Live Updates

شوپیاں، آسیہ ، نیلوفر کے اہلخانہ 16برس گزرجانے کے باوجود انصاف سے محروم

جمعرات 29 مئی 2025 16:47

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 مئی2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں شوپیاں میں عصمت دری اور قتل کا شکار بننے والی دو خواتین آسیہ اور نیلوفرکے اہلخانہ16 سال گزرجانے کے باوجود انصاف سے محروم ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے مئی2009میں آسیہ اور نیلوفر کو اغوا کرکے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد میں دوران حراست قتل کردیا تھا۔

ان کی لاشیں 30مئی کو ایک ندی سے ملی تھیں۔ رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ شوپیاں عصمت دری اور قتل کا واقعہ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی سفاکیت کی ایک واضح مثال ہے اور یہ واقعہ بھارت کی طرف سے ادارہ جاتی اور منظم تشدد کا ثبوت ہے ۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں افسوس کا اظہارکیاگیا کہ بھارتی فوجی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دبانے کے لیے کشمیری خواتین کو ہراساں کررہے ہیں ، انہیں تشدد اور عصمت دری کا نشانہ بنارہے ہیں،۔

مقبوضہ جموں وکشمیر میں 1990کے بعد سے بھارتی فوجیوں کی طرف سے زیادتی ، اجتماعی عصمت دری اور بدسلوکی کے 11ہزار267 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔رپورٹ میں افسوس کا اظہار کیا گیا کہ بھارتی فوجی تحریک آزادی میں خواتین کے کردار کی وجہ سے ان کوبدترین تشدد کا نشانہ بنارہے ہیں۔ کشمیری خواتین بھارتی ریاستی دہشت گردی کا سب سے زیادہ شکار ہیں کیونکہ بھارت کشمیری خواتین کی عصمت دری کو مقبوضہ جموں وکشمیر میں ایک جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کشمیریوں کو ہراساں کرنے اور ان کی تذلیل کرنے کے لیے عصمت دری کو ایک فوجی حربے کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ وہ بھارت کومقبوضہ جموں وکشمیر میں جنسی تشدد کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کرنے سے روکے اور علاقے میںگھنائونے جرائم پربھارت کے خلاف کارروائی کرے۔ دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سری نگر میں ایک بیان میں آسیہ اور نیلوفر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اس سانحہ کو جموں و کشمیر کے عوام کے لیے انتہائی تکلیف دہ قراردیا۔

بیان میں کہا گیا کہ شوپیاں واقعہ بھارتی فوجیوں کی درندگی کی ایک واضح مثا ل ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 37 سالوں کے دوران ایسے بیسیوں واقعات رونما ہوئے ہیں جن میں 1991کا کنن پوشپورہ اجتماعی آبرویری کا واقعہ بھی شامل ہے ۔ ترجمان نے ایسے تمام واقعات کی اقوام متحدہ کے جنگی جرائم کے ٹریبونل سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات