Live Updates

ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی، وزرات بجلی کو وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی ، سعدرفیق

بہرحال دیر آید درست آید، میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے، رہنماء ن لیگ کا ٹوئیٹ

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 9 جون 2025 14:05

ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ  کر پریشانی ہوئی، ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔09 جون 2025)پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنماء خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ایک ہی گھر میں بجلی کے 2 میٹرز پر پابندی کی خبر دیکھ کر پریشانی ہوئی، وزرات بجلی کو اس پر وضاحت بروقت کرنی چائیے تھی ، بہرحال دیر آید درست آید،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹوئیٹر) پر اپنے جاری کردہ بیان میں رہنماء ن لیگ نے کہا وزارت بجلی نے اس حوالے سے وضاحت بھی جاری کر دی ہے۔

اس سلسلے میں میں نے اپنا فرض سمجھ کر کل شام سی ای او لیسکو رمضان بٹ اور وفاقی وزیر توانائی سردار اویس لغاری سے رابطہ کیا دونوں حضرات نے یقین دہانی کروائی ہے کہ یہ فیک نیوز ہے۔انہوں نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

ایک گھر کے داخلی دروازے کا مطلب گھر کا نہیں بلکہ پورشن کا دروازہ ہوگا بشرطیکہ وہاں قیام پذیر فیملیز کے الیکٹرک سرکٹ الگ ہوں۔

میری اطلاع کے مطابق ایک گھر کے الگ الگ پورشنز یا بلڈنگ کے فلیٹس میں رہنے والی فیملیز اپنے لئے الگ الگ میٹرز لے سکتی ہیں۔ بجلی کے 200 یونٹس استعمال کے ریٹ کا 201 یونٹ پر یکدم بدل جانا بھی ایک مصیبت بنا ہوا ہے۔ لوگ کتنی بھی احتیاط کریں چند یونٹ اوپر ہو ہی جاتے ہیں اس کا جامع حل نکالنا ہوگا۔ خواجہ سعد رفیق کا یہ بھی کہنا تھا کہ میں ایکسپرٹ نہیں ہوں لیکن میری رائے میں 200 سے 300 کی سلیب میں آتے آتے کم ازکم تین یا چار steps ہونے چاہیں۔

معاشی حالت ذرا اور سدھر جائے تو بجلی کا کم از کم ریٹ 300 یونٹ پر بھی مقرر کیا جا سکتا ہے۔یہ حقیقت ہے کہ وزیر اعظم پاکستان اور وزیر بجلی، بجلی کی قیمتوں میں کمی اور پاور سپلائی کے نظام کی اصلاح کے لیے پوری توجہ اور تندہی سے کام کر رہے ہیں۔سعد رفیق نے کہا کہ اس حوالہ سے ڈیمز کی تعمیر کے کام میں بھی تیزی لائی گئی ہے۔ میری تجویز ہے کہ وفاقی حکومت بجلی کو سستا کرنے کے حوالہ سے مستقبل کا روڈ میپ قوم کے سامنے رکھے۔

بجلی چوروں اور پاور سپلائی کمپنیوں میں ان کے سہولت کار سرکاری اہلکاروں پر بے رحمانہ کریک ڈاون ہونا چاہیے۔ پاور سپلائی کمپنیوں کی نج کاری بھی کرپٹ مافیا سے جان چھڑانے کا موزوں راستہ ہے جس پر وفاقی حکومت نہایت سنجیدگی سے پیش قدمی کر رہی ہے۔معیاری سولر پینلز کی پاکستان میں مینو فیکچرنگ اور عام آدمی کو اس ضمن میں بلا سود قرضوں کی فراہمی بھی ایک اور راستہ ہے، تاکہ لوگ مہنگی بجلی کے عتاب سے بچ سکیں۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات