بلوچستان: محکمہ پبلک ہیلتھ اور گوادر میں ایک ارب کی مالی بے قاعدگیوں کا انکشاف

آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ بلوچستان اسمبلی میں پیش کر دی گئی ‘وزیراعلیٰ کا تحفظات کا اظہار

جمعرات 15 مئی 2025 13:59

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مئی2025ء)بلوچستان کے محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اور گوادر میں ایک ارب روپے سے زائد کی مالی بیقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ بلوچستان اسمبلی میں پیش کی گئی آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی آڈٹ رپورٹ میں گوادر میں محکمہ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں 2018ء سے 2021ء کے درمیان سنگین مالی بیقاعدگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق محکمے کے 59 کروڑ 18 لاکھ روپے سے زائد کے بقایاجات کا کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں ہے، جو کہ اخراجات کے خلاف واضح بے ضابطگی کو ظاہر کرتا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ مذکورہ مدت کے دوران محکمہ پی ایچ ای نے گاڑیوں کے ایندھن اور تیل کی مد میں 49 کروڑ 23 لاکھ روپے سے زائد کے اخراجات بغیر کسی ٹینڈر کال کیے، جو کہ قواعد و ضوابط کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ محکمے کی جانب سے 2 کروڑ 30 لاکھ روپے کی ٹیکس کٹوتی بھی نہیں کی گئی، جو قومی خزانے کو پہنچنے والے نقصان کی نشاندہی کرتی ہے۔آڈٹ رپورٹ میں خشک سالی کے دوران 3 کروڑ 84 لاکھ روپے سے زائد کے ’مشکوک اخراجات‘ پر بھی سوالات اٹھائے گئے ہیں، جن کے شواہد غیر واضح یا غیر تسلی بخش قرار دیے گئے ہیں۔یہ رپورٹ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے سپرد کر دی گئی ہے، جو ان مالی بے ضابطگیوں کی مزید چھان بین کرے گی۔ وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی نے آڈٹ رپورٹ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ذمے داروں کے خلاف سخت کارروائی کا اعلان کیا ہے۔