Live Updates

"پاکستان میں 1 کروڑ لوگوں کے پاس کھانے کیلئے 1 وقت کی بھی روٹی نہیں ہے"

"ڈھائی سالوں میں ریکارڈ توڑ مہنگائی کے باعث ڈھائی کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے"

muhammad ali محمد علی پیر 19 مئی 2025 19:17

"پاکستان میں 1 کروڑ لوگوں کے پاس کھانے کیلئے 1 وقت کی بھی روٹی نہیں ہے"
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 19 مئی2025ء) "پاکستان میں 1 کروڑ لوگوں کے پاس کھانے کیلئے 1 وقت کی بھی روٹی نہیں ہے، ڈھائی سالوں میں ریکارڈ توڑ مہنگائی کے باعث ڈھائی کروڑ لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے"۔ تفصیلات کے مطابق سینئر رپورٹر ثناء اللہ خان کی جانب سے نجی ٹی وی چینل ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان میں غربت میں اضافے کے حوالے سے ہوشربا انکشاف کیا گیا۔

ثناء اللہ خان کی جانب سے پاکستان میں غربت کے حوالے سے عالمی بینک کی حالیہ رپورٹ کی تفصیلات بتاتے ہوئے انکشاف کیا گیا کہ "1 کروڑ لوگوں کے پاس کھانے کے لیے روٹی نہیں ہے۔ پچھلے 2 ڈھائی سال میں ہونیوالی مہنگائی کی وجہ سے 2.5 کروڑ لوگ خط غربت سے نیچے چلے گئے ہیں"۔ واضح رہے کہ حال ہی میں عالمی بینک کی جانب سے جاری رپورٹ میں تشویش ناک انکشافات کیے گئے تھے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں بتایا گیا کہ پاکستان میں مزید1.3کروڑ لوگ غربت کا شکار اور غربت 7فیصد سے زائد بڑھ گئی ہے،2024 کے دوران پاکستان میں غربت کی شرح25.3 فیصد رہی،عالمی بینک کی جانب سے جاری کی گئی رپورٹ کے مطابق 2023 کے دوران بد ترین سیلاب نے انفرا اسٹرکچر کو تباہ کر دیا جس سے زرعی پیداوار میں کمی، ریکارڈ مہنگائی اور معاشی بحران کیساتھ غربت میں ایک بار پھر بڑھ گئی۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ 2019 میں کورونا ختم ہونے کے بعد جس طرح شرح غربت میں بتدریج کمی آئی۔ اسی طرح 2023 کی بدترین مہنگائی کے بعد 2024 میں معیشت کی بحالی کا عمل شروع ہوا جس کے باعث امکان ہے کہ 2025 میں شرح غربت کم ہو کر18.7 فیصد رہ جائے گی۔ورلڈ بینک کی رپورٹ میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ 2024 کے دوران پاکستان میں غربت کی شرح25.3 فیصد رہی جوکہ 2023 کے مقابلے میں7 فیصد زائد اور ایک سال کے دوران مزید 1.3کروڑ پاکستانی غربت کا شکار ہوئے۔

عالمی بینک کی جاری رپورٹ میں نشاندہی کی گئی ہے کہ شرح غربت وبائی امراض، سیلاب اور میکرو اکنامک بحرانوں سے پیدا معاشی ہلچل کی عکاس ہے۔2019 میں کورونا بحران کے دوران پاکستان میں غربت 21.9 فیصد سے بڑھ کر 24.6 فیصد ہو گئی، بحران ختم ہونے کے بعد شرح غربت مسلسل 2 سال کمی سے 2022 میں 17.1 فیصد پر آگئی۔رپورٹ کے مطابق مزدوروں کی آمدنی غربت میں کمی کا بنیادی محرک رہی ہے۔ لوگ عام دنوں میں بہتر آمدنی والے روزگار کی طرف منتقل ہوتے ہیں۔ بہتر آمدنی منفی اثرات کو ٹالنے میں ایک کشن کا کام کرتی ہے۔پاکستان میں حالیہ دنوں ہونے والی ریکارڈ مہنگائی اور معاشی بحران کیساتھ غربت میں ایک بار پھر بڑھ گئی ہے ۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات