Live Updates

وفاقی حکومت کی جانب سے بجٹ میں سرکاری ملازمین کیلئے 10 فیصد ،پنشنز میں 7 فیصد اضافہ ناکافی ہے،واسا بلوچستان

بدھ 11 جون 2025 20:10

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جون2025ء) اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن جامعہ بلوچستان و فپواسا بلوچستان چیپٹر کے صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، فپواسا کے مرکزی و ایایس اے کے جنرل سیکرٹری فریدخان اچکزئی , نائب صدر ڈاکٹر شبیر احمد شاہوانی، جوائنٹ سیکرٹری میڈم زہرا ملغانی، فنانس سیکرٹری پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ باز محمد کاکڑ، پریس سیکرٹری رحمت اللہ اچکزئی ایگزیکٹیو ممبران ارباب رضا کاسی، میڈم فرحانہ عمر مگسی، ڈاکٹر محب اللہ کاکڑ، ڈاکٹر گل محمد بلوچ اور پروفیسر مسعود مندوخیل نے وفاقی حکومت کی جانب سے 2025-26 کیلئے پیش کردہ بجٹ کو سرکاری ملازمین خاص کر ملک بھر کی سرکاری جامعات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کے لییمختص رقم کو انتہائی ناکافی قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ وفاقی حکومت 2018 سے ملک بھر کی سرکاری جامعات اور ایچ ای سی کے لئے سالانہ 65 ارب روپے مختص کرتی چلی آرہی ہے جبکہ یونیورسٹیوں اور اساتذہ کرام سمیت ایمپللائز کی تعداد میں کئی گنا اضافہ کے ساتھ ساتھ مہنگائی میں بھی ہوش ربا اضافہ ہوا۔

(جاری ہے)

بیان میں وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کے لئے 10 فیصد اور پینشنز میں 7 فیصد اضافہ کو ناکافی قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔ بیان میں وفاقی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز اور پاکستان پیپلز پارٹی سمیت متحدہ قومی موومنٹ، بلوچستان عوامی پارٹی اپنے انتخابی منشور و وعدے کے مطابق اور زمینی حقائق کو دیکھتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں 50 فیصد اور ملک بھر کی یونیورسٹیوں اور ایچ ای سی کے لئے کم ازکم 200 ارب روپے مختص کریں۔

بیان میں کہا گیا کہ جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور آفیسران کو عید قربان پر تنخواہوں اور پنشنز سے محروم رکھا گیا اب عیدالاضحٰی گزرنے کے بعد فوری طور پر مئی کے مہینے کی پوری تنخواہ اور پینشنز کی ادائیگی کی جائے اور صوبائی حکومت سے پرزور مطالبہ کیا کہ آنے والے سالانہ بجٹ میں صوبے کی یونیورسٹیوں کے لئے کم ازکم 15 ارب مختص کرکے صوبے کی تمام یونیورسٹیوں کے ماہانہ تنخواہوں اور پنشنز کو انکی ضروریات کے مطابق ادائیگی کی جائے بیان میں واضح کیا کہ فپواسا اور بلوچستان گرینڈ الائنس کی جاری احتجاجی تحریک میں بھرپور حصہ لیا جائے گا۔

بیان میں اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر صوبائی حکومت نے یونیورسٹیوں کے منظور شدہ الاونسز کی بحالی کا نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا اور تنخواہوں اور پنشنز کی ادائیگی کا مستقل حل نہیں نکالا تو اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشنز جامعات بلوچستان فپواسا و گرینڈ الائنس کی پلیٹ فارم سے کلاسسز کے بائیکاٹ اور قلم چھوڑ ہڑتال شروع کریں گے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات