حق خودارادیت کا مطالبہ کرنے کی وجہ سے 40ہزار کشمیری پناہ گزینوں کی زندگی گزارنے پر مجبور

جمعہ 20 جون 2025 13:16

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2025ء) جموں وکشمیر میں گزشتہ 37برس سے جاری بھارت کے غیر قانونی تسلط اور ریاستی دہشت گردی نے ہزاروں کشمیریوں کو اپنے گھر بارچھوڑکر ہجرت کرنے اور مقبوضہ علاقے سے باہر پناہ گزینوں کی حیثیت سے زندگی گزارنے پر مجبور کیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے آج پناہ گزینوں کے عالمی دن پر جاری کی گئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آج جب دنیا بھر میں یہ دن منا یا جارہا ہے ،40ہزار سے زائد کشمیری بشمول مرد ، خواتین اور بچے 1989سے مہاجرین کے طورپر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

صرف جموں میں ڈوگرہ فوج اور آر ایس ایس کے ہندو جنونیوں نے 1947میں لاکھوں مسلمانوں کو بے دخل کیاتھا۔ 1947سے اب تک 35لاکھ سے زائد کشمیریوں نے آزاد کشمیر ، پاکستان ، برطانیہ اوردیگر ممالک میں پناہ لی ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں مسلم اکثریت کو جبری بے دخلی اوربھارتی حکومت کے نئے ڈومیسائل قانون کی وجہ سے اقلیت میں تبدیل کیاجارہاہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا اور اسے ایک ہندو ریاست بنانا ہے۔

رپورٹ میں عالمی برادری پر زور دیا گیا ہے کہ وہ جموں وکشمیر میں بھارت کے مذموم اور کشمیر دشمن منصوبوں کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیر کے حل کے لئے اس پر دبائو ڈالے۔اقوا م متحدہ کی سلامتی کونسل اورعالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو اپنی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل کرانے کے لیے اپناکردار اداکرے۔