Live Updates

متوازن معاشرے کی تشکیل کیلئے ہر تعلیمی شعبے کافروغ ضروری ہے‘پروفیسر ڈاکٹر محمد علی

جامعات کے اساتذہ کو ہر شعبے میں بااعتماد اور تیار گریجوایٹس پیدا کرنے کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا

جمعرات 22 مئی 2025 22:51

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 مئی2025ء)وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمدعلی نے کہا ہے کہ متوازن معاشرے کی تشکیل کیلئے ٹیکنالوجی کے ساتھ سائنس، آرٹس، فنون لطیفہ اور فنی تعلیم پر مبنی مضامین کافروغ بھی ضروری ہے۔ وہ پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم وتحقیق کے زیر اہتمام پر منعقدہ تین روزہ بارہویںبین الاقوامی کانفرنس کی اختتامی تقریب سے وحید شہید حال میں خطاب کررہے تھے۔

اس موقع پرپرووائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود، پرووائس چانسلر کوہاٹ یونیورسٹی پروفیسرڈاکٹر محمد نصیر الدین، چیف آرپریٹنگ آفیسر ٹیوٹاشاہد زمان لک، ڈائریکٹر ادارہ تعلیم و تحقیق پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری،کانفرنس سیکریٹری پروفیسرڈاکٹر محمد شاہد فاروق، مختلف جامعات سے ماہرین تعلیم،محققین، اساتذہ اور طلبائوطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اپنے خطاب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی نے کہاکہ جامعات کے اساتذہ کو ہر شعبے میں بااعتماد اور تیار گریجوایٹس پیدا کرنے کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستانی میڈیا نے ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا کو سچ دکھایا جبکہ بھارتی میڈیا نے غیر ذار ی کا مظاہرہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میںاساتذہ کی جدید ٹیکنالوجی سے آگاہی بہت ضروری ہے ۔

انہوں نے کہا کہ گلوبل وارمنگ بڑھ رہی ہے ، موسمیاتی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں ، دنیا تیزی سے تبدیل ہورہی ہے جس کا مقابلہ کرنے کے لئے جامعات کے ساتھ دیگر اداروں ، اساتذہ اور طلباء کو بھی کردار ادا کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کا مضمون سکول کی سطح پر متعارف کرانا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماراتعلیمی نظام بھی بدل رہا ہے جس کیلئے ادارہ تعلیم و تحقیق کے اساتذہ کو کلیدی کردار نبھانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہترین کانفرنس کے انعقاد پر منتظمین کو مبارک باد پیش کی۔پروفیسرڈاکٹر خالد محمود نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کو دو جنگی محاذوں پربھرپور شکست دی جس میں ایک جنگ مشینری اوردوسری ا نفارمیشن کے میدان میں لڑی گئی۔انہوں نے کہا کہ دشمن نے جھوٹی خبروں اور غلط معلومات پھیلا کر پاکستانی قوم کا حوصلہ پست کرنے کی پوری کوشش کی مگر ناکام رہااور سب نے مل کر دنیا کے سامنے جھوٹے بیانیے کا پردہ فاش کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ملک میں اچھے انجینئرز، ڈاکٹرز، پائلٹس اور سائنسدان پیداکرنے ہیں تو تعلیم پر زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کر نا ہوگی۔شاہد زمان لک نے کہا کہ چائنہ میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ سے تبدیلی آرہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں ووکیشنل تعلیم کو فروغ مل رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بھی اپنے گرایجوایٹس کو مہارت یافتہ بنانے کے لئے مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

پروفیسر ڈاکٹر عبدالقیوم چوہدری نے کامیاب کانفرنس کے انعقا دپر وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کے تعاون پر شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے تربیتی پروگرام کو فروغ دینے کیلئے ادارہ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ متوازن معاشرے خوبصورت ہوتے ہیں جس میں اساتذہ کا رول اہم ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ بھی پنجاب یونیورسٹی ادارہ تعلیم و تحقیق مثبت سرگرمیوں کا انعقاد کرتا رہے گا۔

کانفرنس میں پیش کی گئی سفارشات میں کہا گیا کہ اعلیٰ تعلیمی اداروں کو بین الضابطہ منصوبوں، ورکشاپس، اور صنعتی شراکت کے ذریعے نصاب میں روزگار کی مہارت اور ٹیکنالوجی کی مہارت کو ضم کرنے کو ترجیح دینی چاہیے تاکہ یونیورسٹی کے طلباء کو جاب مارکیٹ کے لیے بہتر طریقے سے تیار کیا جا سکے۔پالیسی ساز اور اساتذہ آگے کی سوچ کو اپنا سکتے ہیں اس طرح سیکھنے والوں کو ایک پیچیدہ اور باہم جڑی ہوئی دنیا میں ترقی کرنے کے لیے تیار کرتا ہے۔

مصنوعی ذہانت تک مساوی رسائی اور استعمال کے لیے مضبوط اخلاقی پالیسی فریم ورک کی ضرورت ہے۔ نقصان کو کم کرتے ہوئے اسٹیک ہولڈرز کو مصنوعی ذہانت کے فوائد سے فائدہ اٹھانے کے لیے جوابدہی کے ساتھ جدت کو متوازن کرنا چاہیے۔ پاکستان میں معاشی ترقی کے لیے کاروباری مہارتوں کو فروغ دینے کے لیے مزید اختراعی، طالب علم پر مبنی، باہمی تعاون پر مبنی اور تجرباتی انداز اور تدریس کو مختلف نصاب میں ضم کیا جا سکتا ہے۔ یونیورسل ڈیزائن آف لرننگ لاگو کیا جا سکتا ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات