قابض بھارتی حکومت نے مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں

ہفتہ 21 جون 2025 23:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بی جے پی کی زیر قیادت قابض حکومت نے ضلع کپواڑہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔کشمیر میڈیا کے مطابق بھارتی پولیس نے نئی دہلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کے حکم پر ضلع کے علاقے ہندواڑہ میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ''یو اے پی اے''کے تحت محمد شفیع بارہ اور غلام مصطفی کے آبائی باغات کی کئی کنال اراضی ضبط کر لی ہے۔

(جاری ہے)

بھارتی حکومت نے 5اگست 2019کو مقبوضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت کی غیر قانونی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں، گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے تاکہ علاقے میں استصواب رائے کے جائز مطالبے کو دبایا جا سکے۔بی جے پی حکومت نے علاقے کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد مختلف بہانوں سے کشمیریوں کی سینکڑوں جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ اس مہم کا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر کمزورکرنا اور ان کی سرزمین پرغیر کشمیریوں کوآباد کرکے خطے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