Live Updates

مسئلہ کشمیر پرامن مذاکراتی عمل کے ذریعے حل ہونا چاہئے،سول سوسائٹی

جنگ کوئی آپشن نہیں جو صرف تباہی لاتی ہے اور یہ کبھی نہیں ہونی چاہیے،اراکین

پیر 2 جون 2025 15:24

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جون2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں سول سوسائٹی کے اراکین نے کہاہے کہ تنازعہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کی بنیادی وجہ ہے اور دونوں ممالک کو خطے میں جنگ جیسی صورتحال کو ختم کرنے کے لیے اس مسئلے کو پرامن مذاکراتی عمل کے ذریعے حل کرنا چاہیے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈاکٹر زبیر احمد راجہ، محمد فرقان، محمد اقبال شاہین اور سید حیدر حسین سمیت سول سوسائٹی کے اراکین نے سرینگر میں ایک اجلاس میں دفعہ370اور 35Aکو اصل شکل میں بحال کرنے، مظالم کے خاتمے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے فوری حل پر زور دیا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ جنگ کوئی آپشن نہیں جو صرف تباہی لاتی ہے اور یہ کبھی نہیں ہونی چاہیے لیکن تنازعات اور کشیدہ صورتحال کی موجودگی میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کے حل کا واحد راستہ بات چیت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ فریقین کے درمیان مذاکرات سے امن قائم ہوسکتا ہے اور طاقت کا استعمال لا حاصل مشق ہے۔ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ فریقین کے درمیان بات چیت اور مذاکرات تنازعہ کشمیر کے حل کا بہترین اور پرامن راستہ ہے۔

اجلاس میںحریت قیادت سمیت کشمیری سیاسی قیدیوں کی مسلسل غیر قانونی نظربندی پر تشویش کا اظہار کیا گیااور تمام سیاسی نظربندوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔اجلاس میں انسانی حقوق کی تنظیموں اور تمام باضمیر لوگوں سے اپیل کی گئی کہ وہ جیلوں میں بند کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی رہائی کو یقینی بنائیں۔اجلاس میں پاکستان اور بھارت کی قیادت سے اپیل کی گئی کہ وہ ایک میز پر بیٹھیں اور دیرینہ تنازعہ کشمیر کا پرامن حل تلاش کریں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات