ڈاکٹرعافیہ کیس، حکومت نے مشاورت کیلئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے مزید وقت مانگ لیا

بدھ 18 جون 2025 22:49

کراچی/ اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2025ء) ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے مزید وقت کی استدعا کی ہے تاکہ وزارت خارجہ (MoFA) اٹارنی جنرل آف پاکستان سے مشاورت کرے کہ آیا حکومت پاکستان کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے کیس سے متعلق امریکی عدالتوں میں دائر کیے جانے والے امیکس بریف پر دستخط کرنے چاہئیں۔تفصیلات کے مطابق بدھ کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان پر مشتمل سنگل بنچ نے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی اپنی بہن ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی رہائی سے متعلق آئینی درخواست نمبر WP-3139/2015 کی سماعت کی۔

سماعت کے بعد ان کے وکیل عمران شفیق ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا کوتفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے معاملے پر امریکی عدالتوں میں دائر کیے جانے والے مجوزہ امیکس بریف پر حکومت سے استفسار کیا ہے۔

(جاری ہے)

آج کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وزارت خارجہ نے پاکستان کے اٹارنی جنرل سے رائے مانگی ہے کہ کیا حکومت کو ڈاکٹر عافیہ کے معاملے پر امریکی عدالت میں ایمیکس بریف دائر کرنی چاہیے۔

انہوں نے عدالت سے دس دن کی مہلت مانگی۔ تاہم عدالت نے انہیں سات دن کا وقت دیا اور اب اس کیس کی سماعت 25 جون کو ہوگی۔ایڈوکیٹ عمران شفیق نے کہا کہ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس سے قبل اٹارنی جنرل آف پاکستان نے خود معزز عدالت کو یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت ایمیکس بریف کی حمایت کرے گی لیکن بعد میں حکومت نے یو ٹرن لیتے ہوئے درخواست نمٹانے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کی کیونکہ ان کا مقصد پہلے ہی پورا ہو چکا تھا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ سماعت کے دوران عدالت نے حکومتی وکیل کوآگاہ کردیا تھا کہ امریکی عدالت میں دائر کیے جانے والے مجوزہ امیکس بریف کا معاملہ وہی ہے جو ڈاکٹر عافیہ کی رہائی سے متعلق امریکی صدر کے نام وزیراعظم کے خط میں پہلے ہی اختیار کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت اب اس معاملے میں غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کررہی ہے اور صرف وقت حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اب کیس کی آئندہ سماعت 25 جون 2025 کو ہوگئی ۔