Live Updates

ملک کے اندر لاقاںونیت ہے‘ محسن نقوی نے ہر محکمے اور ہر ادارے کو تباہ کردیا، علی امین گنڈاپور

تیراہ واقعہ کی پرزور مذمت کرتے ہیں ایسا نہیں ہونا چاہیئے، وہاں پر جو ہتھیار استعمال ہورہے ہیں بہت تشویش کی بات ہے، اس جنگ کا حل صرف اور صرف مذکرات ہے؛ وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کی میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی منگل 23 ستمبر 2025 12:43

ملک کے اندر لاقاںونیت ہے‘ محسن نقوی نے ہر محکمے اور ہر ادارے کو تباہ ..
پشاور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 ستمبر2025ء ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کا کہنا ہے کہ ملک کے اندر لاقانونیت شروع ہے، محسن نقوی نے ہر محکمے اور ہر ادارے کو تباہ کردیا، تیراہ واقعہ کی پرزور مزمت کرتے ہیں، ایسا نہیں ہونا چاہیئے، وہاں پر جو ہتھیار استعمال ہورہے ہیں بہت تشویش کی بات ہے، اس جنگ کا حل صرف اور صرف مذکرات ہے، ہم جلد دہشت گردی کے خلاف یہ جنگ جیت کر دکھائیں گے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم پر اور ہمارے لیڈر پر بے جا ایف آئی آرز درج ہورہی ہیں، ہم جنگ لڑ رہے ہیں عدلیہ ہمیں انصاف ضرور دے گی، تب تک ہم یہ قانون جنگ جاری رکھیں گے، اس وقت پوری قوم اس وقت بانی چیئرمین عمران خان کے ساتھ کھڑی ہے کیوں کہ ملک کے حالات کو ٹھیک کرنے کے لیے واحد پارٹی پاکستان تحریک انصاف ہے۔

(جاری ہے)

علی امین گنڈاپور کہتے ہیں کہ خیبرپختونخواہ حکومت کے آپریشن میں 80 ہزار سے زائد افراد نے جانوں کے نظرانہ پیش کیے، افغانستان سے اس وقت بات کرنا بہت ضروری ہے، وفاق کی جانب سے ہمیشہ کہا گیا کہ خیبرپختونخواہ صوبہ ہے ملکی سطح پر بات نہیں کرسکتا، افغانستان کے ساتھ ہمارا بارڈر ہے ہمیں یہ مذکرات کرنے چاہئیں، اس لیے ہم بہت جلد افغانستان اپنا وفد بھیجیں گے۔

ان کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ کی لگاتار ناکامی سے قوم کو بہت دکھ ہوتا ہے، ٹیم پہلے زور لگائے کیا مسئلہ ہے ہر بار ہار جاتے ہو جنگ لڑو، محسنِ نقوی نے ہر محکمے اور ہر ادارے کو تباہ کردیا ہے، پاک بھارت کا میچ جنگ سے کم نہیں ہوتا لیکن اگر چیئرمین ٹیم پر توجہ دے تو ہم ضرور جیتیں گے۔ ادھر پشاور ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کے خلاف کارروائی سے روک دیا، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ علی امین گنڈاپور کی الیکشن کمیشن کے نوٹس کے خلاف درخواست پر سماعت جسٹس سید ارشد علی اور جسٹس محمد فہیم ولی نے کی، دوران سماعت جسٹس سید ارشد علی نے سوال کیا کہ ’90 دن کے بعد الیکشن کمیشن کارروائی کیسے کر سکتا ہے؟‘ الیکشن کمیشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر لاء نے جواب دیا کہ ’سپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، کرپٹ پریکٹسز پر کارروائی ہوسکتی ہے اس میں وقت کی پابندی نہیں‘، تاہم عدالت نے الیکشن کمیشن کو نوٹس کرتے ہوئے 14 دن میں جواب طلب کرلیا۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات