حریت کانفرنس کا کشمیری حریت رہنمائوں کی غیر مشروط رہائی کامطالبہ

بھارت اقلیتوں کی املاک مسمار کرنے کی مہم فوری روکے، ماہرین اقوام متحدہ

منگل 24 جون 2025 17:52

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 جون2025ء)کل جماعتی حریت کانفرنس نے غیر قانونی طورپر نظر بند کشمیری حریت رہنمائوں کی غیر مشروط رہائی کا مطالبہ دہراتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر میں اختلاف رائے کو کچلنے کے لیے کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کو ایک ہتھیار کے طورپر استعمال کر رہی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ مطالبہ سرینگر میں منعقدہ حریت کانفرنس کے ایک اجلاس کے بعد جاری کئے گئے بیان میں کیاگیاہے۔

حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے بیان میںنئی دلی کی تہاڑ جیل میں سینئر حریت رہنما شبیر احمد شاہ کی بگڑتی ہوئی صحت پر سخت تشویش کا اظہار کیا جو کہ پروسٹیٹ کینسر میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک اور آسیہ اندرابی سمیت حریت رہنمائوں کو بھارتی جیلوں میں علاج و معالجے کی مناسب سہولیات سے محروم رکھا جارہاہے ۔

(جاری ہے)

کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے ایک بیان میں بھارت پر زور دیا کہ وہ علاج معالجے کے دوان شبیر شاہ کے اہلخانہ کو ان کے ساتھ رہنے کی اجازت دے ۔ادھر بھارتی فوجیوں نے ضلع پونچھ کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں کیں جبکہ ہندو امرناتھ یاترا کی سکیورٹی کی آڑ میں اسلام آباد، پلوامہ، سرینگر اور گاندربل کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں اور راہگیروں کی تلاشی کا سلسلہ بھی جاری رہا۔

ایک اور کارروائی میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے سرینگر کے علاقے بالہامہ میں 7 بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کر لیاہے۔دریں اثناء کشمیری شہریوں نے قابض انتظامیہ کی بے حسی اور بنیادی سہولیات کی فراہمی اور کارکنوں کے تحفظ میں ناکامی کے خلاف مقبوضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کئے ۔ کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں خواتین اور بچوں سمیت لوگوں نے کئی ماہ سے پینے کے پانی کی عدم فراہمی کے خلاف ہندواڑہ-واڈر روڈ کو بلاک کر دیا۔

مظاہرین کا کہنا تھا کہ قابض حکام کی بے حسی کی وجہ سے وہ احتجاج کیلئے سڑکوں پرنکلنے پر مجبور ہیں۔کولگام میں محکمہ بجلی کے ملازمین نے ٹرانسفارمر دھماکے میں دو لائن مینوں کی المناک موت کے خلاف احتجاج کیا اورقابض حکام کو حفاظتی سامان کی فراہمی میں ناکامی کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ مظاہرین نے دھمکی دی کہ وہ اپنے احتجاج میں تیزی لائیں گے۔

جنیوا میںاقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے ماہرین نے بھارت میں کم آمدنی والے خاندانوں ، اقلیتی برداریوں اور تارکین وطن کے گھروں کو مسمارکرنے کی جاری جبری اور انتقامی مہم پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ماہرین نے انسداد تجاوزات یاقومی سلامتی کے نام پر کی جانیوالی ان کارروائیوں کو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔ گجرات میں املاک مسمار کرنے کی حالیہ مہم کا حوالہ دیتے ہوئے ماہرین نے بھارت پر زوردیاکہ وہ آئینی ضمانتوں کو برقراررکھے اور جبری بے دخلی کا سلسلہ روک دے۔