Live Updates

وفاقی بجٹ میں زراعت اور کسان کے مسائل کو مکمل طور پر نظرانداز کردیا گیا

زراعت کے شعبے سے متعلق مسائل کے حل کے لیے صوبوں کو کوئی روڈ میپ نہیں دیا گیا ،سردار ظفر حسین خان

ہفتہ 14 جون 2025 11:22

مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 جون2025ء)کسان بورڈپاکستان کے مرکزی صدرسردارظفرحسین خاں نے کہاہے کہ وفاقی بجٹ میں زراعت اور کسان کے مسائل کو مکمل طور پر نظرانداز کردیا گیا ہے، زراعت کے شعبے سے متعلق مسائل کے حل کے لیے صوبوں کو کوئی روڈ میپ نہیں دیا گیا،حکومت نے آئی ایم ایف سے جاگیرداروں کیلئے ہر طرح کا تحفظ حاصل کرلیا لیکن زراعت اور غریب کے خاتمہ کا حکم مان لیا ہے۔

اقتصادی سروے سے واضح ہے کہ غلط حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے گندم، چاول، گنا، کپاس، مکئی جیسی نقد فصلوں کی پیداوار میں گزشتہ سال کے دوران بڑی کمی ہوئی، کسان رُل گیا۔رواں سال میں زراعت کو تباہی سے بچانے کیلئے حکومتوں کے نمائشی اور ناکام اقدامات کی بجائے زراعت کو براہ راست فائدہ دینے والے اقدامات کیے جائیں،زراعت خسارے میں ہے اور زراعت سے متعلق صنعت انتہائی منافع بخش ہے، یہ ٹکراؤ زراعت کے لیے تباہ کن ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ دُنیا بھر میں کشکول اُٹھاکر بھیک مانگنے اور حکومتوں کی عیاشیوں، بدانتظامیوںکے ساتھ معیشت کبھی بحال نہیں ہوسکتی۔پاکستان زرعی ملک ہے، 70 فیصد آبادی براہِ راست اور بالواسطہ زرعی شعبے سے وابستہ ہے، وفاقی اور صوبائی حکومتیں زراعت کو ہی معاشی ترقی کی مضبوط بنیاد بنائیں۔انہوںنے کہاکہ پی پی پی مسلم لیگ اتحادی حکومت سیاست، جمہوریت، زراعت اور معیشت پر بڑا بوجھ ہے۔سرکاری فنڈ سے چلائی گئی حکومتی تشہیری مہم غیر قانونی اور عوام کیساتھ بڑا فراڈ ہے۔اب اس غیرقانونی حکومتی اقدام کو تحفظ دینے کے لیے بدنیتی پر مبنی قانون سازی کی جارہی ہے۔ملک کے اندر جاری سیاسی بحران ختم کرنا قومی سلامتی کیلیے ناگزیر ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات