حکومت خیبرپختونخوا صوبے کی یکساں ترقی کیلئے پرعزم، پی ڈی ڈبلیو پی اجلاس میں 58 ارب سے زائد کے ترقیاتی منصوبوں کی منظوری
بدھ 21 مئی 2025 20:50
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 مئی2025ء) صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی کا 17ویں اجلاس ایڈیشنل چیف سیکرٹری محکمہ منصوبہ بندی اور ترقیات خیبرپختونخوا اکرام اللہ خان کی زیر صدارت منعقد ہوا،جس میں نوجوانوں کو روزگار کے قابل بنانے کے لیے ڈیجیٹل سکل کا منصوبہ 1.3 ارب روپے کی لاگت سے منظور ہوا، 27 ہزار سے زائد نوجوان منصوبے سے مستفید ہونگے۔ ان میں سے تقریبا 2800 نوجوانوں کو اگلے مرحلے میں گلوبل سرٹیفیکییشن کے لیے مواقع فراہم کیے جائیں گے جس سے نوجوان اپنے سٹارٹ اپ کاروبار سمیت مقامی معیشت کے لیے بھی سود مند ثابت ہونگے۔مزید برآں حکومت خیبرپختونخوا نے بچوں کو پیٹ کے کیڑوں سے چھٹکارا دلانے کے لیے ایک اہم اقدام اٹھایا ہے جس کے تحت صوبائی ترقیاتی ورکنگ پارٹی اجلاس میں محکمہ صحت کے 18.6 کروڑ کی لاگت سے منصوبے کی منظوری دے دی گئی ہے۔
(جاری ہے)
اجلاس میں پی ڈی ڈبلیو پی کے اراکین اور متعلقہ محکموں کے افسران نے شرکت کی۔ فورم نے صوبے کی ترقی کے لیے ایس ٹی آئی ٹی، لائیو سٹاک، کھیل، زراعت، سیاحت،صحت، ریلیف اور تعلیم سے متعلق 60 اہم منصوبوں کی منظوری دی۔اجلاس میں مختلف شعبوں کے ترقیاتی منصوبے منظور ہوئے۔اجلاس میں سب ڈویژن درازندہ (فیز I) میں نسکورہ سے کرہا تک 4 کلومیٹر بلیک ٹاپ روڈ کی تعمیر، وادی براول، بیبیوڑ، داروڑہ، ہٹن، چکیاتن، اور روخان (15 کلومیٹر) میں دیہی سڑکوں تک رسائی،مین گبر شادی خیل روڈ سے کوٹکہ گل نواز واڑہ (5-کلومیٹر) ٹی ایس ڈی لکی تک لنک روڈ کی بحالی،تھل میرالی نارتھ وزیرستان روڈ (54-Km) کی بہتری،خیبر پختونخوا میں گاڑیوں کی فٹنس اور ایمیشن ٹیسٹنگ سرٹیفیکیشن سسٹم کا قیام اور فزیبلٹی اسٹڈی، ڈی آئی خان کے لیے مربوط ترقیاتی پیکج،ٹی ایس ڈی وزیر جانی خیل کے لیے مربوط ترقیاتی پیکج،ریسرچ اسٹڈیز، کنسلٹنسیز، سروے، تفصیلی ڈیزائن، فزیبلٹی اسٹڈیز (فضائی اور جیو فزیکل سروے)، ایچ ٹی و ایل ٹی لائنوں کی گیس کی ترقی اور توسیع، ٹرانسفارمرز کی فراہمی،ایچ ٹی و ایل ٹی لائنوں کی بحالی اور 11kv فیڈز کی تقسیم، خیبرپختونخوا،خیبرپختونخوا کے 7 قبائلی اضلاع میں ایمرجنسی ریسکیو سروسز ریسکیو 1122 کا قیام،ضلع اپر چترال میں ایمرجنسی ریسکیو سروس (ریسکیو 1122) خیبرپختونخوا کا قیام،خیبرپختونخوا میں بنیادی تعلیم کے کمیونٹی سکولز اور نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈویلپمنٹ کے مراکز کا تسلسل، گرلز کیڈٹ کالج موجودہ آر پی ڈی سی بلڈنگ کی رینوویشن،خیبرپختونخوا میں 67 سیکنڈری سکولوں کا قیام،خیبر پختونخوا میں ضرورت کی بنیاد پر 300 سرکاری سکولوں (100 پرائمری، 100 مڈل اور 100 ہائی) (بوائز و گرلز) کی تعمیر نوپختونخوا،ضرورت کی بنیاد پر اسکولوں میں امتحانی ہالوں کی تعمیر،32 مڈل سکولوں کی اپ گریڈیشن ہائی لیول تک (گرلز اور بوائز) ضم شدہ علاقوں، 60 پرائمری سکولوں کی اپ گریڈیشن ضم شدہ اضلاع میں مڈل لیول (گرلز اور بوائز) تک اضلاع،یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز سوات،خیبرپختونخوا میں پبلک لائبریریوں کی اسٹرینتنگ،گورنمنٹ کالج آف