وزیراعلیٰ سندھ کی زیرصدارت دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کا جائزہ اجلاس

مراد علی شاہ نے ترقیاتی کام تیز کرنے کی ہدایت کردی ،وزیراعلی کا سال کے آخر تک سرمایہ کاروں کو پلاٹس الاٹ کرنے کا حکم

جمعہ 27 جون 2025 22:44

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 جون2025ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے دھابیجی اسپیشل اکنامک زون (ڈی ایس ای زیڈ)کی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے سرمایہ کاری محکمہ کو ہدایت دی ہے کہ ترقیاتی کام کی رفتار تیز کی جائے اور سال کے اختتام تک سرمایہ کاروں کو پلاٹس الاٹ کیے جائیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ یہ زون چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک)کے تحت سندھ کا ایک اہم منصوبہ ہے جس کا مقصد بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو راغب کرنا اور صوبے میں روزگار کے مواقع پیدا کرنا ہے۔

انہوں نے وزیراعلی ہاؤس میں منعقدہ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ سندھ کی صنعتی ترقی کو تقویت دینے کے لیے ایک اسٹریٹجک اقدام ہے۔اجلاس میں صوبائی وزیر منصوبہ بندی و ترقی سید ناصر حسین شاہ، وزیر اعلی کے خصوصی معاون قاسم نوید قمر، چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈیولپمنٹ بورڈ نجم شاہ، سیکریٹری خزانہ فیاض جتوئی، سیکریٹری سرمایہ کاری راجہ کامران شہزاد، سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سندھ اکنامک زونز مینجمنٹ کمپنی (ایس ای زیڈ ایم سی)کے سی ای او عظیم عقیلی اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ ڈی ایس ای زیڈ پر کام اپریل 2024 میں شروع ہوا اور زون میں بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی سمیت اہم انفراسٹرکچر کی تنصیب مکمل ہو چکی ہے۔ وزیر اعلی نے زور دیا کہ باقی ماندہ ترقیاتی کام کو تیزی سے مکمل کیا جائے تاکہ زون کو جلد از جلد فعال بنایا جا سکے۔مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون (ڈی ایس ای زیڈ)کو فوری طور پر فعال بنایا جائے تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں اور سرمایہ کاری کا عمل شروع ہو سکے۔

انہوں نے ہدایت کی کہ سال کے اختتام تک صنعتی پلاٹس کی الاٹمنٹ شروع کی جائے تاکہ 2026 کے اوائل تک زون صنعتی سرگرمیوں کے لیے مکمل تیار ہو۔انہوں نے پورٹ قاسم کو دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کے پچھلے حصے سے ملانے والی رسائی سڑک کی فوری تعمیر کو اجلاس کا مرکزی نکتہ قرار دیتے ہوئے اسے لازمی لوجسٹک کنیکشن اور سرمایہ کاروں کی رسائی کے لیے اہم قرار دیا۔

انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ اس منصوبے کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے۔وزیر اعلی نے زور دیا کہ ڈی ایس ای زیڈ نہ صرف کراچی بلکہ پورے صوبے کے لیے اسٹریٹجک اہمیت کا حامل ہے خصوصا سی پیک کے دوسرے مرحلے میں جب پاکستان کا فوکس انفراسٹرکچر سے صنعتی تعاون کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔انہوں نے سندھ اکنامک زونز مینجمنٹ کمپنی (ایس ای زیڈ ایم سی) اور متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ یوٹیلیٹیز، زمین کی الاٹمنٹ، سرمایہ کاروں کی سہولت اور قانونی فریم ورک جیسے امور میں باہمی ہم آہنگی پیدا کریں تاکہ مقامی و بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو راغب کیا جا سکے۔

دھابیجی اسپیشل اکنامک زون 1,500 ایکڑ سے زائد رقبے پر محیط ہے جو کراچی پورٹ سے صرف 45 کلومیٹر کے فاصلے پر پورٹ قاسم کے قریب اور اہم صنعتی و لوجسٹک راہداریوں سے جڑا ہوا ہے۔ اس زون میں انجینئرنگ، دواسازی، فوڈ پروسیسنگ، لوجسٹکس، آٹو پارٹس، کیمیکلز اور ٹیکسٹائل جیسے شعبوں کو فروغ دیا جائے گا۔مراد علی شاہ نے کہا کہ حکومت کی خصوصی توجہ کے ساتھ یہ زون سندھ میں صنعتی ترقی، روزگار کے مواقع اور پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے لیے ایک مثالی ماڈل بنے گا۔

انہوں نے زون کی بروقت تکمیل میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔اجلاس کے اختتام پر وزیر اعلی نے تمام محکموں کو ہدایت کی کہ وہ ہفتہ وار پیش رفت رپورٹ جمع کرائیں اور جہاں ضرورت ہو، یوٹیلیٹی یا انفراسٹرکچر منظوری کے لیے وفاقی اداروں سے قریبی رابطہ رکھیں۔