان ہے، چین کی سپریم کورٹ میں کوئی مقدمہ زیرالتواء نہیں، ہمارے زیرالتواء مقدمات کی تعداد سُن کر چین کے جج حیران رہ گئے، چین میں ایران، آذربائجان اور ترکی کے چیف جسٹس صاحبان سے بھی ملاقات ہوئی جن سے باہمی تعاون پر گفتگو ہوئی، دورے کے دوران بھارتی ججز سے بھی ملاقات ہوئی، بڑی اہم باتیں ہوئیں لیکن موجودہ حالات میں کیا بات چیت ہوئی یہ نہیں بتاؤں گا، انڈیا کے چیف جسٹس سے ملاقات پر بڑی دلچسپ باتیں ہوئی جس پر پھر کسی وقت بات کروں گا۔

جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ دورے کے دوران نتیجہ خیز اور ٹھوس اہداف کے ساتھ پانچ سالہ مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے، جس کے تحت دونوں ممالک کے بیچ مصنوعی ذہانت کے ساتھ عدالتی نظام میں بہتری لائی جائے گی، چین میں مصنوعی ذہانت کے مرکز میں بھی قیام ہوا، ترکی میں شنگھائی تعاون تنظیم کے تحت دنیا کے چیف جسٹس صاحبان سے ملاقاتیں ہوئی جہاں بہت ہی روایتی گرم جوشی سے ہمارا استقبال کیا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ ترکی میں ٹیل فون پر ملک کے کسی بھی مقدمے کی تفصیلات حاصل کی جا سکتی ہیں، ہم نے وہی چائنا والی مفاہمتی یاداشت کے لیے بات کی، بنگلہ دیش کے چیف جسٹس صاحب سے بھی ملاقات ہوئی، اصل مسئلہ ہے انصاف کی فراہمی میں جدید ٹیکنالوجی کا پاکستان میں استعمال نہ ہونا، ہم شہریوں کے لیے نظام عدل کو ڈیزائن کرنا چاہتے ہیں، ہم نے 2009ء میں بنائی گئی نیشنل جوڈیشل آٹومیشن کمیٹی کو حال ہی میں فعال کیا ہے، ہم غیر ملکی فنڈنگ سے پہلے اپنے وسائل کو بروے کار لائیں گے، ہم سپریم کورٹ کو تمام ہائیکورٹس کے ساتھ نیٹ ورک کے ذریعے منسلک کر کے جائیں گے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات