ڈاکٹر صدیق اللہ خیر خواہ اور نصیر احمد کھرل کے قتل کیخلاف پشین میں آل پارٹیز، تاجر تنظیموں ،قبائلی عمائدین کا احتجاج

ہفتہ 21 جون 2025 20:50

پشین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء) پشین کے نواحی علاقے کلی تورہ شاہ میں گزشتہ روز نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بننے والے ڈاکٹر صدیق اللہ خیر خواہ اور نصیر احمد کھرل کے قتل نے پورے علاقے میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔ واقعے کے خلاف پشین میں آل پارٹیز، تاجر تنظیموں اور قبائلی عمائدین کی جانب سے احتجاج کیا گیا۔

مظاہرین نے ڈاکٹر صدیق اللہ اور نصیر احمد کھرل کی میت ڈپٹی کمشنر آفس پشین کے سامنے رکھ کر دھرنا دیا، اور حکومت سے واقعے میں ملوث قاتلوں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا، احتجاج میں مختلف سیاسی، سماجی اور قبائلی رہنماؤں، سول سوسائٹی اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرین نے اس دوران ڈاکٹر صدیق اللہ اور نصیر احمد کھرل کے قاتلوں کی فوری گرفتاری، امن و امان کی بحالی اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے نعرے لگائے۔

(جاری ہے)

احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے جمیعت علمائ اسلام کے مرکزی رہنمائ اور سابق سینیٹر حافظ حمد اللہ، سابق رکن قومی اسمبلی و ضلعی امیر جمعیت علمائ اسلام مولانا صاحبزادہ کمال الدین، سابق ضلعی امیر مولانا عزیز اللہ حنفی، پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے ضلعی سینئر معاون سیکرٹری حاجی اکبر، عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر اصغر علی ترین، پاکستان تحریک انصاف پشین کے ضلعی صدر شاہ نواز کھرل، مرکزی انجمن تاجران پشین کے ضلعی صدر ملک بہادر خان ملیزئی، انجمن تاجران پشین رحیم آغا گروپ کے ضلعی صدر دولت خان ترین، عبدالصمد خان اچکزئی، محمد صادق کاکڑ اور دیگر رہنماؤں نے شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صدیق اللہ خیر خواہ نہ صرف ایک پیشہ ور معالج تھے بلکہ وہ ایک نیک سیرت، انسان دوست، خدمت گزار اور معاشرتی اصلاح کے داعی بھی تھے۔

مقررین نے اس افسوسناک واقعے کو امن و امان کی بدترین صورتحال قرار دیتے ہوئے کہا کہ پشین جیسے پرامن علاقے میں اس قسم کی ٹارگٹ کلنگ نہایت تشویشناک ہے، جس سے عوام کے اندر خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ محض دو افراد کا قتل نہیں بلکہ یہ پورے معاشرے، انسانیت اور امن پر حملہ ہے۔سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے حکومت بلوچستان، ضلعی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ اس واقعے کا سنجیدگی سے نوٹس لیتے ہوئے فوری تحقیقات کریں، قاتلوں کو گرفتار کر کے سخت ترین سزائیں دی جائیں اور شہریوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔

مقررین نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے مجرمان کو گرفتار نہ کیا تو آل پارٹیز، تاجر برادری اور قبائلی عمائدین مشترکہ لائحہ عمل کے تحت ضلع بھر میں احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے، جس کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہو گی۔ مظاہرے کے اختتام پر شہید ڈاکٹر صدیق اللہ خیر خواہ اور نصیر احمد کھرل کے ایصالِ ثواب کے لیے دعا کی گئی اور شرکاء نے پرامن طریقے سے منتشر ہونے سے قبل ایک متفقہ قرارداد منظور کی، جس میں امن و امان کی بحالی، قاتلوں کی گرفتاری، اور شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیا گیا۔