Live Updates

وزارت دفاع کا 2 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ منظور کر لیا گیا

قومی اسمبلی نے وزارت دفاع کےخراجات کیلئے 2608 ارب 72 کروڑ 95 لاکھ روپے سے زائد کے 5 مطالبات زر کی منظوری دیدی، کٹوتی کی تحریکیں مسترد

منگل 24 جون 2025 23:06

وزارت دفاع کا 2 ہزار 600 ارب روپے کا بجٹ منظور کر لیا گیا
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جون2025ء) قومی اسمبلی نے وزارت دفاع کے 30 جون 2026ء کو ختم ہونے والے مالی سال کے اخراجات پورے کرنے کیلئے اپوزیشن کی کٹوتی کی 18 تحریکیں مسترد کرتے ہوئے 2608 ارب 72 کروڑ 95 لاکھ روپے سے زائد کے 5 مطالبات زر کی منظوری دیدی ، وفاقی وزیر رضا حیات ہراج نے کہا ہے کہ بھارت کی یہ جرات نہیں کہ وہ پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے شعبہ دفاع کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 13 ارب 89 کروڑ 21 لاکھ 36 ہزار کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی 14 تحریکیں جمع کرائی گئی تھیں۔ ان میں سے عمر ایوب خان، جمشید دستی، عالیہ کامران اور زرتاج گل نے کٹوتی کی تحاریک پیش کیں جس کی وزیر خزانہ نے مخالفت کی۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ نے وفاقی حکومت کے کینٹ و گیریژن میں تعلیمی اداروں کے اخراجات پورے کرنے کیلئے 15 ارب 90 کروڑ 81 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی طرف سے کٹوتی کی کوئی تحریک پیش نہیں کی گئی تھی۔

صدر نشیں علی زاہد نے ایوان سے اس کی منظوری لے لی۔ ایئر پورٹ سکیورٹی فورس کے اخراجات پورے کرنے کیلئے وزیر خزانہ نے 17 ارب 37 کروڑ 54 لاکھ روپے سے زائد کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی2 تحریکیں جمع کرائی گئی تھیں۔ عالیہ کامران نے کٹوتی کی تحریک پیش کی ۔ وزیر خزانہ نے دفاعی خدمات پوری کرنے کیلئے 2550 ارب روپے کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر اپوزیشن کی جانب سے کٹوتی کی ایک تحریک پیش کی گئی تھی۔

یہ تحریک علی اصغر نے ایوان میں پیش کی۔ شعبہ دفاع کے ترقیاتی اخراجات پورے کرنے کیلئے وزیر خزانہ نے 11 ارب 55 کروڑ 38 لاکھ 35 ہزار روپے کا مطالبہ زر پیش کیا جس پر ایک کٹوتی کی تحریک جمع کرائی گئی تھی تاہم شاہدہ بیگم اور عبدالغفور حیدری جو اس کے محرک تھے، ان کی عدم موجودگی میں صدر نشیں نے ایوان سے اس مطالبہ زر کی منظوری لے لی۔ کٹوتی کی تحریکوں کے حق میں بات کرتے ہوئے زرتاج گل، عمر ایوب، علی محمد خان، جمشید دستی، ثناء اللہ مستی خیل اور دیگر نے کہا کہ پاکستان کلمہ کی بنیاد پر معرض وجود میں آیا ہے جو تاقیامت قائم رہے گا، جب بھی ہماری قوم کی غیرت و حمیت کو للکارا گیا تو اس کا منہ توڑ جواب دیا گیا۔

حالیہ پاک بھارت جنگ میں شہید ہونے والے تخت بھائی کے محمد ایاز کے نام پر کیڈٹ کالج بنایا جائے، بھارت کیخلاف حالیہ جنگ میں پاکستان کا سر فخر سے بلند ہوا، ہم اپنا دفاع کرنا جانتے ہیں۔ وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ پہلی بار یہ دیکھا گیا ہے کہ کٹوتی کی تحریکوں پر اس طرح تقاریر کی جا رہی ہیں۔ ایک طرف کٹوتی کی تحریکیں پیش کی گئی ہیں جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ اس وزارت یا محکمے کو فنڈز مت دیئے جائیں جبکہ یہاں پر یہ اس کی تعریفیں کر رہے ہیں ان کی بات میں تفریق ہے، اس ایوان کے رولز ہیں اور یہ سسٹم کے تحت چلنا چاہئے۔

اگر جس طرح یہ فوج کی تعریفیں کر رہے ہیں تو ہونا تو یہ چاہئے تھا کہ اس کے بجٹ میں اضافے کی بات کرتے ان کو علم ہے تاہم یہ جان بوجھ کر یہ کام کر رہے ہیں۔ وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رضا حیات ہراج نےکہا کہ وزارت دفاع پر کٹوتی کی تحریکیں پیش کی گئی ہیں، اپوزیشن وضاحت کرے کہ وہ یہ فنڈز کاٹ کر کس کو دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن یہاں پر کھڑے ہو کر ہائی برڈ نظام کی بات کرتی ہے،ہائی برڈ کا نظام 1962ء میں متعارف کرایا گیا اپوزیشن لیڈر اخلاقی جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہاں کھڑے ہو کر اس کی مذمت کریں، ہمارے بزرگ اس میں شامل تھے ہم اس پر فخر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ درحقیقت یہ 2018ء کا الیکشن بھی ہارے تھے تب بھی یہ انکاری تھے اور آج بھی انکاری ہیں، یہ بہت بڑی بیماری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ان میں جرات ہے تو یہ اپنی کٹ موشنز کے حق میں دلائل دیں اور وزارت کے پیسے کاٹنے کی بات کریں یا پھر مانیں کہ یہ منافقت کر رہے ہیں۔ ایک طرف یہ ایئر فورس کی تعریفیں کر رہے ہیں اور دوسری طرف اس کے پیسے کاٹنے کی باتیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ انڈیا پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں تیسری بار ان کی حکومت ہے اور یہ عوام کو پینے کا صاف پانی فراہم نہیں کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ کہتے ہیں کہ اس ایوان میں دونوں اطراف باہمی احترام اور عزت کا رشتہ ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ مسلح افواج رزق حلال کھا رہی ہیں، ان کے خون میں حلال شامل ہے، وہ پاکستان کی دھرتی کو بچانے کی خاطر کبھی اپنے خون کا نذرانہ دینے سے گریز نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن ایسی گفتگو نہ کرے جس کا وہ کل دفاع نہ کر سکے۔ اس بجٹ میں پاکستان کی تعمیر و ترقی نظر آتی ہے انہوں نے اپوزیشن کو تجویز دی کہ آئیں ملکر پاکستان کے دفاع کا بجٹ بنائیں۔ مل بیٹھ کر اس بات پر غور کریں کہ ملک کے دفاع کو ناقابل تسخیر کیسے بنائیں، شہداء کیلئے کیا پیکیج رکھا جائے۔ بعد ازاں ڈپٹی سپیکر نے ایوان میں کٹوتی کی تحریکیں پیش کیں جنہیں مسترد کر دیا گیا۔ انہوں نے مطالبات زر منظوری کیلئے پیش کئے جن کی ایوان نے منظوری دیدی۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات