بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی اور جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں رونما ہوں گی، فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر

پہلگام واقعہ کے بعد بھارت نے الزام تراشی کی اور مطالبہ کیا کہ پاکستان اس کو دہشتگردی قرار دے، بھارت کو دو ٹوک اندازمیں بتایا گیا کہ پاکستان اس کو دہشتگردی نہیں مانتا تو دھمکی دی گئی کہ کارروائی کیلئے تیار رہیں مگر پاکستان دھمکی آمیز لہجہ کسی خاطر میں نہیں لایا، فیلڈ مارشل کا واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی کے بڑے اجتماع سے خطاب

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 17 جون 2025 15:45

بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی اور جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17جون 2025)فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر کاکہنا ہے کہ بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی اور جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں رونما ہوں گی، پہلگام واقعہ کے بعد بھارت نے رابطہ کرکے الزام تراشی کی اور مطالبہ کیا کہ پاکستان اس واقعہ کو دہشتگردی قرار دے، جیو نیوز کے مطابق فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں پاکستانی کمیونٹی کے بڑے اجتماع سے خطاب کیا جس میں انہوں نے آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق کئی نئے پہلووں سے لوگوں کو روشناس کیا۔

فیلڈ مارشل نے اپنے خطاب میں پاکستان میں دہشتگردی، اقتصادی صورتحال، امریکہ سے تعلقات کی نوعیت اور ایران اسرائیل جنگ سمیت کئی اہم امور پر تفصیلی بات چیت بھی کی۔

(جاری ہے)

جیونیوز ذرائع کے مطابق امریکہ بھر سے آئے 400 کے قریب انتہائی اہم کمیونٹی لیڈرز سے خطاب میں فیلڈ مارشل نے کہا کہ بھارت کو دو ٹوک اندازمیں بتایا گیا کہ بھارتی تسلط کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں اور ایسے واقعات دہشتگردی نہیں قرار دئیے جاسکتے۔

بھارت پر جب واضح کیا گیا کہ پاکستان اس واقعہ کو دہشتگردی نہیں مانتا تو دھمکی دی گئی کہ پھر کارروائی کیلئے تیار رہیں مگر پاکستان دھمکی آمیز لہجہ کسی خاطر میں نہیں لایا۔جنرل عاصم منیر نے کہا کہ بھارت پر یہ بھی واضح کیا گیا کہ چار افراد کا الزام پاکستان پر لگایا جارہا ہے تو مقبوضہ وادی میں تعینات لاکھوں بھارتی فوجی اس وقت کیا کررہے تھے؟ ہر 10 کلومیٹر پر بھارتی چیک پوسٹ میں موجود اہلکار کیا کررہے تھے جو چار افراد 250  کلومیٹر چل کر پہلگام گئے، لوگوں کو قتل کیا اور واپس چلے گئے، کیا وہ چار لوگ سپرمین تھے اور کیا بھارتی فوج کی ناکامی پر اس فوج کی چھٹی نہیں کردینی چاہیے۔

فیلڈ مارشل کااپنے خطاب میں یہ بھی کہنا تھا کہ پہلے حملے کے بعد بھارت نے ہاٹ لائن پر رابطہ کیا اور کہا کہ بھارت نے جو کرنا تھا کرلیا اب صبح 9 بجے بھارت بات چیت کیلئے تیار ہے جس پر اسے باور کرایا گیا کہ پاکستان نے جو کرنا ہوا کرلے گا پھر فیصلہ کریں گے کہ بات کرنا ہے یا نہیں اس دوران دنیا کی لیڈرشپ کے بھی فون آئے کہ پاکستان کارروائی سے اجتناب کرے مگر دنیا کو بتایا گیا کہ بھارت کے طیارے محض دفاع میں گرائے ہیں اور بھارتی جارحیت کا جواب ہر صورت دیا جائے گا اس طرح عالمی مطالبات کے باوجود وطن کی حرمت اور قوم کے ناموس کیلئے پاکستان اپنے ارادوں پر قائم رہا۔

فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ پاکستانی افواج کی اصل طاقت عوام ہیں جس نے اپنی فوج کا پوری طرح ساتھ دیا۔ جنگ کے موقع پر ہرطبقے کا ردعمل اس قدر منظم اور پرفیکٹ تھا کہ جیسے یہ اسکرپٹڈ رسپانس ہو۔آرمی چیف نے بھارت کے خلاف فتح کا کریڈٹ لینے سے گریز کیا اور فتح مکہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے بنیان مرصوص کی کامیابی کو معجزہ قرار دیا۔فیلڈ مارشل نے حکومت اور افواج پاکستان کے درمیان اس آپریشن میں ربط کا بھی خاص طور پر ذکر کیا اور کہا کہ انہوں نے وزیراعظم شہبازشریف سے جب صورتحال پر بات کی تو وزیراعظم نے دریافت کیا کہ لڑائی بڑی جنگ میں تبدیل ہونے کے کس قدر امکانات ہیں۔

ہماری طاقت کس قدر ہے اس پر انہیں بتایا کہ ففٹی ففٹی چانسز ہیں کہ یہ لڑائی کسی بڑی جنگ میں بدل سکتی ہے۔ شہبازشریف نے بلاتامل کہا کہ آپ بسم اللہ کریں۔ اللہ ہمارے ساتھ ہے یہ ایک سیاسی لیڈر کا فنٹاسٹک (زبردست) ردعمل تھا۔فیلڈ مارشل نے یہ بھی بتایا کہ کس طرح بھارت کے نظام کو ہیک کیا گیا۔سسٹم کریش کرکے بجلی غائب کردی گئی۔ ڈیمز کے اسپل وے کھول دئیے۔

بی جے پی کی ویب سائٹ پر پاکستانی پرچم لہرائے۔ گجرات اور دہلی تک ڈرونز نے راج کیا۔میزائل دفاعی نظام کو جکڑ لیا گیا اور فوجی اہداف کو چن چن کر نشانہ بنایا گیا۔ذرائع کے مطابق فیلڈ مارشل نے بھارت کے خلاف کارروائی کو آپریشن بنیان مرصوص نام دئیے جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ ائیر مارشل ظہیراحمد بابر سدھو کے ساتھ بیٹھے تھے اور ائیرچیف انہیں بتا رہے تھے کہ دفاع پاکستان کیلئے فضائیہ کیسے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی اور جوانوں کاجذبہ کس قدر بلند تھا۔

اسی جذبہ، ہمت اور الفاظ کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے بھارت کیخلاف آپریشن کو قرآن کی آیت بنیان مرصوص یعنی سیسہ پلائی دیوار کا نام دیا۔بھارت کے خلاف جنگ میں چین کی مدد سے متعلق بات کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ اس میں دو رائے نہیں کہ پاکستان نے چین کا کچھ ایکیوپمنٹ استعمال کیا مگر اس میں بھی شک نہیں کہ جس قدر عمدگی سے یہ کام افواج پاکستان نے انجام دیا اسی طرح اسے استعمال کرنا چین کیلئے بھی چیلنج ہوگا۔