اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 14 مئی 2025ء) جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے آج بُدھ 15 مئی کو وفاقی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے اپنے ملک کی معاشی بحالی کا ایک وسیع پیکیج متعارف کروایا۔ انہوں نے جرمنی کی ترقی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرتے ہوئے کساد بازاری پر قابو پانے کا اعادہ کیا۔ ساتھ ہی انہوں نے کارپوریٹ انویسٹمنٹ میں ٹیکس کی فوری کمی کا اعلان کیا۔
میرس کے بقول جرمنی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کرتی معیشت کو بحال کرنا اور اسے ایک بار پھر ''ترقی کا انجن‘‘ بنانا ان کے ترقیاتی منصوبے کی ترجیحات میں شامل ہے۔
برلن میں وفاقی پارلیمان میں قانون سازوں کے سامنے اپنی حکومت کا ایجنڈا متعارف کرواتے ہوئے میرس نے مزید کہا کہ ان کی نئی کابینہ کو گرچہ وفاقی سطح کی پالیسی سازی کا کم تجربہ ہے، تاہم وہ اسے ملک کو ہر سطح پر آگے لے جانے کا ایک عظیم موقع سمجھتے ہیں اور وہ ملک کو اقتصای ترقی پر دوبارہ گامزن کریں گے۔
(جاری ہے)
جرمن معیشت کی بحالی کے لیے بنیادی اقدامات
جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے اقتصادی ترقی کے لیے ایک بنیادی خاکہ پیش کیا جس کے اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں:
۔ کارپوریٹ سرمایہ کاری کے لیے فوری ٹیکس ریلیف
۔ کارپوریٹ ٹیکس کی شرحوں میں پانچ سالہ مرحلہ وار کمی
۔ بنیادی ڈھانچے کی اپ گریڈنگ کے لیے 150 بلین یورو
۔
ڈیجیٹلائزیشن اور جدت کاری کے لیے ایک نئی وزارت۔ اسٹارٹ اپ رجسٹریشن کے لیے 24 گھنٹے کا فاسٹ ٹریک
میرس نے متنازعہ سپلائی چین ''ڈیو ڈیلیجنس‘‘ قانون کو منسوخ کرنے اور تمام شعبوں میں ضوابط کو آسان بنانے کا بھی وعدہ کیا۔ انہوں نے کہا، ''آئیے کاروبار اور کارکنوں کو زیادہ اعتماد، زیادہ آزادی اور کم بیوروکریسی دیں۔
‘‘جرمنی کی خارجہ پالیسی
جرمن چانسلر فریڈرش میرس نے حکومتی ذمہ داریاں سنبھالتے ہی پہلے ہفتے کے دوران طوفانی سفارتی سرگرمیوں کا جائزہ پیش کیا۔ میرس کا مقصد عالمی سطح پر جرمنی کے قائدانہ کردار کو مضبوط کرنا ہے۔ سفارتی سطح پر جرمنی اور اس کے ہمسایہ ملک فرانس کے ساتھ تعلقات میں بحالی اور بہتری پر غیر معمولی زور دیا اور انہوں نے وارسا کا ایک دن کا علامتی دورہ کیا۔
میرس نے فرانس، برطانیہ اور پولینڈ کے رہنماؤں کے ساتھ کییف کا ایک اعلیٰ سطح کا مشترکہ دورہ بھی کیا، جس دوران یوکرین کے لیے غیر متزلزل حمایت کا عزم ظاہر کیا گیا۔
ٹرانس اٹلانٹک تعلقات پر، انہوں نے امریکہ کے ساتھ قریبی ہم آہنگی پر زور دیا اور یوکرین میں جنگ بندی کے حوالے سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ جلد بات چیت عندیہ دیا۔
مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے ساتھ جرمنی کی وابستگی کا اعادہ کرتے ہوئے، میرس نے کہا، ''ہمیں اپنا دفاع کرنے کے قابل بننا چاہیے۔ طاقت حملہ آوروں کو روکتی اور کمزوری انہیں دعوت دیتی ہے۔‘‘
یورپ کی 'سب سے مضبوط فوج‘
نئے جرمن چانسلر فریڈرش میرس کی خواہش ہے کہ جرمنی کے پاس 'یورپ کی سب سے مضبوط روایتی فوج‘ ہو۔
میرس نے یوکرین میں روس کی جنگ کو یورپی امن کے لیے براہ راست خطرہ قرار دینے پر زور دیتے ہوئے کہا، ''یہ خوفناک جنگ اور اس کا نتیجہ نہ صرف یوکرین کی قسمت کا تعین کرے گا بلکہ اس کا نتیجہ یہ طے کرے گا کہ آیا یورپ اور دنیا میں قانون اور انصاف کا اطلاق جاری رہے گا، یا ظلم، فوجی تشدد، اور سب سے مضبوط ہونے کا اندھا قانون غالب رہے گا۔
‘‘ان کا مزید کہنا تھا،''یوکرین میں جو چیز داؤ پر لگی ہوئی ہے وہ ہمارے پورے براعظم کے امن سے کم نہیں ہے۔‘‘ فریڈرش میرس کا مزید کہنا تھا،'' جرمنی، یورپ میں اپنے قائدانہ کردار کا اعادہ کرے گا، شراکت داروں کے ساتھ اعتماد بحال کرے گا اور یوکرین کی غیر واضح طور پر حمایت کرے گا۔‘‘
جرمن فوج کو یورپ کی سب سے مضبوط فوج بنانے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے نئے چانسلر نے کہا ہے، ''ہم یورپ کی سب سے مضبوط روایتی فوج بنانے اور مستقل میں پائیدار سرمایہ کاری اور ایک نئی رضاکارانہ قومی خدمت کا وعدہ کرتے ہیں۔‘‘
ادارت: افسر اعوان