مینجمنٹ سائنسز انسٹی ٹیوٹ آف پولی ٹیکنیکل کالج ڈی آئی خان،خیبرپختونخوا میں سٹیم کے لیے سینٹر آف ایکسیلینسی،ضم شدہ علاقوں کے دینی مدارس کے طلباء کی اسکلز ڈویلپمنٹ،دینی مدارس کے طلباء کی اسکلز ڈویلپمنٹ اور کیپیسٹی بلڈنگ، سپیشل برانچ فیز II کی ای اینیبلمنٹ،موجودہ جگہ (فیز-II) پر سینٹرل جیل ڈی آئی خان کی فزیبلٹی اسٹڈی اور تعمیر،خیبرپختونخوا میں پولیس اسٹیشن کی تعمیر،تعمیر نو اور بحالی و فزیبلٹی سٹڈی،خیبرپختونخوا کے سلیکٹڈ اضلاع میں رہائشی ضروریات، ماسٹر پلاننگ اور جوڈیشل کمپلیکس کی ڈیزائننگ کے لیے فزیبلٹی سٹڈی،ضلع شانگلہ تحصیل جوڈیشل کمپلیکس پورن کی تعمیر کے لیے 30 کنال اراضی کا حصول، سرزوئی ڈیم پروجیکٹ کی تعمیر ضلع ہنگو، عبدالشکور ڈیم ضلع مہمند،کینال پیٹرول سڑکوں کی تعمیر یو سی درائی، لکپانی، شموزئی، قاسمی، خرکی، میاں عیسیٰ، کٹی گڑھی ضلع مردان، دریائے توچی ڈی/ایس بویا پل تا درپہ خیل تحصیل میرانشاہ ضلع شمالی وزیرستان پر فلڈ پروٹیکشن وال کی تعمیر، بنوں ایس ایچ کی بنی گل ہاؤسنگ سکیم کے تحت باؤنڈری وال کی تعمیر، مین گیٹ اور دیگرمتعلقہ کام، ڈسٹرکٹ وتحصیل ڈی آئی خان کے چار بازار کی سیوریج، نکاسی آب اور بہتری، اُٹلا ڈیم پروجیکٹ کے ایریا کے لیے پینے کے پانی کے متبادل ذرائع کے لیے تحقیقی مطالعات، کانسسلٹنسیز،سروے،ڈیٹیل ڈیزائن،فزیبلٹی سٹڈی،خیبرپختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے تفریحی ایریاز کی ترقی اور تفریحی سہولیات کا قیام، نئے ضم شدہ اضلاع میں ٹورازم ریزوٹ کی تعمیر،خیبرپختونخوا میں ثقافت اور سیاحت کے شعبوں کا انتظام،ضم شدہ علاقوں کے لیے ٹورازم ونگ کا قیام،کے پی میں ٹورازم پولیس کا قیام،ہزارہ ڈویژن میں سیاحتی مقامات تک رسائی سڑکوں کی تعمیر،ضلع ایبٹ آباد میں بین الاقوامی معیار کے ملٹی پرپز جمنازیم کا قیام، ہری پور اور بنوں کے اضلاع میں انڈور جمنازیم کی تعمیر، توانائی اور پاور سیکٹر کے لیے کیپیسٹی بلڈنگ پروگرام،خیبرپختونخوا سکول جانے والے بچے کیکے لیے ڈیوارمنگ انیشیٹیو، ڈی ٹاک اور انسولین کی توسیع، اپر کوہستان اور کلائی پالاس میں موبائل سروس یونٹ کا قیام، صوبے کے مختلف ہسپتالوں میں ضرورت کی بنیاد پر کیتھ لیبز کے قیام کے تحت مفتی محمود ہاسپٹل ڈی آئی خان میں کیتھ لیب،مفتی محمود ٹیچنگ ہسپتال ڈی آئی خان میں برن سنٹر کا قیام اور سٹرینتنگ،اولڈ ڈی ایچ کیو ہسپتال صوابی کی تعمیر نو،خیبرپختونخوا میں نیشنل پارک، وائلڈ لائف سینٹوریز بائیو اسفیئر ریزرو اور کنزرونسیز کی سٹرینتنگ اور حد بندی،خیبرپختونخوا کے نوجوانوں کے لیے قابل روزگار ڈیجیٹل سکلزکے اقدامات،اضاخیل ضلع نوشہرہ میں ان ار سی گوداموں کی بحالی،ڈی آئی خان ریجن میں بھاگ ناری (مویشیوں کی نسل) کے موافقت اور اس کے بیف کی صلاحیتوں کی کھوج پر تحقیقی مطالعات،ایس ڈی ڈبلیو اور شمالی وزیرستان میں ماڈل ڈیری فارمز کا قیام، جنوبی خیبر پختونخواہ میں گھوڑوں کی صحت اور افزائش نسل کی سہولیات کا قیام،ایف آر بنوں میں فارم فشریز کا فروغ، قبائلی اضلاع میں ٹراؤٹ فشریز کی ترقی،ڈی آئی خان، کرک اور ماڈل فارم سنگ بھٹی صوابی میں موجودہ زرعی تحقیقی اسٹیشن، انسٹی ٹیوٹ کو سٹرینتن کرنا،خیبرپختونخوا میں معاش کی بہتری کے لیے شہد کی پیداوار کو فروغ دینا منصوبہ اجلاس میں منظور ہوا۔