Live Updates

پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی اور تعاون پرمبنی سکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں فعال کردار ادا کرتا رہے گا، فیلڈ مارشل عاصم منیر

کچھ علاقائی عناصر بطور ہائبرڈ وارفیئر دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں،فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے واشنگٹن ڈی سی میں ممتاز تھنک ٹینکس، عالمی پالیسی ماہرین، سینئر اسکالرز اور بین الاقوامی میڈیا نمائندگان کے ساتھ ایک جامع اور بامعنی مکالمہ کیا، آئی ایس پی آر

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 20 جون 2025 10:52

پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی اور تعاون پرمبنی سکیورٹی فریم ورک کے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جون 2025)فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا ہے کہ پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی اور تعاون پرمبنی سکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں فعال کردار ادا کرتا رہے گا،پاکستان نے محفوظ اور پرامن دنیا کی خاطر بھاری جانی و مالی قربانیاں دی ہیں،پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر کا امریکہ کا سرکاری دورہ جاری ہے۔

فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے اپنے سرکاری دورہ امریکہ کے دوران واشنگٹن ڈی سی میں ممتاز تھنک ٹینکس، عالمی پالیسی ماہرین، سینئر اسکالرز اور بین الاقوامی میڈیا نمائندگان کے ساتھ ایک جامع اور بامعنی مکالمہ کیا۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فیلڈ مارشل نے علاقائی امن و استحکام کیلئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کیا، فیلڈ مارشل نے معرکہ حق اور ”آپریشن بنیان مرصوص“ کی تفصیلات اور تجزئیے پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

پاکستان نے محفوظ اور پرامن دنیا کی خاطر بھاری جانی و مالی قربانیاں دی ہیں۔آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر نے اپنے خطاب میں علاقائی امن و استحکام کیلئے پاکستان کے غیر متزلزل عزم اور قانون پر مبنی بین الاقوامی نظام کے فروغ میں ملک کے تعمیری کردار کو اجاگر کیا، فیلڈ مارشل نے معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص کی تفصیلات اور تجزیے کا حوالہ دیتے ہوئے دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کے نقطہ نظر کی وضاحت کی۔

فیلڈ مارشل نے واضح کیا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ہراول دستے کا کردار ادا کیا ہے اور آج بھی امن و استحکام کیلئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ کچھ علاقائی عناصر بطور ہائبرڈ وارفیئر دہشت گردی کو ہوا دے رہے ہیں۔فیلڈ مارشل نے کہا کہ ایک محفوظ اور پرامن دنیا کیلئے پاکستان کا کردار نہ صرف واضح ہے بلکہ عملی بھی ہے۔آئی ایس پی آر کے مطابق فیلڈ مارشل عاصم منیر نے پاکستان کی غیرمعمولی صلاحیتوں پر بھی روشنی ڈالی اور  آئی ٹی، زراعت اور معدنی وسائل سمیت مختلف شعبوں میں بین الاقوامی شراکت داروں کو اشتراک کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت دی جب کہ اس گفتگو کے دوران پاک امریکا دیرینہ شراکت داری کا بھی جائزہ لیا گیا۔

فیلڈ مارشل نے نشاندہی کی کہ خطے کے بعض ریاستی عناصر دہشت گردی کو ہائبرڈ وارفیئر کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہے ہیں جو نہ صرف علاقائی بلکہ عالمی استحکام کیلئے بھی خطرہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان علاقائی امن، استحکام اور اصولوں پر مبنی عالمی نظام کے قیام کیلئے پرعزم ہے۔فیلڈ مارشل نے دہشت گردی کے حوالے سے پاکستان کا موقف بیان کیا اور علاقائی عناصر کے ہائبرڈ وارفیئر کے تحت دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والے منفی کردار کا ذکر کیا ملاقات میں پاکستان اور امریکہ کے دیرینہ تعلقات کا جائزہ بھی شامل تھا۔

فیلڈ مارشل نے بعض علاقائی عناصر کی جانب سے دہشت گردی کو ہائبرڈ وارفیئر کے آلہ کار کے طور پر استعمال کرنے کے منفی کردار پر روشنی ڈالی۔آرمی چیف نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان دہشت گردی کی خلاف عالمی جنگ کی صف اول میں رہا ہے اور اس نے ایک محفوظ اور پرامن دنیا کی خاطر بھاری جانی و مالی قربانیاں دی ہیں۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ پاکستان علاقائی کشیدگی میں کمی اور  تعاون پرمبنی سکیورٹی فریم ورک کے فروغ میں فعال کردار ادا کرتا رہے گا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شرکا نے آرمی چیف کے خیالات کی کھلے دل سے پیشکش اور وضاحت کو سراہا۔آرمی چیف نے پاکستان میں موجود بے پناہ معاشی مواقع، خصوصاً انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، معدنیات اور کان کنی کے شعبوں کو اجاگر کرتے ہوئے عالمی سرمایہ کاروں کو مشترکہ ترقی اور تعاون کی دعوت دی۔ اس موقع پر پاک امریکا شراکت داری کی تاریخی اہمیت پر بھی گفتگو ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی، علاقائی سلامتی اور اقتصادی ترقی جیسے میدانوں میں دونوں ممالک کے درمیان تاریخی ہم آہنگی اور مشترکہ مفادات موجود ہیں۔فیلڈ مارشل نے زور دیا کہ باہمی احترام، اسٹریٹیجک اشتراک اور اقتصادی انحصار کی بنیاد پر دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تعاون کو مزید وسعت دینے کی ضرورت ہے۔ترجمان پاک فوج کے مطابق یہ ملاقات پاکستان کے شفاف سفارتکاری، بین الاقوامی روابط اور اصولوں پر مبنی پرامن بقائے باہمی کی پالیسی کی عکاس تھی۔

انہوں نے بین الاقوامی شراکت داروں کو ان شعبوں میں تعاون کے مواقع دریافت کرنے کی دعوت دی تاکہ مشترکہ خوشحالی کے امکانات کو کھولا جا سکے۔آرمی چیف نے علاقائی و عالمی تنازعات پر پاکستان کے متوازن مؤقف کی تفصیلی وضاحت پیش کی اور مذاکرات، سفارت کاری، اور بین الاقوامی قانون کی پاسداری کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔فیلڈ مارشل نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار اور فعال کردار ادا کرتا رہا ہے تاکہ علاقائی کشیدگی کو کم کیا جا سکے اور باہمی سلامتی کے فریم ورک کو فروغ ملے۔
Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات