Live Updates

،آئی ایم ایف کی مسلط کردہ بجٹ سے سفید پوش مڈل کلاس سے لے کر غریب عوام کی خون کو نچوڑا جارہا ہے ، مولانا عبدالقادر لونی

بدھ 11 جون 2025 20:25

ڈ*کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2025ء) جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے قائمقام امیر مولانا عبدالقادر لونی مرکزی جنرل سکرٹری مفتی شفیع الدین صوبائی امیر خیبر پختونخوا قاضی گل الرحمن نکیال صوبائی امیر پنجاب مولانا ثنااللہ صوبائی امیر سندھ مولانا عزیزاحمد شاہ امروٹی مرکزی نائب امیر مولانا عبدالروف سرپرست اعلی مولانا ڈاکٹرشمس الھدی مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری نجیم خان ایڈوکیٹ مرکزی جوائنٹ سیکرٹری مولانامحمودالحسن قاسمی مرکزی ناظم دوئم قاری مہراللہ مولانا سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی مرکزی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ نے آئی ایم ایف کی مسلط کردہ بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کی مسلط کردہ بجٹ سے سفید پوش مڈل کلاس سے لے کر غریب عوام کی خون کو نچوڑا جارہا ہے وفاقی بجٹ میں عوام کی فلاح وبہبود اورترقی وخوشحالی کے لیے انقلابی اقدامات کرنے کی بجائے دفاعی بجٹ میں اضافہ کیاگیا ہے بجٹ میں ایسی کوئی پالیسی نہیں جس سے تاجروں یا عام عوام کو ریلیف مل چکاہوں حکومت عوام دشمن بجٹ پر عوام کو بیوقوف سمجھ کر بہترین بجٹ کی شادیانے بجا رہے ہیں حکمرانوں نے ملکی معیشت دیوالیہ پن کے دہانے پر پہنچا دیا ہے معیشت کی ناکامی کا بوجھ پہلے سے تباہ حال عوام پر ڈالا جارہا ہے مہنگائی اور افراط زر کی شرح سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنوں میں ہونے والا معمولی اضافے سیٹیکسز اور اشیا کی قیمتوں میں اضافہ کردیا۔

(جاری ہے)

بجٹ سے مہنگائی کا طوفان بڑپا ہوگا لیکن وزرا کی تنخواہوں، حکومتی اخراجات، مراعات میں کوئی کمی نہیں کی گئی عوام پر ٹیکسز لگانے کے بجائے حکومت اپنے اخراجات میں کمی لائے انہوں نے کہا کہ حکمران ملک کی معاشی ترقی کی دعوے کررہے ہیں تو پھر ملک سے ایک سال میں سات لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد روزگارکیلئے بیرونِ ملک کیوں چلے گئے انہوں نے کہا کہ حکمران کے پاس ملک کو چلانے کی صلاحیت نہیں ہے معاشی بحران میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے عوام پر عالمی مالیاتی ادارے کی ہر جائزو ناجائز شرائط مسلط کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی استحکام پیدا کرنے کے دعوے جھوٹ کا پلندہ ہے ملک قرضوں کے مزید بوجھ تلے دبتا چلا جا رہا ہے تو استحکام کہاں سے آئینگی حقیقت میں معیشت کے استحکام کا حکمرانوں کے پاس کوئی ٹھوس و موثر منصوبہ نہیں ہے خودمختار معاشی پالیسیوں کے بغیر ملک کی تقدیر بدلنا ممکن نہیں مہنگای سے ملک کو ہر لحاظ سے تباہی کی دہانی پر پہنچا دیا غریب مکا پالیسی سے ملک میں محنت کش اورمزدورں کے لئے دووقت کی روٹی کا حصول مشکل کر دیا۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات