تحریک تحفظ آئین کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت، آل پارٹیز کانفرنس موخر کرنے کا اعلان

ہماری سیاست کا مقصد پاکستان ہے، ملک کی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو نکال دیں گے، مادر وطن کے لیے ہماری جانیں بھی قربان ہیں، اعلامیہ

بدھ 7 مئی 2025 19:25

تحریک تحفظ آئین کی بھارتی جارحیت کی شدید مذمت، آل پارٹیز کانفرنس ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مئی2025ء)تحریک تحفظ آئین پاکستان نے وطن عزیز پر بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ ہماری سیاست کا مقصد پاکستان ہے، ملک کی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو نکال دیں گے، مادر وطن کے لیے ہماری جانیں بھی قربان ہیں۔اعلامیہ کے مطابق تحریک تحفظ آئین کے رہنمائوں کا اہم اجلاس ہوا جس میں موجودہ ملکی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور پاک سر زمین پر بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔

تحریک تحفظ آئین پاکستان کے قائدین نے فیصلہ کیا کہ ملکی یکجہتی کے لیے آل پارٹیز کانفرنس کو موخر کیا جائے۔ اس کی آئندہ تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔تحریک تحفظ آئین نے رات کی تاریکی میں بمباری کو انتہائی بزدلانہ فعل قرار دیتے ہوئے حملے میں معصوم شہریوں کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

تحریک تحفظ آئین کے رہنمائوں نے کہا کہ ہماری سیاست کا مقصد پاکستان ہے، ملک کی طرف اٹھنے والی ہر میلی آنکھ کو نکال دیں گے، مادر وطن کے لیے ہماری جانیں بھی قربان ہیں۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ ہم نے سب اختلافات پس پشت ڈال کر پارلیمنٹ میں قومی یکجہتی کیلئے قرارداد منظور کروائی۔ پاکستان تحریک انصاف سمیت سب جماعتوں نے پیغام دیا کہ ملک کے لیے ہم سب ایک ہیں۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایک ایسے وقت میں جب دشمن ہم پر حملہ کر رہا ہے ملک میں مسلط ایک جعلی حکومت اپوزیشن کو دیوار میں چنوا رہی ہے۔ حکومت نے اپوزیشن جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس کو منسوخ کروا دیا۔

پارلیمان میں اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے مکمل سنسر شپ ہے۔ حکومت اپنی اخلاقی قدریں کھو چکی ہے۔ اعلامیہ میں اڈیالہ جیل کے باہر بانی چیئرمین کی ہمشیرہ اور ارکان پارلیمان کے ساتھ سلوک کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی گئی اور کہا گیا کہ حکومت اگر ملک میں جاری مسائل کا سنجیدگی سے حل چاہتی ہے تو ملک کے سب سے مقبول لیڈر پر قائم جعلی مقدمات ختم کرے اور ان کو رہا کرے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ نواز شریف اور وزیراعظم سمیت کسی حکومتی رکن نے مودی کے بارے میں بات تک نہیں کی۔ مودی کو جواب دینے کی جرت ایک بہادر اور دلیر لیڈر کرسکتا ہے۔