Live Updates

معصوم طلبا کو نشانہ بنانا بزدلانہ اور انتہائی قابل مذمت دہشت گردی ہے، او آئی سی کی خضدار میں سکول بس پر حملے کی شدید مذمت

سیکرٹری جنرل حسین کا شہید طلباء اور دیگر کے لواحقین سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار ، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑی ہیں، ابراہیم طحہ

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 26 مئی 2025 15:31

معصوم طلبا کو نشانہ بنانا بزدلانہ اور انتہائی قابل مذمت دہشت گردی ہے، ..
جدہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 مئی 2025)معصوم طلبا کو نشانہ بنانا ایک بزدلانہ اور انتہائی قابل مذمت دہشت گردی ہے، اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی بلوچستان کے شہر خضدار میں پیش آنے والے سکول بس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت،اسلامی تعاون تنظیم دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حکومت اور عوام کے ساتھ کھڑی ہے،او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین ابراہیم طحہ کی جانب سے جاری بیان میں واقعے میں شہید طلباءاور دیگر کے لواحقین سے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

حسن ابراہیم طلحہٰ کا کہنا ہے کہ کمسن طالب علموں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہیں۔او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے حملے میں شہید ہونے والے کمسن طلبا اور دیگر متاثرین کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی کااظہار کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ سفاک دہشتگردوں نے معصوم طلباء کو اپنی بربریت کا نشانہ بنایا جوقابل افسوس ہے ۔ہم اس موقع پر غمزدہ خاندانوں کے دکھ میں برابر کے شریک ہیں ۔

ہم حکومت پاکستان کے ساتھ بھی مکمل یکجہتی کااظہار کرتے ہیں۔یاد رہے کہ اس سے قبل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے خضدار میں سکول بس پر دہشت گرد حملے کی مذمت کرتے ہوئے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے پر زور دیا تھا۔سلامتی کونسل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ یہ حملہ بزدلانہ اور سنگدل تھا جس میں 4 طلبہ سمیت 6 افراد شہید ہوئے اور 53 افراد زخمی ہوئے جن میں زیادہ تر سکول کے بچے تھے۔

سلامتی کونسل کے ارکان نے متاثرہ خاندانوں، حکومت پاکستان اور پاکستانی عوام سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد اور مکمل صحت یابی کی خواہش ظاہر کی تھی۔اعلامیے میں مزید کہا گیا تھا کہ ہر قسم کی دہشت گردی عالمی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ ہے اور ایسے حملوں میں ملوث افراد، ان کے سہولت کاروں، منصوبہ سازوں اور مالی مدد دینے والوں کو قانون کے مطابق انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہیے تھا۔

کونسل کے ارکان نے اس بات کا اعادہ کیا تھا کہ ہر قسم کی دہشت گردی عالمی امن و سلامتی کیلئے سنگین خطرہ تھا۔ سلامتی کونسل نے تمام ممالک سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت پاکستان سے مکمل تعاون کریں۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس بات پر زور دیا کہ ان سنگین دہشت گردی کے واقعات کے ذمہ داروں، منصوبہ سازوں، مالی معاونت فراہم کرنے والوں اور سرپرستوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ دہشت گردی کا کوئی بھی عمل کسی بھی صورت میں قابل قبول یا قابلِ جواز نہیں ہو سکتا۔ دنیا کے تمام ممالک پر لازم ہے کہ وہ عالمی قوانین کے تحت دہشت گردی کے خلاف متحد ہو کر اقدامات کریں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات