Live Updates

الیکشن ایکٹ کے تحت بیک وقت2 سیاسی جماعتوں کی رکنیت نہیں رکھی جا سکتی،بلاول بھٹو کی نااہلی کیلئے درخواست دائر

درخواست شہری اشبا کامران نے ذاتی حیثیت میں دائر کی گئی ہے جس میں وزارت قانون، الیکشن کمیشن اور بلاول بھٹو کو فریق بنایا گیا ہے ، کسی بھی رکن کو ایک وقت میں دو سیاسی جماعتوں کی رکنیت رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، موقف

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 20 مئی 2025 12:55

الیکشن ایکٹ کے تحت بیک وقت2 سیاسی جماعتوں کی رکنیت نہیں رکھی جا سکتی،بلاول ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 مئی 2025)لاہور ہائیکورٹ میں چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کی نااہلی کیلئے درخواست دائر، درخواست شہری اشبا کامران نے ذاتی حیثیت میں دائر کی ہے،درخواست میں وزارت قانون، الیکشن کمیشن اور بلاول بھٹو کو فریق بنایا گیا، درخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ بلاول بھٹو بیک وقت پیپلزپارٹی اورپیپلزپارٹی پارلیمنٹیرینز دونوں کے رکن ہیں جو کہ الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی ہے ۔

الیکشن ایکٹ کے تحت بیک وقت2سیاسی جماعتوں کی رکنیت نہیں رکھی جاسکتی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کسی بھی رکن کو ایک وقت میں دو سیاسی جماعتوں کی رکنیت رکھنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔درخواست میں موقف اختیارکیا گیا کہ بلاول بھٹو الیکشن ایکٹ کے تحت رکن قومی اسمبلی نہیں رہ سکتے۔

(جاری ہے)

درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ بلاول بھٹو زرداری الیکشن ایکٹ کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے ہیں لہٰذا انہیں رکن قومی اسمبلی کے طور پر نااہل قرار دیا جائے۔

سپیکرقومی اسمبلی سے استدعا ہے کہ وہ بلاول بھٹوکی نااہلی کیلئے ریفرنس بھیجنے کی ہدایت کریں۔یاد رہے کہ چند ماہ قبل بھی خاتون اشبا کامران کی جانب سے اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم کے عہدے پر تقرری کیخلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔خاتون اشبا کامران کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین پاکستان میں ڈپٹی وزیراعظم کا کوئی عہدہ نہیں تھا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے اسحاق ڈار کو وزیر خزانہ کے ساتھ ساتھ نائب وزیراعظم مقرر کیا تھا جو آئین کی خلاف ورزی تھی۔ بعدازاں لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ نے اسحاق ڈار کی نائب وزیراعظم کے عہدے پر تقرری کے خلاف اپیل کو مسترد کرتے ہوئے سنگل بینچ کا فیصلہ برقرار رکھا تھا۔ عدالت نے اپیل کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں اسحاق ڈار کی تقرری کو قانونی قرار دیتے ہوئے اپیل کو مسترد کر دیا تھا۔

جسٹس چوہدری محمد اقبال کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اسحاق ڈار کی تقرری کے خلاف دائر انٹرا کورٹ اپیل پر محفوظ فیصلہ سنایا۔ عدالت کا کہنا تھا کہ اس معاملے پر سنگل بینچ کا فیصلہ صحیح تھا اور اپیل مسترد کی جاتی تھی۔سنگل بنچ کے فیصلے کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل خاتون اشبا کامران نے دائر کر رکھی تھی۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات