
سرگئی لاروف کی یوریشین فورم میں بھارت کی مغرب نواز اتحادوں میں شمولیت پر تنقید
روس کی خارجہ پالیسی کا محور خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینا ہے. روسی وزیر خارجہ کی مشاہد حسین سے ملاقات میں گفتگو
میاں محمد ندیم
ہفتہ 31 مئی 2025
16:32

(جاری ہے)
لاروف نے بالواسطہ طور پر بھارت کی کواڈ میں شمولیت پر تنقید کی کانفرنس میں بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے 3 ارکان سمیت 12 رکنی وفد بھی موجود تھا.
لاروف نے کہا کہ ہم نے اپنے بھارتی ہم منصبوں سے بات چیت کی جنہوں نے کہا کہ ان کی کواڈ میں شمولیت صرف تجارت اور معیشت تک محدود ہے لیکن عملی طور پر کواڈ ممالک مشترکہ بحری مشقوں میں مسلسل شریک ہو رہے ہیں ان الفاظ پر بھارتی وفد پر سکتہ طاری ہوگیا. وزیرخارجہ سرگئی لاروف نے افغانستان سے متعلق ایک اور اہم تبصرہ کرتے ہوئے نیٹو پر تنقید کی کہ 4 سال قبل ذلت آمیز پسپائی کے بعد، نیٹو ایک بار پھر افغانستان میں داخلے کے نئے راستے تلاش کر رہا ہے قبل ازیں سینیٹر مشاہد حسین سید نے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف سے ملاقات کے دوران حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران روس کے مثبت غیرجانبدارانہ کردار پر ان کا شکریہ ادا کیا. یہ ملاقات یوریشین فورم کے آغاز سے قبل روس کے شہر پرم میں ہوئی جو تقریبا 40 منٹ تک جاری رہی روسی وزیر خارجہ لاروف نے سینیٹر مشاہد حسین سمیت 5 نمایاں ایشیائی سیاستدانوں سے ملاقات کی جن میں چین، ترکیہ، جنوبی کوریا اور کمبوڈیا کے رہنما شامل تھے سینیٹر مشاہد حسین کو روسی وزارت خارجہ اور حکمران جماعت یونائیٹڈ رشیا کی خصوصی دعوت پر پاکستان سے واحد مہمان کے طور پر یوریشین فورم میں کلیدی خطاب کے لیے مدعو کیا گیا تھا جس میں 25 یوریشیائی ممالک سے 100 سے زائد مندوبین نے شرکت کی. روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ روس کی خارجہ پالیسی کا مقصد خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینا ہے سینیٹر مشاہد حسین نے صدر ولادیمیر پیوٹن کے یوریشین سیکیورٹی اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس میں سلامتی کو ناقابل تقسیم سمجھا گیا ہے، جو صدر شی جن پنگ کے عالمی سیکیورٹی اقدام اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری کے تصور سے ہم آہنگ ہے. سینیٹر مشاہد نے ایشیائی نیٹو یا انڈو-پیسفک اسٹریٹیجی کے تصور کو مسترد کر دیا اور کہا کہ یہ بین الاقوامی تعلقات کی عسکریت پسندی کی عکاسی کرتے ہیں روسی وزیر خارجہ نے زور دیا کہ روس کی خارجہ پالیسی کا محور خطے میں امن، سلامتی اور استحکام کو فروغ دینا ہے. سینیٹر مشاہد حسین نے صدر پیوٹن کے یوریشین سکیورٹی اقدام کو بھی سراہا جس میں سکیورٹی کو ناقابل تقسیم تصور کیا گیا ہے اس ضمن میں انہوں نے کہا کہ یہ چین کے صدر شی جن پنگ کے گلوبل سکیورٹی انیشی ایٹو سے مماثلت رکھتا ہے جو اقوام متحدہ کے چارٹر کی پاسداری کرتا ہے. سینیٹر مشاہدحیسن سید نے ایشین نیٹو یا انڈو-پیسیفک سٹریٹجی کے تصور کو رد کیا کیونکہ یہ بین الاقوامی تعلقات کی عسکریت کی عکاسی کرتے ہیں بعد ازاں سینیٹر مشاہد حسین چین، ترکیہ، جنوبی کوریا اور کمبوڈیا کے دیگر اہم ایشیائی راہنماﺅں کے ہمراہ روسی وزیر خارجہ کے ساتھ یوریشین فورم میں شریک ہوئے. روسی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے حالیہ پاک-بھارت کشیدگی میں روس کے مثبت کردار اور پاکستان کے لیے روسی حکومت اور عوام کی گرمجوشی و دوستی پر ان کا شکریہ ادا کیا انہوں نے صدر پیوٹن اور صدر شی جن پنگ کو 2 مضبوط رہنما قرار دیا، جو ایک پرامن اور خوشحال یوریشیا کی تعمیر کے لیے مل کر آگے بڑھ رہے ہیں اور کہا کہ اس مشن میں پاکستان ایک مساوی شراکت دار کے طور پر کلیدی کردار ادا کرے گا.مزید اہم خبریں
-
خیبرپختونخواہ میں سرکاری فنڈز کا 10 فیصد غیرریاستی مسلح گروہوں کو دیا جاتا ہے، مولانا فضل الرحمان
-
بستیوں کو پانی کے راستوں سے ہٹا کر نئے مقامات پر آباد کریں گے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخواہ کا اعلان
-
لاہور میں قابل اعتراض پارٹی منعقد کرنے پر گرفتار خواجہ سراؤں کیخلاف درج مقدمہ خارج
-
سیلاب متاثرین سے اظہارِ ہمدردی، یو اے ای میں یومِ آزادی کی تقریبات ملتوی
-
نا اہل ،ائیر کنڈیشنڈکمروں تک محدود افسران کو ریلوے میں رہنے کوئی حق نہیں‘حنیف عباسی
-
وزیرداخلہ نے سعودی وفد سے فیلڈ مارشل کے مکالمہ کی تفصیل بتا دی
-
وزیراعلیٰ پنجاب کا ممکنہ طوفانی بارشوں کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو الرٹ رہنے کا حکم
-
خشک سالی اور ڈیم: افغانستان میں پانی کا بحران علاقائی شکل اختیار کر گیا
-
جنگ میں غیبی مدد حاصل تھی، بھارت کے 6 طیاروں کے تباہ ہونے کی وڈیوز ہمارے پاس ہیں، وزیرداخلہ
-
خیبرپختونخواہ حکومت کے تباہ ہونے والے ہیلی کاپٹر کا بلیک باکس مل گیا
-
جوڈیشل کمیشن میں تحریک انصاف نو مئی میں ملوث ثابت ہو تو ضرور معذرت کریں گے، ترجمان پی ٹی آئی
-
معافی تلافی کرکے جیل سے باہر نکلنا ہی عملیت پسندی ہے، سہیل وڑائچ کا عمران خان کو مشورہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.