Live Updates

سی پیک کے تحت 6.7 ارب ڈالر مالیت کے آٹھ ٹرانسپورٹ منصوبے مکمل، پاکستان کا انفراسٹرکچر جدید دور میں داخل،اقتصادی سروے رپورٹ

پیر 9 جون 2025 22:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جون2025ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری کے تحت پاکستان میں ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر کے شعبے میں نمایاں پیش رفت ہوئی ہے۔ اقتصادی سروے 2024-25 کے مطابق، اب تک 6.7 ارب ڈالر مالیت کے 8منصوبے مکمل ہو چکے ہیں، جبکہ کئی دیگر اہم منصوبوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق، سی پیک کے تحت اب تک 888 کلومیٹر موٹرویز اور شاہراہوں کی تعمیر مکمل ہو چکی ہے، جبکہ مزید 853 کلومیٹر پر کام مقامی فنڈنگ سے جاری ہے۔

قراقرم ہائی وے (KKH) فیز II کے ہویلیاں-تھاکوٹ سیکشن (120 کلومیٹر) کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرتے ہوئے ENR ایوارڈ سے نوازا گیا، جو پاکستان کے لیے ایک اہم اعزاز ہے۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں، کراس-بارڈر آپٹیکل فائبر کیبل اور ڈیجیٹل ٹیراسیریل میڈیا براڈکاسٹنگ کے پائلٹ منصوبے بھی کامیابی سے مکمل کیے گئے، جو ٹیکنالوجی اور مواصلات کے میدان میں اہم سنگ میل ہیں۔

گوادر پورٹ کو مکمل طور پر فعال کر دیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک جدید اسپتال، ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹ، اور ڈی سیلینیشن پلانٹ کی تعمیر بھی مکمل کر لی گئی ہے، جو گوادر کو سمارٹ بندرگاہی شہر میں تبدیل کرنے کی جانب بڑا قدم ہے۔ مکمل شدہ نمایاں منصوبے میں ملتان-سکھر موٹروے (392 کلومیٹر)،ہکلہ-ڈیرہ اسماعیل خان موٹروے (297 کلومیٹر)،قراقرم ہائی وے فیز II، ہویلیاں-تھاکوٹ سیکشن (120 کلومیٹر)،خضدار-بسیما شاہراہ (110 کلومیٹر)،اورنج لائن میٹرو ٹرین لاہور،نیا گوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ (عملی طور پر فعال) ہے ۔

زیر تعمیر منصوبوں میں ژوب-کوئٹہ شاہراہ (298 کلومیٹر)،نوکنڈی-مشکیل شاہراہ (103 کلومیٹر)،ہوشاب-آواران M-8 (146 کلومیٹر)، آواران-خضدار M-8 (168 کلومیٹر) شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ ساگو-ژوب (N-50) سیکشن کے منصوبے پر بات چیت جاری ہے، جس سے بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے درمیان رابطے میں بہتری آئے گی۔ نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے تھاکوٹ-رائیکوٹ سیکشن کی ری الائنمنٹ کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے، جو داسو اور بھاشا ڈیمز کی تعمیر کی وجہ سے ضروری ہو گئی ہے۔

اس منصوبے کا PC-I ایکنک (ECNEC) سے منظور ہو چکا ہے، اور چینی ماہرین کے ساتھ تکنیکی مشاورت جاری ہے۔ریلوے سیکٹر میں پیش رفت میں مین لائن-1 (ML-1) کی اپ گریڈیشن پر مشاورت جاری ہے۔کراچی سرکلر ریلوے (KCR) کے لیے فریم ورک معاہدہ چین کو پیش کر دیا گیا ہے، تاکہ اسے CPEC کا حصہ بنایا جا سکے۔نئے منصوبے میں سی پیک کے تحت ٹرانسپورٹ و انفراسٹرکچر جوائنٹ ورکنگ گروپ میں اتفاق کیا گیا ہے کہ درج ذیل منصوبوں کی فزیبلٹی اسٹڈی کرائی جائے. میرپور-مظفرآباد-مانسہرہ (MMM) شاہراہ ایم 9موٹروے کی توسیع،بابوسر ٹنل، ڈی آئی خان-ژوب شاہراہ شامل ہیں ۔

سی پیک پاکستان اور چین کی اسٹریٹجک شراکت داری کی علامت ہے، جو نہ صرف پاکستان کے انفراسٹرکچر کو جدید بنا رہا ہے بلکہ ملک کو عالمی سپلائی چین سے جوڑنے میں بھی کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ گوادر بندرگاہ کے ذریعے چین کے مغربی علاقوں کو عالمی منڈیوں سے جوڑتے ہوئے یہ منصوبہ پاکستان میں تجارت، سرمایہ کاری اور جامع ترقی کے نئے دروازے کھول رہا ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات