Live Updates

اسرائیل، ایران جنگ ایک خطرناک مرحلے کا آغاز ہے،مفتی کفایت حسین نقوی

دُنیا کس ڈگر پر چلے گی ،اس جنگ کے نتائج طے کرینگے ،فلسطینیوں کی حمایت ،ایران باطل کے مقابلے میں حق پرہے،بزرگ کشمیری رہنماء

اتوار 15 جون 2025 14:55

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2025ء) بزرگ کشمیری مذہبی اور فکری رہنما مفتی کفایت حسین نقوی نے اسرائیل اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کو ''ایک خطرناک مرحلے کا آغاز'' قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں طاقت کے توازن کو بگاڑنے والی قوتیں عالمی امن کو داؤ پر لگاچکی ہیں۔ایران نے حزب اللہ ،حماس سمیت تمام تحریکوں کی حوصلہ افزائی کی تاکہ قبلہ ائول کی آزادی یقینی بنے اور فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی جرائم کو لگام ملے ۔

اسرائیل کے ہاتھوں فلسطین کی تباہی فطرت کا انتقام ضرور لائے گی ایران، القدس کی آزادی کو اپنے وجود پر قرض سمجھتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے ایران کو ایٹمی خطرہ قرار دینا ایک بے بنیاد اور گمراہ کن پروپیگنڈا ہے۔

(جاری ہے)

حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل خود وہ واحد ریاست ہے جو نہ صرف ایٹمی ہتھیاروں سے لیس ہے بلکہ دنیا میں اپنی موجودگی کے جواز سے بھی محروم ہے۔

اس کی بربریت کا حال فلسطین میں شہری آبادی کو نشانہ بنا کر ملبے میں بدلنے کی صورت میں ہر روز دنیا دیکھ رہی ہے۔مفتی کفایت حسین نقوی نے واضح کیا کہ جو قوم فطرت کے قوانین سے کھیلے گی، وہ انجام سے بچ نہیں سکتی۔ آگ سے کھیلنے والا اپنے دامن کو بھی شعلوں سے بچا نہیں سکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران نے ہمیشہ قبلہ اول یعنی مسجد الاقصیٰ کی آزادی کو اپنی قومی و نظریاتی ذمہ داری سمجھا ہے اور فلسطینیوں کی حمایت کو اپنی خارجہ پالیسی کا اہم ستون بنایا ہے۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ مشرق وسطیٰ میں موجود دیگر مسلمان ممالک نے اسرائیل کے گرد موجود ہونے کے باوجود عملی اقدامات سے گریز کیا۔ اگر ان میں اسلامی حمیت اور قرآنی احکام کا شعور ہوتا تو اسرائیل کو فلسطینیوں پر ظلم کی ہمت نہ ہوتی۔قران حکیم میں مظلوموں کی مدد اور ان کے لیے جہاد کا حکم ہے۔پاکستان کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ملک خوش قسمت ہے کہ اس کے پاس ایسی افواج ہیں جن کی موجودگی ہر دشمن کو سوچنے پر مجبور کرتی ہے۔

تاہم پاکستان میں موجود کچھ اندرونی عناصر اجتماعیت اور اتحاد کے خلاف سازشیں کرتے ہیں اور اپنی ذاتی انا یا مفادات کے لیے قومی وحدت کو قربان کر دیتے ہیں۔مفتی کفایت حسین نقوی نے یہ بھی کہا کہ عرب ممالک کی جانب سے فلسطینیوں کی عملی مدد نہ ہونے پر پاکستان میں کبھی کوئی سرکاری یا اجتماعی سطح پر شدید ردعمل سامنے نہیں آیا، جو کہ ایک فکری المیہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل مرحلہ وار اپنے مذموم عزائم پر کام کر رہا ہے، اور اسی منصوبے کے تحت مشرق وسطیٰ کی حکومتوں کو کمزور کرکے انہیں اپنے مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔انہوں نے یاد دلایا کہ ایران پر 13 جون کو حملہ ہوا، جبکہ بھارت نے پاکستان پر مئی کے پہلے ہفتے میں جارحیت کا آغاز کر دیا تھا۔ اگر پاکستان دفاعی طور پر کمزور ہوتا تو شاید پہلا نشانہ پاکستان ہی بنتا، لیکن پاک فوج نے دشمن کے منصوبے ناکام بنا دیے۔

انہوں نے کہا کہ ایران کو ایٹمی توانائی سے محروم کرنے کی جو عالمی سازش کی جا رہی ہے، اس کا انجام تو وقت بتائے گا، مگر تاریخ یہ ضرور یاد رکھے گی کہ قبلہ اول کی آزادی کے لیے سب سے توانا آواز ایران کی تھی۔بزرگ کشمیری رہنما نے اُن ممالک پر سخت تنقید کی جنہوں نے ایران کے جوابی حملے کے دوران اپنے ڈرونز اسرائیل تک نہ جانے دیے۔ مفتی نقوی نے کہا کہ ان ممالک کو سوچنا چاہیے کہ وہ کہاں کھڑے ہیں، کیونکہ مظلوم کی مدد کے لیے صرف حکمت نہیں بلکہ غیرتِ مسلم بھی درکار ہوتی ہے، جس کے بغیر انسان کا وجود بھی نامکمل ہے۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات