Live Updates

پاک بھارت کشیدگی کے تناظر مین علاقائی ملکوں کا امن اور سارک کی بحالی کا مطالبہ

بدھ 14 مئی 2025 01:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مئی2025ء) ایشین انسٹی ٹیوٹ آف ایکو سولائزیشن ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ (اے آئی ای آر ڈی) کے زیر اہتمام پاک بھارت تنازعہ اور ہمسایہ ممالک کے کردار کے موضوع پر ایک پرکشش علاقائی ویبینار میں جنوبی ایشیا اور اس سے باہر کی مختلف آوازوں نے تحمل، تعاون اور سارک جیسے علاقائی پلیٹ فارمز کی بحالی پر زور دیا۔

یہ ویبینارحال ہی میں پہلگام واقعہ کے پس منظر میں منعقد ہوا جس نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان تناؤ کو جنم دیا۔ نیپال کے سفیر یوبا ناتھ لمسال نے پاکستان کی جانب سے واقعے کی بین الاقوامی اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کے مطالبے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ان حملوں سے لاتعلق ہے۔ لمسال نے بھارت کی بار بار "الزام تراشی اور اشتعال انگیزی" کے نقطہ نظر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے ایک گمراہ کن پالیسی قرار دیا جو علاقائی عدم استحکام کو فروغ دیتی ہے۔

(جاری ہے)

.بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو سری لنکا (بی آر آئی ایس ایل) کے بانی ڈائریکٹر یاسرو راناراجا نے دہشت گردی کے خلاف سری لنکا کی جنگ میں پاکستان کی تاریخی حمایت پر روشنی ڈالی۔ حکومت پاکستان کی جانب سے فراہم کی جانے والی فیصلہ کن امداد کو سراہتے ہوئے رانا راجا نے علاقائی اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ صبر و تحمل سے کام لیں اور پائیدار امن کو ترجیح دیں۔

بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کے اوورسیز ونگ کے سینئر نائب صدر محبوب عالم شاہ نے سارک کی ابتداء ڈھاکہ کے علاقائی اتحاد کے وژن سے کی۔ انہوں نے اس بات پر افسوس کا اظہار کیا کہ بھارت کے موجودہ رویے نے تنظیم کو مفلوج کر دیا ہے جس سے امن اور تعاون کے امکانات متاثر ہو رہے ہیں۔ شاہ نے باہمی ترقی کو یقینی بنانے کے لئے سارک کی فوری بحالی پر زور دیا۔

شنگھائی انسٹی ٹیوٹ فار انٹرنیشنل اسٹڈیز کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر لی ہونگمی نے وسیع تر علاقائی نقطہ نظر پیش کیا۔ لی نے ہندوستان کی دوہری پالیسی کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔ نظریاتی طور پر تعاون کو فروغ دینا جبکہ عملی طور پر خارجی اور محاذ آرائی کے اقدامات پر عمل کرنا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ علاقائی میکانزم سے پاکستان کو الگ تھلگ کرنے کی کوششیں منفی ہیں۔

ڈاکٹر لی نے تجویز پیش کی کہ چین کا معاشی کھلا پن علاقائی انضمام اور مشترکہ خوشحالی کے لئے نئی راہیں پیش کرسکتا ہے۔سفیر شاہد حشمت اور معین الحق سمیت سابق پاکستانی سفارتکاروں نے پرامن حل کی ضرورت پر زور دیا۔ معین خان نے کہا کہ پاکستان مسلسل امن کا خواہاں رہا ہے لیکن بھارت کا جارحانہ رویہ اکثر دفاعی ردعمل پر مجبور کرتا ہے۔ حشمت نے مزید کہا کہ جنگ کوئی حل نہیں ہے۔

جنگ بذات خود ایک مسئلہ ہے۔میجر جنرل عابد لطیف نے امن اور تعاون کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان خودمختاری پر کسی قسم کی جارحیت یا سمجھوتہ برداشت نہیں کرے گا۔تقریب کے اختتام پر اے آئی ای آر ڈی کے سی ای او شکیل احمد رامے نے رسمی اور غیر رسمی علاقائی تعاون کے پلیٹ فارمز کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر زور دیا۔ کسی بھی ملک کو بالادستی کے طور پر کام نہیں کرنا چاہئے۔ سارک کی بحالی کے مطالبے کی تجدید کرتے ہوئے رامے نے کہا کہ تمام ممالک برابر ہیں اور انہیں علاقائی امن میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔.
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات