
قرض ادائیگی کا دبا، زرمبادلہ ذخائر محدود، بینک درآمدی بلوں کی ادائیگی میں تاخیر کرنے لگے
کچھ بڑے اور چھوٹے بینک درآمدات سے متعلق ادائیگیوں میں دو سے تین ہفتوں تک تاخیر کر رہے ہیں،بینکنگ ذرائع
اتوار 1 جون 2025 14:05
(جاری ہے)
بینک کچھ بڑے درآمد کنندگان کو لیٹر آف کریڈٹس کی کلیئرنس کے لیے انٹربینک سے زیادہ شرحوں پر ڈالر بھی فراہم کر رہے تھے۔ اس صورتحال کی وجہ سے انٹربینک اور اوپن مارکیٹ کے درمیان ڈالر کی قیمت کا فرق وسیع ہونا شروع ہوگیا۔
بینکنگ اور کرنسی مارکیٹ کے لوگوں نے بتایاکہ انٹربینک ریٹ 282 روپے فی ڈالر سے زائد تھا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 285 روپے کے قریب مل رہا تھا۔ ایک نجی بینک کے ایک سینئر ایگزیکٹو نے کہا ہے کہ 2022 کے بحران کے مقابلے میں صورتحال زیادہ خراب نہیں ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ مارکیٹ میں قیاس ارائیوں سے بچنے کے لیے مرکزی بینک نوٹس لے۔ متعلقہ حکام نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ مقامی کرنسی اوپن اور انٹربینک دونوں بازاروں میں دباو میں آئی۔ لیکن یہ ایک عارضی رجحان ہے اور جلد ہی ختم ہو جائے گا۔ پاکستان سٹیٹ آئل اور پاک عرب ریفائنری لمیٹڈ کو بھی اپنی درآمدات کی ادائیگی کے لیے ڈالر کی صحیح قیمت حاصل کرنے میں مسائل کا سامنا ہے۔ذرائع نے بتایا پی ایس او نے پچھلے معاہدے کے مقابلے میں اپنی تازہ ترین درآمدی ادائیگی کے لیے تقریبا 3 روپے زیادہ قیمت ادا کی۔ اس سے صارفین کے لیے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگا۔ واضح رہے پاکستان اگلے ماہ چین کو 2.4 بلین ڈالر کے غیر ملکی تجارتی قرضوں کی ادائیگی کرنے والا ہے۔اس کے علاوہ کچھ دیگر کثیر الجہتی قرض دہندگان کو بھی ادائیگیاں کرنا ہیں۔ اس وقت زرمبادلہ ذخائر 11.5 بلین ڈالر ہیں۔ زر مبادلہ ذخائر کو ڈبل ڈیجیٹ میں رکھتے ہوئے یہ ذخائر ادائیگیوں کے لیے ناکافی ہیں۔ آئی ایم ایف نے جون کے آخر تک کے نیٹ انٹرنیشنل ریزرو (این آئی آر)کے ہدف کو مزید سخت کر کے منفی 7.5 بلین ڈالر کر دیا جو گزشتہ سال ستمبر میں طے شدہ ہدف کے مقابلے میں 1.1 بلین ڈالر کی مزید سختی ہے۔ایک اور بینک کے سینئر ایگزیکٹو نے بتایا کہ برآمدات اور ترسیلات زر درآمدات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں لیکن چیلنج مالیاتی اکاونٹ تھا جو شرح مبادلہ پر دباو ڈال رہا تھا۔ مرکزی بینک کو مارکیٹ کے حالات کو آسان بنانے کے لیے چند ہفتوں تک ڈالر نہیں خریدنا چاہیے۔ مرکزی بینک کے گورنر علی جمیل نے چند ماہ قبل کہا تھا کہ اسٹیٹ بینک نے ذخائر کی تعمیر کے لیے 2024 میں مقامی مارکیٹ سے 9 بلین ڈالر سے زیادہ خریدے تھے۔ سٹیٹ بینک کے ترجمان نے روپے اور ڈالر کی برابری پر حالیہ دباو کی وجوہات اور اسی طرح درآمدات سے متعلق موخر ادائیگیوں کی وجہ سے ایک ارب ڈالر کے التوا ہونے کی بابت سوال کا جواب دینے سے بھی گریز کیا۔مزید قومی خبریں
-
ہارون اختر کا درآمدی و مقامی گاڑیوں کیلئے یکساں حفاظتی معیار نافذ کرنے کا اعلان
-
ماں کے دودھ کے متبادل کی مارکیٹنگ پر سخت ضوابط نافذ ہونے چاہئیں، آصفہ بھٹو زرداری
-
عمران خان کے بیٹوں کی ویزے کیلئے درخواست کے بیان پر وفاقی وزارت داخلہ کی تردید
-
گورنر خیبرپختونخوا ، وفاقی وزیر خالد حسین مگسی ملاقات
-
پیپلزپارٹی کا وفاق اور پنجاب میں وزارتیں لینے کا کوئی ارادہ نہیں‘گورنر پنجاب
-
پاکستان کی تقدیر نوجوانوں کے ہاتھ میں ہے، نوجوانوں کی تکنیکی مہارتوں میں اضافہ اولین ترجیح ہے، وفاقی وزیر احسن اقبال
-
گور نر خیبر پختونخوا سے او جی ڈی سی ایل کے ایم ڈی کی ملاقات ،گیس کی فراہمی کی صورتحال پرگفتگو
-
اس سال جشن آزادی کو بھرپور اور نہایت جذبہ کے ساتھ یکم سے 14 اگست تک منا رہے ہیں ،سعید غنی
-
حکومت سندھ صوبے کے عوام کو بہترین سفری سہولتیں فراہم کرنا چاہتی ہے،شرجیل انعام میمن
-
حکومت کی جانب سے مقررریٹ 172 روپے فی کلوپر چینی کی فروخت جاری
-
راجن پور،کوہ سلیمان کے پہاڑی علاقوں میں 125 سال میں پہلی مرتبہ خواتین پولیس اہلکار تعینات
-
سزاؤں کیخلاف اپیل کریں گے مگر 26ویں ترمیم کے بعد عدالتوں کا سب کو پتا ہے، سلمان اکرم راجا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.