Live Updates

پروفیسر بٹ کا تنازعہ کشمیر کو حل کرانے کے لئے بامعنی مذاکرات پر زور

بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے پرحریت کانفرنس کی پاکستان کی تعریف

پیر 12 مئی 2025 18:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مئی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما پروفیسر عبدالغنی بٹ نے امریکی مداخلت کے بعد پاک بھارت جنگ بندی کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے تنازعہ کشمیرکو حل کرنے کے لئے ایک اہم موقع قرار دیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پروفیسر بٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میںاس بات کا اعادہ کیا کہ تنازعہ کشمیرکے منصفانہ اور دیرپا حل کا واحد قابل عمل راستہ بامعنی اور نتیجہ خیز مذاکرات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جنگ کے تباہ کن نتائج کو بھارت اور پاکستان سے بہتر کوئی نہیں سمجھ سکتا۔ انہوں نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ محاذآرائی پر بات چیت کو ترجیح دیں۔ پروفیسر بٹ نے بھارت کی جانب سے جنگ بندی کی پیشکش کو قبول کرنے پر پاکستان کی دانشمندی اور مدبرانہ طرزعمل کو سراہتے ہوئے اسے ایک قابل ستائش اقدام قرار دیا جو سیاسی تدبر کی عکاسی کرتا ہے۔

(جاری ہے)

پروفیسر بٹ نے کہا کہ مستقبل کے کسی بھی مذاکرات میں مسئلہ کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل ہونی چاہیے کیونکہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور ترقی اس تنازعے کے حل پر منحصر ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس اور دیگرآزادی پسندرہنمائوں نے بھارتی جارحیت کے خلاف’ ’ آپریشن بنیان مرصوص ‘‘کے تحت پاکستان کے فوری اور جراتمندانہ جواب کی تعریف کی۔ انہوں نے جنگ بندی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔

انہوں نے اقوام متحدہ سمیت عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں اس کے اقدامات پرجوابدہ ٹھہرائے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کے بغیر جنوبی ایشیا میں امن کا قیام ناممکن ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیرکے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے اعتراف کیا ہے کہ پاکستان کے اقدامات اور امریکی مداخلت نے مسئلہ کشمیر کو دوبارہ بین الاقوامی توجہ کا مرکز بنادیا ہے۔

انہوں نے کہا بھارت اب ایک ایسے مقام پرآگیا ہے، جس کی اس نے کبھی توقع نہیں کی تھی۔دریں اثناء بھارتی فورسز نے گھروں پر چھاپوں اور پکڑدھکڑ کی کارروائیوں کے دوران اسلام آباد، کولگام، پلوامہ اور شوپیاں اضلاع میں دو درجن سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیاہے۔ بھارتی ریاست ہماچل پردیش کے دارالحکومت شملہ میں پولیس نے پاکستانی پرچم کی تصویر کو واٹس ایپ ڈسپلے پکچر کے طور پر استعمال کرنے کے الزام پر ایک کشمیری نوجوان عادل ماگرے کو گرفتار کر لیا۔عادل ماگرے مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع اسلام آباد کا رہائشی ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات