آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 1 ارب ڈالر کی فوری فراہمی کی منظوری دیدی

ہفتہ 10 مئی 2025 01:30

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مئی2025ء) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت 1 ارب ڈالر کی فوری فراہمی جبکہ ماحولیاتی بحالی کے لیے 1.4 ارب ڈالر کے نئے معاہدے کی بھی منظوری دیدی ہے۔جاری اعلامیے کے مطابق بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کے اقتصادی اصلاحاتی پروگرام کے تحت توسیعی فنڈ سہولت کے پہلے جائزے کی منظوری دے دی ہے، جس کے بعد پاکستان کو فوری طور پر تقریباً 1 ارب ڈالر کی رقم دستیاب ہو جائے گی۔

اس کے ساتھ ساتھ بورڈ نے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسیلٹی (RSF) کے تحت بھی پاکستان کے لیے 1.4 ارب ڈالر کے ایک علیحدہ معاہدے کی منظوری دی ہے، جس کا مقصد پاکستان کو ماحولیاتی تبدیلیوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کی صلاحیت میں اضافہ میں معاونت فراہم کرنا ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کے مطابق پاکستان کی حکومت نے اصلاحاتی پروگرام کے تحت مضبوط پالیسیوں پر عملدرآمد کیا ہے، جس سے معیشت میں بہتری آئی ہے، مہنگائی کم ہوئی ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے۔

مالی سال 2025 کی پہلی ششماہی میں پاکستان نے 2.0 فیصد بنیادی مالیاتی فاضل حاصل کیا جبکہ افراط زر اپریل میں کم ہو کر 0.3 فیصد کی تاریخی سطح پر آ گیا۔ اسٹیٹ بینک نے جون 2024 سے اب تک پالیسی ریٹ میں 1100 بیسز پوائنٹس کی کمی کی ہے۔ آ ر ایس ایف معاہدہ پاکستان کو درج ذیل شعبوں میں مدد فراہم کرے گا،قدرتی آفات سے بچائو کے نظام کو بہتر بنانا،پانی کے وسائل کے مؤثر استعمال کے لیے اصلاحات، بشمول بہتر قیمتوں کا تعین،وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان قدرتی آفات کے ردعمل میں ہم آہنگی،بینکوں اور کمپنیوں کی جانب سے ماحولیاتی خطرات کے بارے میں بہتر معلومات اور شفافیت اور پاکستان کے ماحولیاتی وعدوں کی تکمیل میں مدد دینا ہے۔

آئی ایم ایف کے ڈپٹی مینیجنگ ڈائریکٹر نائیجل کلارک نے کہا کہ پاکستان نے مشکل عالمی حالات کے باوجود میکرو اکنامک استحکام کی بحالی میں اہم پیش رفت کی ہے تاہم موجودہ خطرات کے پیش نظر حکومت کو پالیسیوں کے تسلسل، مالیاتی نظم و ضبط اور اصلاحاتی عمل میں تیزی لانا ہو گی۔انہوں نے مزید کہا کہ توانائی کے شعبے میں سبسڈی اصلاحات، زراعت سے آمدنی پر ٹیکس اور ادارہ جاتی اصلاحات جیسے اقدامات پاکستان کی معیشت کو طویل المدت بنیادوں پر مستحکم کریں گے۔