Live Updates

آئی پی پیز کے تمام استحصالی معاہدوں پر فوری نظر ثانی کی جائے‘ قرارداد

کیپسٹی چارجز ختم، آپریشنل اخراجات کو حقیقی بنیادوں پر،ادائیگی کے معاہدوں کو پاکستانی کرنسی میں کیاجائے‘جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ کا اجلاس

اتوار 15 جون 2025 19:25

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 جون2025ء)جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ کے اجلاس نے آئی پی پیز کے ظالمانہ معاہدوں پر حکومت کی جانب سے مکمل نظر ثانی نہ کرنے اور اگست 2024ء میں جماعت اسلامی اور حکومت کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید تشویش اور مذمت کااظہار کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ معاہدوں پرنظر ثانی کے نتیجے میں ہونے والے فوائد کو عوام تک پہنچایاجائے اور بجلی کی فی یونٹ قیمت تمام صارفین کے لیے 20روپے سے کم کی جائے۔

وہ آئی پی پیز جن کے پلانٹ فرسودہ ہوچکے ہیں ان کے ساتھ معاہدوں کو منسوخ کیاجائے۔ سرکلر ڈیٹ کے خاتمے کے لیے آئی پی پیزسے غیر قانونی ادائیگیوں کی واپسی کا عمل بلا تاخیر شروع کیاجائے۔قابل تجدید توانائی کے ذرائع یعنی سولر اور ہوا وغیرہ کو بجلی پیداکرنے کے لیے ترجیح دی جائے اور مجوزہ بجٹ میں ان پر تجویز کردہ ٹیکس فوراً واپس لیاجائے۔

(جاری ہے)

کراچی میں کے الیکٹرک کی اجارہ داری ختم کرکے بجلی کی ترسیل و تقسیم کے شعبے میں مسابقت پیدا کیاجائے۔قرارداد امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نے انجینئر نصراللہ رندھاوا پیش کی ۔ مجلس شوریٰ باور کراتی ہے کہ مہنگی بجلی صرف ایک معاشی مسئلہ ہی نہیں بلکہ ایک سماجی نا انصافی ہے۔ جس کے خلاف جماعت اسلامی ہر فورم پر آواز بلند کرتی رہے گی اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے پارلیمان، عدالت ، میڈیا اور سڑکوں پر آنے سمیت ہر آئینی و جمہوری طریقہ اپنائے گی تاکہ عوام کو سستی اور منصفانہ بجلی مل سکے ۔

جماعت اسلامی کی مرکزی شوریٰ نے قرار دیاکہ اگرچہ حکومت نے کچھ آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی کرنے کادعویٰ کیا ہے اور بجلی کی قیمتیں سات سے آٹھ روپے فی یونٹ کم کرنے کااعلان کیا ہے لیکن یہ کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے ۔ اگر تمام آئی پی پیز کے معاہدوں پر نظر ثانی کی جائے تو بجلی کی فی یونٹ قیمت عوام کے لیے موجودہ قیمت سے آدھی سے بھی کم ہوسکتی ہے۔

موجودہ حکومت نے بجٹ 2025-26ء میں گرین انرجی پیداکرنے کے لیے لگائے جانے والے سولر پینلز پر 18فیصد سیلز ٹیکس لگا یا ہے حالانکہ سولر انرجی جہاں ماحول کے لیے موزوں ہے۔ وہیں حکومت کو کوئی بار نہیں اٹھانا پڑتا۔ پوری دنیا میں اس کی حوصلہ افزائی کے لیے اسے سبسڈائزڈ کیاجاتا ہے ۔لیکن ہمارے کوتاہ اندیش حکمران اپنے ظلم کی روش کو برقراررکھتے ہوئے غریب عوام کو اس سے بھی محروم کرنا چاہتے ہیں۔

شوری کے اجلاس نے یاد دلایا کہ جماعت اسلامی نے جولائی /اگست 2024ء میں آئی پی پیز کو لگام دینے اور بجلی کی قیمتیں کم کرنے کے لیے مری روڈ راولپنڈی میں ایک تاریخی دھرنادیا۔ اسی دوران جماعت اسلامی کے حکومت پاکستان کے ساتھ آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی ،بجلی کی قیمتیں کم کرنے اور عوام کے دیگر مسائل کو حل کرنے کے لیے مذاکرات ہوئے جس کے نتیجے میں ایک معاہدہ طے پایا جس کی رو سے حکومت نے آئی پی پیز معاہدوں پر نظر ثانی اور جانچ پڑتال کرنے کے لیے ایک ٹاسک فورس تشکیل دی تاکہ ظالمانہ معاہدوں پر نظر ثانی کرکے بجلی کی فی یونٹ قیمت کم کی جائے گی جس کا مقصد عوام کو ریلیف دینا اور سستی بجلی مہیا کرنا ہے اور یہ کام ہنگامی بنیادوں پر ہونا طے پایا تھا مگر حکومت نے ابھی تک معاہدے پر پوری طرح عمل درآمد نہیں کیا۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات