مودی کا بیان مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی پامالیوں سے توجہ ہٹانے کی بھارتی کوششوںکاحصہ ہے، پاکستان

ہفتہ 7 جون 2025 15:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 جون2025ء) پاکستان نے بھارتی وزیر اعظم کی طرف سے مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال کے بارے میں دیے گئے بے بنیاد اور گمراہ کن ریمارکس کو سختی سے مسترد کر دیا۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق نریندر مودی نے گزشتہ روز مقبوضہ علاقے کے دورے کے دوران پہلگام واقعے کا ذمہ ایک مرتبہ پھر پاکستان کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے پہلگام میں ’انسانیت اور کشمیریت‘ پر حملہ کیا۔

دفتر خارجہ پاکستان نے مودی کی اس ہرزہ سرائی کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسے بیانات ایک سوچے سمجھے منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصدمقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں سے بین الاقوامی توجہ ہٹانا ہے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہمیں اس بات پر گہری تشویش ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نے ایک بار پھر پاکستان پر پہلگام حملے میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے، حالانکہ انہوں نے کوئی ایک بھی قابل اعتماد ثبوت پیش نہیں کیا۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، جس کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی مرضی کے مطابق کیا جانا ہے، کوئی بھی لفاظی اس قانونی اور تاریخی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتی۔وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ علاقے می تعمیر و ترقی کے دعوے کر رہا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہاں وہاں بڑے پیمانے پر فوجی تعیناتی ،بنیادی آزادیوں کی پامالی، بلا جواز گرفتاریوں اور آبادی کے تناسب میں تبدیل کی مذموم کوششوں کا سلسلہ جاری ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان جموں و کشمیر کے عوام کی اپنے حقوق اور وقار کے لیے جائز جدوجہد کی اصولی حمایت میں ثابت قدم ہے، ہم عالمی برادری، بشمول اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ بھارت کو اس کے جبر کے لیے جوابدہ ٹھہرائیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری، بشمول اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں شامل اپنے ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت کا استعمال کرنے کی اجازت دی جائے۔