
& لاہور چیمبر اور تجارتی و صنعتی تنظیموں نے 37AA کو مکمل طور پر مسترد اور کالاقانون قرار دیدیا
۱ایسے وسیع اختیارات نہ صرف انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں بلکہ آئینی حقوق کو بھی پامال کرتے ہیں ۳یہ قانون سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کرے گا اور نظام پر اعتماد کو مجروح کرے گا: صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد
جمعہ 27 جون 2025 20:20
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ اس شق سے پہلے ہی ٹیکس فراڈ کی تعریف کو اتنا وسیع کر دیا گیا تھا کہ اب معمولی اکاؤنٹنگ غلطی جرم کے زمرے میں آتی ہے۔
اب 37AA کے ذریعے ایف بی آر کے افسران کو بلا روک ٹوک اختیارات دے دیے گئے ہیں جو ہراسانی اور استحصال کا سبب بنیں گے۔ میاں ابوذر شاد نے کہا کہ کاروباری برادری اس شق کو مکمل طور پر مسترد اور اس کے خاتمے کا مطالبہ کرتی ہے۔ ایسے وسیع اختیارات نہ صرف انصاف کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی ہیں بلکہ آئینی حقوق کو بھی پامال کرتے ہیں۔ یہ قانون سرمایہ کاروں کو خوفزدہ کرے گا اور نظام پر اعتماد کو مجروح کرے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کمپنیوں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے اور محض شک کی بنیاد پر گرفتاریاں نہ صرف بدنامی کا سبب بنے گی بلکہ بڑے کاروباری اداروں کی کارکردگی کو بھی شدید متاثر کرے گی۔انہوں نے کہا کاروباری برادری کے شدید رد عمل کے بعد حکومت نے شق 37AA میں ترمیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ٹیکس نقصان 5 کروڑ روپے سے زائد ہو تو تین رکنی کمیٹی کی منظوری کے بعد گرفتاری ہو سکے گی۔ تاہم لاہور چیمبر نے اس ترمیم کو بھی ناقابل قبول قرار دیا او رکہا کہ اس کے باوجود قانون سخت اورغیر منصفانہ ہے۔ بغیر ٹھوس ثبوت اور عدالتی نگرانی کے گرفتاری کا اختیار دینا کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔ نائب صدر لاہور چیمبر شاہد نذیر چودھری نے کہا کہ ہم ہمیشہ کاروبار دوست پالیسیوں کے حامی رہے ہیں لیکن 37AA جیسے قوانین پہلے سے مشکلات کا شکار معیشت کے لیے نئے چیلنجز پیدا کریں گے۔سابق صدور میاں انجم نثار اور محمد علی میاں نے بھی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر شق 37AA کو واپس لے۔جب تک کاروباری رہنماؤں کو سکھ کا سانس نہیں لینے دیا جائے گا تب تک پاکستان بجٹ میں طے کردہ معاشی اہداف حاصل نہیں کر سکے گا۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے جی ڈی پی گروتھ کا ہدف 4.2 فیصد اور ایکسپورٹس کا ہدف 35.3 ارب ڈالر رکھا ہے لیکن ایسے قوانین ان اہداف کے حصول کو ناممکن بنا دیں گے۔پریس کانفرنس کے شرکاء نے کہا کہ ہم مجرم نہیں بلکہ معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں۔ ہمیں ہراساں کرنے کے بجائے معیشت کی بحالی پر توجہ دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت واقعی معاشی استحکام چاہتی ہے تو اسے ایسے ظالمانہ قوانین کو واپس لینا ہوگا اور اعتماد پر مبنی ٹیکس نظام رائج کرنا ہوگا۔
مزید قومی خبریں
-
پاکستانی طلبہ نے منیلا میں مصنوعی ذہانت کے بہترین استعمال پر ایوارڈ حاصل کرلیا
-
دریائے سوات، نہروں، نالوں ،جھیلوں میں عوام ،سیاحوں کے نہا نے، تیراکی ،کشتی رانی پر پابندی عائد
-
دریائے سوات واقعے کے دن موسم خراب تھا، ہیلی کاپٹر حادثے کا شکار ہوسکتا تھا، بیرسٹر سیف
-
میو ہسپتال کے وارڈز میں ایئرکنڈیشنرز بند، مریض اور تیماردار پریشانی کا شکار
-
این ڈی ایم اے کا ملک بھر میں بارش، سیلاب کے حوالے سے الرٹ جاری
-
پاکستان نے بھارتی جنگی طیارے مار گرائے تھے، بھارتی دفاعی اتاشی کا اعتراف
-
یو اے ای میں20لاکھ درہم مالیت کی جائیداد رکھنے والے پاکستانیوں کی شناخت کرلی گئی
-
سپریم کورٹ آئینی بنچ کے فیصلے کے بڑے بینفیشری مولانا فضل الرحمان ہیں، بیرسٹر سیف
-
اگلے سال ملک میں گندم اور کپاس کاشت نہیں ہوگی، کسان اتحاد کا اعلان
-
راولپنڈی میں گھر سے 5 تولے سونے کے زیورات چوری، واردات میں اپنے ہی ملوث نکلے
-
ملک بھر میں 5 جولائی تک شدید بارشوں کی پیشگوئی
-
بلوچستان کی سرزمین پر دہشتگردی کا کوئی وجود برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.