Live Updates

طیارے گرنے پر مودی کی رافیل ڈیل کا تنازع ایک بار پھر کھڑا ہوگیا

دہلی ہائیکورٹ میں درخواست زیر سماعت، ریلائنس ایرو اسپیس انڈسٹریز کے خلاف تحقیقات جاری

بدھ 21 مئی 2025 15:28

طیارے گرنے پر مودی کی رافیل ڈیل کا تنازع ایک بار پھر کھڑا ہوگیا
نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مئی2025ء)پاکستان کے ساتھ جنگ میں بھارت کے رافیل طیارے گرانے پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی رافیل ڈیل کا تنازع ایک بار پھر کھڑا ہو گیا ہے۔ فرانس سے رافیل جنگی جہازوں کی خریداری کا معاہدہ حالیہ بھارتی تاریخ کا سب سے متنازع دفاعی سودا رہا ہے۔ ابتدا میں اسے بھارتی فضائیہ کو جدید بنانے کی ایک اسٹریٹجک ضرورت قرار دیا گیا، مگر نریندر مودی کے دور میں یہ معاہدہ بدعنوانی اور اقربا پروری کی علامت بن گیا۔

میڈیارپورٹس کے مطابق 2016 میں بھارت نے فرانس سے 36 رافیل لڑاکا طیاروں کی خریداری کا معاہدہ کیا، جس کی مالیت 7.4 ارب ڈالر تھی۔ اس معاہدے کا سب سے متنازع پہلو، انیل امبانی کے ریلائنس گروپ کو آفسیٹ پارٹنر کے طور پر منتخب کرنا تھا، جس کے تحت رافیل بنانے والی فرانسیسی کمپنی ڈاسو ایوی ایشن کو اس ڈیل سے حاصل ہونے والی رقم کا ایک حصہ بھارت کے دفاعی شعبے میں دوبارہ لگانا تھا۔

(جاری ہے)

ریلائنس کو ہوا بازی کی صنعت میں کوئی تجربہ نہیں تھا، لیکن مودی حکومت نے اسے راتوں رات دفاعی شعبے میں شامل کر لیا۔ یہ تنازع 2019 کے عام انتخابات سے پہلے اپوزیشن کے لیے ایک بڑا انتخابی نعرہ بن گیا۔ کانگریس رہنما راہول گاندھی نے پارلیمنٹ میں اور عوامی جلسوں میں بار بار وزیراعظم مودی پر کرونی کیپٹلزم کا الزام لگایا کہ انہوں نے بی جے پی سے قریبی تعلقات کی وجہ سے انیل امبانی کو آفسیٹ شرائط کے ذریعے فائدہ پہنچایا اور سرکاری ادارے ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کو نظر انداز کیا۔

ایک اور بڑا تنازع فی طیارہ قیمت تھی۔ بھارتی حکومت کے مطابق ایک رافیل کی قیمت تقریبا 900 کروڑ روپے ہے، لیکن لیک ہونے والے فرانسیسی دستاویزات کے مطابق اصل معاہدے میں قیمت کافی کم تھی۔ 2018میں بھارتی سپریم کورٹ نے رافیل ڈیل کو چیلنج کرنے والی درخواستیں مسترد کر دیں مگر عدالت نے شفافیت کی کمی پر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ 2021 میں فرانس نے بھی اس متنازع سودے کی تحقیقات شروع کیں۔

الزام تھا کہ کئی ملین یورو خفیہ کمیشن کی صورت میں دیئے گئے، جس میں سے کچھ رقم بھارتی حکام کو بطور رشوت دی گئی۔ معاملہ 2023 تک چلتا رہا، لیکن مودی سرکار کی طرف سے بین الاقوامی تعاون کی درخواستوں کو نظر انداز کیا جاتا رہا۔ اس وقت تازہ صورتِ حال یہ ہے کہ ریلائنس ایرو اسپیس انڈسٹریز کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور دہلی ہائی کورٹ میں ایک درخواست زیرِ سماعت ہے جس میں رائٹ ٹو انفارمیشن ایکٹ کے تحت بھارتی اور فرانسیسی حکام کے درمیان اس ڈیل سے متعلق خفیہ رابطوں تک رسائی کی استدعا کی گئی ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات