
وفاقی وزیر منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات پروفیسر احسن اقبال کی زیرصدارت 14واں جے سی سی اجلاس
جمعہ 30 مئی 2025 21:50
(جاری ہے)
انہوں نے تمام وزارتوں کو ہدایت کی کہ وہ طویل المدتی سی پیک پلان کو عملی جامہ پہنانے کے لیے اپنی منصوبہ بندی کو شعبہ جاتی ترجیحات کے مطابق ترتیب دیں تاکہ نتائج خیز اور موثر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔
انہوں نے بورڈ آف انویسٹمنٹ کو ہدایت کی کہ فوری طور پر چین کے 20 سے 25 بڑے معاشی زونز سے سٹریٹجک روابط قائم کریں تاکہ تجربہ کار چینی کمپنیوں کو پاکستان کے سپیشل اکنامک زونز میں سرمایہ کاری اور صنعتی منتقلی کے لیے راغب کیا جا سکے۔وزیر منصوبہ بندی نے سائنس و ٹیکنالوجی کو برآمدی ترقی کے مستقبل کی بنیاد قرار دیتے ہوئے وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو ہدایت کی کہ وہ چین کی ابھرتی ہوئے سائنسی شعبوں میں ترقی کا مطالعہ کرے، ایک قومی سائنسی ترقیاتی ایجنڈا تشکیل دے اور دس ممکنہ برآمدی مصنوعات کی نشاندہی کرے جن پر تحقیق و اختراع کے ذریعے توجہ دی جا سکے۔انہوں نے گوادر کو بلیو اکانومی کا مرکز قرار دیتے ہوئے ساحلی سیاحت، ماہی گیری اور صنعت میں تیز رفتار ترقی کے لیے پاکستانی و چینی کاروباری برادریوں کے ساتھ فعال روابط قائم کرنے پر زور دیا۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے ہدایت کی کہ سی پیک میں تیسرے فریق کی شمولیت کے لیے ایک تجویز کو حتمی شکل دی جائے تاکہ آئندہ جے سی سی اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کی جا سکے۔ وفاقی وزیر احسن اقبال نے اس بات پر زور دیا کہ سی پیک سرمایہ کاری، صنعتی منتقلی اور مشترکہ منصوبوں کے بے پناہ مواقع کا حامل منصوبہ ہے۔ انہوں نے تمام حکومتی اداروں سے کہا کہ وہ متحد، فعال اور ہم آہنگ انداز میں کام کریں تاکہ جے سی سی اجلاس میں عملی اور قابل عمل نتائج حاصل کیے جا سکیں۔ انہوں نے وزارتوں کے درمیان مضبوط رابطہ کاری اور جامع حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیا تاکہ 14ویں جے سی سی اجلاس کو سی پیک 2.0 کے وژن کے تحت ایک سنگ میل بنایا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک 2.0 اب مکمل طور پر قومی ترقیاتی وژن "اڑان پاکستان" کا حصہ بن چکا ہے جس کا مقصد 2047ء تک پاکستان کو 3 ٹریلین ڈالر کی معیشت بنانا ہے۔ اس فلیگ شپ فریم ورک کے پانچ بنیادی ستون (فائیو ایز) برآمدات، ای-پاکستان، ماحولیات، توانائی اور مساوات ہیں۔ سی پیک 2.0 کی توجہ صنعتی ترقی، روابط، سائنس و ٹیکنالوجی اور پائیدار ترقی پر مرکوز ہے جو ان ستونوں سے ہم آہنگ ہے اور ان کے ذریعے اقتصادی جدیدیت اور شمولیتی ترقی کو ممکن بنایا جائے گا۔وفاقی وزیر نے پاکستانی اور چینی کمپنیوں کے درمیان کاروباری تعاون (بی ٹو بی) کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سی پیک کے اگلے مرحلے میں نجی شعبے کی شراکت کلیدی کردار ادا کرے گی۔ یہ شراکت صنعتی ترقی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور روزگار کے مواقع پیدا کرے گی جس سے مقامی صنعتیں مضبوط ہوں گی، غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھے گی، برآمدات میں اضافہ ہوگا اور اختراعات کو فروغ ملے گا۔ سی پیک 2.0 کے تحت فعال بی ٹو بی ماحولیاتی نظام نہ صرف پاکستان کی عالمی مسابقت کو بہتر بنائے گا بلکہ اقتصادی زونز کو ترقی، مواقع اور خوشحالی کے مراکز میں تبدیل کر دے گا۔مزید قومی خبریں
-
سپریم کورٹ آئینی بنچ کے فیصلے کے بڑے بینفیشری مولانا فضل الرحمان ہیں، بیرسٹر سیف
-
اگلے سال ملک میں گندم اور کپاس کاشت نہیں ہوگی، کسان اتحاد کا اعلان
-
راولپنڈی میں گھر سے 5 تولے سونے کے زیورات چوری، واردات میں اپنے ہی ملوث نکلے
-
ملک بھر میں 5 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی
-
بلوچستان کی سرزمین پر دہشتگردی کا کوئی وجود برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی
-
آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مختلف مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان
-
مسلم لیگ ن کی سینئر رہنما اور سینئرسیاستدان بیگم تہمینہ دولتانہ علیل
-
شادی جوا ء ہے، جلد بازی میں فیصلہ نہیں کرنا چاہتی‘مہوش حیات
-
ملک بھر میں حالیہ بارشوں کے دوران 38 افراد جاں بحق ہوئے ‘ این ڈی ایم اے
-
ملک کے پسماندہ علاقوں میں انٹرنیٹ سروس کی فراہمی کیلئے 7 منصوبوں کی منظوری دیدی گئی
-
خیبرپختونخوا،فنڈزکی عدم ادائیگی سے ضم اضلاع کے آؤٹ سورس اسپتالوں کی بندش کا خدشہ
-
پاکستان میں نشے میں مبتلا افراد کی تعداد میں تشویشناک حد تک اضافہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.