Live Updates

رواں سال معاشی ترقی کی شرح 2.6 فیصد رہنے کا امکان،آئی ایم ایف نے پاکستان کی معاشی ترقی بارے اپنی پیش گوئی میں کمی کر دی

مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی سرگرمیوں میں کمزوری اور عالمی غیر یقینی صورتحال نے ترقی کی رفتار کو متاثر کیا ہے، ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی کے تحت عالمی مالیاتی فنڈ کی جائزہ رپورٹ جاری

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 19 مئی 2025 13:20

رواں سال معاشی ترقی کی شرح 2.6 فیصد رہنے کا امکان،آئی ایم ایف نے پاکستان ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19 مئی 2025)رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی ترقی کی شرح 2.6 فیصد رہنے کا امکان،بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی معاشی ترقی سے متعلق اپنی پیش گوئی میں نمایاں کمی کر دی ،آج نیوز کے مطابق اس حوالے سے آئی ایم ایف نے اپنی رپورٹ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی کے تحت پہلی جائزہ رپورٹ میں کہا ہے کہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی سرگرمیوں میں کمزوری اور عالمی غیر یقینی صورتحال نے ترقی کی رفتار کو متاثر کیا ہے۔

اس سے قبل اکتوبر 2024 میں آئی ایم ایف نے یہ شرح 3.2 فیصد رہنے کا اندازہ لگایا تھا۔رپورٹ کے مطابق پہلی سہ ماہی میں ترقی کی شرح 1.3 فیصد جبکہ دوسری سہ ماہی میں 1.7 فیصد رہی جو خریف فصلوں کی کم پیداوار اور صنعتی شعبے کی مسلسل سست روی کی نشاندہی کرتی ہے۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارہ تقریباً 20 کروڑ ڈالر رہنے کی توقع ہے جس کی بڑی وجہ برآمدات میں استحکام اور ترسیلات زر میں بہتری ہے۔

موجودہ مالی سال میں حکومت کے جاری اخراجات مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 18.9 فیصد کے برابر رہے جبکہ آئندہ مالی سال میں انہیں 17.8 فیصد تک لانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔رپورٹ میں مزید بتایاگیا ہے کہ مارچ میں عمومی مہنگائی کم ہو کر 0.7 فیصد پر آ گئی تاہم بنیادی مہنگائی اب بھی تقریباً 9 فیصد کی بلند سطح پر موجود ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق آئندہ مہینوں میں مہنگائی میں نمایاں اضافے کا امکان ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف )نے تنخواہ دار طبقے کیلئے ٹیکس کی شرح میں کمی پر اعتراض اٹھا یاتھا۔آئی ایم ایف کے مطابق اگر تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس کم کیا گیا تو ٹیکس گیپ مزید بڑھ سکتا تھا۔بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) اور پاکستان کے درمیان ورچوئل مذاکرات جاری تھے۔پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف ) نے 700ارب روپے کے مزید ٹیکسز کی وصولی کیلئے مختلف اقدامات پر غور شروع کردیاتھا۔

آئی ایم ایف کے مطابق 0.2 ملین سے 0.4 ملین روپے ماہانہ آمدنی والے متوسط طبقے کیلئے شرحوں کو کم کیا جاتا ہے تو اس کے نتیجے میں متوقع زیادہ ریونیو کے بارے میں پوچھا تھا۔ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے موثر نفاذ کے ذریعے 700 ارب روپے اضافی رقم اکٹھا کرنے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔حکومت نے آئی ایم ایف سے تنخواہ دار طبقے، تمباکو اور مشروبات کے شعبوں کیلئے ٹیکسوں میں اصلاحات (ریشنلائزیشن) کی درخواست کی تھی۔ وزارت خزانہ اور ایف بی آر نے آئندہ بجٹ کیلئے 14307ارب روپے کے سالانہ ریونیو اکٹھا کرنے کا ہدف پیش کیا تھا تاہم برائے نام نمو کی بنیاد پر اختلافات کے باعث آئی ایم ایف اور پاکستانی فریق دونوں ریونیو اکٹھا کرنے کے ہدف کے اعداد و شمار پر متفق نہیں ہو سکے تھے۔ 

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات