Live Updates

ایف بی آر افسران کو ایس ایچ او کے اختیارات دینے سے ٹیکس کلیکشن کم ہوگی،حنیف لاکھانی

،وفاقی بجٹ میں بے شمار اناملیز ہیں جنہیں وزارت خزانہ کو درست کرنا ہوگا ،سابق نائب صدر ایف پی سی سی آئی

بدھ 18 جون 2025 22:54

ایف بی آر افسران کو ایس ایچ او کے اختیارات دینے سے ٹیکس کلیکشن کم ہوگی،حنیف ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جون2025ء)سابق نائب صدرفیڈریشن چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹریز(ایف پی سی سی آئی)اورسابق سینئرنائب صدر کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (کے سی سی آئی)محمدحنیف لاکھانی نے وفاقی بجٹ 2025-26 کو انڈسٹری کیلئے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایک جانب حکومت نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر)کے افسران کو ایس ایچ او کے اختیارات دیتے ہوئے انہیں من مانیاں کرنے کیلئے آزاد چھوڑ دیا گیا ہے تو دوسری جانب آئی ٹی میں18فیصد ٹیکس لگا دیا گیا جو درست فیصلہ نہیں ہے،وفاقی بجٹ میں بے شمار اناملیز ہیں جنہیں وزارت خزانہ کو درست کرنا ہوگا جبکہ حکومت پارلیمنٹ سے فنانس بل کی منظوری سے قبل اس میں شامل سخت اور کاروبار مخالف ٹیکس اقدامات کو واپس لے۔

(جاری ہے)

حنیف لاکھانی نے کہا کہ ٹیکس کلیکشن بڑھانے کے لیے ایف بی آر کو سختیوں کی اجازت مل جائے گی ایسے اقدامات سے جو ٹیکس ٹارگٹ رکھا گیاہے وہ حاصل ہونا مشکل ترین ہوگا۔حنیف لاکھانی نے کہا کہ مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود شرح سود کو7 کم نہیں کیا گیا جوفیصد ہونا چاہئیے تھا لیکن حکومت حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلے نہیں کررہی۔انہوں نے کہا ضرورت اس بات کی تھی کہ متبادل انرجی کی پالیسی بنائی جاتی مگر حکومت نے سولرپینل پرسیلزٹیکس 18فیصد کردیا اس سے قیمت بڑھ جائیگی،ای کامرس پرسیل پرچیزپرٹیکس عائد کیا جودرست نہیں،بیروزگارنوجوان ای کامرس کے ذریعے پیسے کماتے تھے یاتو حکومت نوجوانوں کو روزگار مہیا کرے یا پھر ان سے روزگار نہ چھینے۔

انہوں نے مزید کہا کہ نان فائلرکوٹیکس نیٹ میں لانا اچھی بات ہے،فاٹا پاٹا پر10فیصد سیلزٹیکس نافذ کیا گیا ہے اس سے حکومت کوفائدہ ہوگا اور چوری کے راستے بند ہونگے لیکن پیٹرولیم مصنوعات پرٹیکس لگانا درست نہیں اس سے عام عوام متاثر ہونگے۔حنیف لاکھانی نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ کو 11 فیصد کی بلند سطح پر برقرار رکھنے کے فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ضرورت سے زیادہ محتاط اور منفی اثرات کا حامل فیصلہ قرار دیا ہے جو مہنگائی میں کمی اور صنعتی مسابقت کی گرتی ہوئی حالت کے تناظر میں نامناسب ہے۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات