Live Updates

علی امین گنڈاپورکی عمران سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کیس،عدالت نے جیل حکام سے جواب طلب کرلیا

ہم ریکارڈ منگوا لیں گے اگر کچھ غلط بیانی ثابت ہوئی تو آپ کو جرمانہ عائد کریں گے،ہم نے کوآرڈینیٹر کے ذریعے ملاقات کا کہا تھا کیا ملاقات نہیں ہوئی اسکے بعد؟جسٹس ارباب محمد طاہر کے ریمارکس

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 19 مئی 2025 11:42

علی امین گنڈاپورکی عمران سے ملاقات نہ کرانے پرتوہین عدالت کیس،عدالت ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 مئی 2025)عدالتی حکم کے باوجود وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا ہ علی امین گنڈاپورکی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر توہین عدالت کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے جیل حکام سے جواب طلب کر لیا،جسٹس ارباب محمد طاہر نے علی امین گنڈا پور کی درخواست پر سماعت کی، وکیل درخواست گزار راجہ ظہور الحسن ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔

وکیل علی امین گنڈاپور نے کہاعدالت کے حکم کے باوجود ہماری ملاقات نہیں کرائی گئی جس پر جسٹس ارباب محمد طاہر نے ریماکس دئیے ہمارا آرڈر کیا تھا جس کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟آپ 2024 کی بات کر رہے ہیں اب تو 2025 ہے۔آپ چاہتے ہیں ہم کوآرڈینیٹر کے خلاف کارروائی کریں اور اسے پکڑیںابھی ہم صرف جیل حکام سے جواب مانگ لیتے ہیں۔

(جاری ہے)

علی امین گنڈاپور کے وکیل راجا ظہور الحسن نے موقف اپنایا کہ اس عدالت کے حکم کے باوجود ہماری ملاقات نہیں کروائی گئی، اس عدالت کے ستمبر اور اکتوبر 2024 کے آرڈر کی خلاف ورزی ہوئی ہے۔

جسٹس ارباب نے اظہار برہم کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ ہم ریکارڈ منگوا لیں گے اگر کچھ غلط بیانی ثابت ہوئی تو آپ کو جرمانہ عائد کریں گے۔ ہم نے کوآرڈینیٹر کے ذریعے ملاقات کا کہا تھا کیا ملاقات نہیں ہوئی اسکے بعد؟وکیل راجا ظہور الحسن نے بتایا کہ گزشتہ ہفتے ہم اڈیالہ جیل گئے لیکن ملاقات نہیں ہوئی۔عدالت نے جیل حکام سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔

کیس کی آئندہ سماعت کی تاریخ بعد میں جاری ہوگی۔خیال رہے کہ اس سے قبل بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات نہ کروانے پر سپرٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کیخلاف دائر توہین عدالت کیس کی درخواستیں سماعت کیلئے مقرر کردی گئیں تھیں۔رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائیکورٹ سے جاری کاز لسٹ کے مطابق قومی اسمبلی اور سینٹ کے قائد حزب عمر ایوب اور شبلی فراز کی توہین عدالت کی درخواستیںبھی سماعت کیلئے مقرر کی گئیں تھیں۔

عدالتی حکم کے باوجود جیل ملاقات نہ ہونے پر پی ٹی آئی رہنماوں نے توہین عدالت درخواستیں دائر کی تھیں۔درخواستوں میں کہا گیا تھا کہ عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کروانا عدالتی احکامات کی توہین کے مترادف تھا۔سیکرٹری داخلہ پنجاب اور جیل سپریٹنڈنٹ کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی گئی تھی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات