بی جے پی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کے مذہبی حقوق سلب کررکھے ہیں، حریت کانفرنس

بدھ 18 جون 2025 16:57

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جون2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے کہا ہے کہ مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت علاقے میں مذہبی نسل پرستی کی خطرناک پالیسی پر عمل پیراہے، جہاں مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر پابندیوں کاسامنا ہے۔بدھ کو یہاں جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے دیگر حقوق کے ساتھ ساتھ کشمیری مسلمانوں کے مذہبی حقوق بھی سلب کر رکھے ہیں، انہیں جمعہ اور عیدوں کی نمازوں کی ادائیگی سے روکا جاتا ہے، جامع مسجد سرینگر اور عید گاہ میں گزشتہ سات برس سے عیدین کی نمازادا نہیں کر نے دی گئی۔

ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت ہندو امرناتھ یاتریوں کو تمام سہولیات بہم پہنچاتی ہے لیکن مسلمانوں کو اہم دینی فرائض سے روک رہی ہے جو اسکے گہرے تعصب اور فرقہ وارانہ ایجنڈے کو ظاہر کرتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ کشمیریوں کے خلاف بھارتی ریاستی دہشت گردی ختم کرانے اور مسئلہ کشمیرکو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرانے کے لیے کردار ادا کرے۔

کشمیر میڈیا سروس کی جانب سے ”یوم والد“ کے حوالے سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کی بھارت کی مسلسل ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے گزشتہ 36 سالوں میں مقبوضہ جموںوکشمیر میں 1لاکھ7ہزار ،9سو83بچے یتیم ہو ئے جبکہ 22ہزار 9سو 83خواتین بیوہ ہوئی ہیں۔ ہزاروں کشمیری بچے اپنے والد کی غیر قانونی نظر بندی کی وجہ سے سخت ذہنی صدمے سے دوچار ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ بھارتی فورسز اہلکارو ں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر چلائے جانے والے مہلک پیلٹ چھروں کی وجہ سے سینکڑوں بچے اپنی بینائی کھو چکے ہیں ۔ کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ حریت کانفرنس کے چیئر مین مسرت عالم بٹ، یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی اور خرم پرویز سمیت ہزاروں کشمیری جیلوں میں قید ہیں جنکے بچے انکی گھر واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں۔

دریں اثناءایمنسٹی انٹرنیشنل سمیت انسانی حقوق کی نو بین الاقوامی تنظیموں نے بھارت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ حقوق کے ممتاز کشمیری محافظ خرم پرویز کو فوری طور پر رہا کرے۔ انہوں نے خرم پرویز کی 48 ویں سالگرہ پر بھارتی حکومت کو لکھے گئے خط میں انکی نومبر 2021سے کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت مسلسل نظربندی کی مذمت کی۔نئی دہلی میں کانگریس نے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے وائٹ ہائوس کے دورے کو بھارت کے لیے ایک بڑا سفارتی دھچکا قرار دیا ہے۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ خارجہ پالیسی کی تباہی پر مکمل خاموش ہیں۔