Live Updates

ٹرمپ اگر ایران سے ڈیل میں سنجیدہ ہیں تو سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کیلئے ناقابل قبول لہجہ ترک کردیں، ایرانی وزیرخارجہ

عباس عراقچی نے امریکی صدر کو ایران سے ڈیل کیلئے اہم مشورہ دیدیا، امریکی صدر کوایران کے سپریم لیڈرکے مخلص اورچاہنے والوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا بند کرنا ہوگا، ایرانی وزیرخارجہ کا ایکس پر بیان

Faisal Alvi فیصل علوی ہفتہ 28 جون 2025 14:05

ٹرمپ اگر ایران سے ڈیل میں سنجیدہ ہیں تو سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28جون 2025)ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ امریکی صدرٹرمپ اگر ایران سے ڈیل میں سنجیدہ ہیں تو سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کیلئے ناقابل قبول لہجہ اور بے احترامی ترک کردیں،ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران سے ڈیل کیلئے اہم مشورہ دے دیا،سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس(ٹوئیٹر)پر اپنے بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکی صدر سپریم لیڈرکے چاہنے والوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا بند کریں۔

امریکی صدر کوایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کے لاکھوں مخلص پیروکاروں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانا بند کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایرانیوں کی پیچیدگی اور استقامت دنیا بھر میں ہماری عظیم الشان قالینوں کے ذریعے جانی جاتی ہے جو محنت اور صبر سے تیار کی جاتی ہیں لیکن بطور قوم ہمارا مؤقف بہت سادہ اور صاف ہے، ہم اپنی قدر جانتے ہیں۔

(جاری ہے)

اپنی آزادی کو اہمیت دیتے ہیں اور کبھی کسی کو یہ حق نہیں دیتے کہ وہ ہمارا مستقبل طے کرے۔

ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عظیم اور طاقتور ایرانی عوام جنہوں نے دنیا کو دکھایا کہ اسرائیلی حکومت کے پاس ہمارے میزائلوں سے بچنے کیلئے ڈیڈی کے پاس بھاگنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔ دھمکیوں اور توہین کو ہم برداشت نہیں کرتے۔ایکس پر اپنے بیان میں عباس عراقچی مزید کہنا تھا کہ ایک قوم کے طور پر ہمارا بنیادی اصول سادہ اور سچائی پرمنحصر ہے۔

ہم اپنی قدرجانتے ہیں اور اپنی آزادی کو عزیز رکھتے ہیں۔ ہم کبھی کسی کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔ ہمارے میزائلوں سے بچنے کیلئے اسرائیل کے پاس امریکہ جانے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔انہوں نے لکھا کہ اگر غلط فہمیوں نے مزید غلط فیصلوں کو جنم دیا تو ایران بلا جھجک اپنی اصل طاقت کا مظاہرہ کرے گا جو ایران کی قوت کے بارے میں ہر مغالطے کا خاتمہ کر دے گا۔

خیال رہے کہ گزشتہ روزامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہنا تھا کہ ایران سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔ ہوسکتا ہے ہم کوئی معاہدہ بھی کرلیں۔ کچھ پتہ نہیں اگر کوئی دستاویز مل جائے تو برا نہیں ہوگا۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاتھا کہ ایران نے بہادری سے جنگ لڑی تھی۔ ایران اور اسرائیل کے درمیان دوبارہ جنگ کا امکان نہیں تھا۔نیٹو سمٹ کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ کاکہنا تھاکہ ایران اسرائیل تنازع اب ختم ہوچکا تھا۔

اب دونوں تھک چکے تھے۔ دونوں جنگ کے خاتمے سے بہت مطمئن تھے۔ٹرمپ نے یہ بھی کہا تھاکہ ایرانی جوہری تنصیبات کی تباہی کے جائزے میں صرف اسرائیلی انٹیلی جنس پر انحصار نہیں کر رہے تھے۔ ایران کے خلاف دباؤ کی پالیسی جاری رکھیں گے۔بعدازاں ایرانی وزیرخارجہ نے کہا تھا کہ نہ کوئی معاہدہ طے پایا ہے اور نہ مذاکرات کی تیاری ہو رہی تھی۔ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران سے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردیدکی تھی۔

امریکی صدر کا یہ دعویٰ بالکل بے بنیاد ہے اس معاملے پر کوئی بھی بات چیت نہیں ہورہی تھی۔ایرانی سرکاری ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے عباس عراقچی نے دو ٹوک الفاظ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دعوے کو مسترد کر دیاتھا۔ ان کا کہنا تھا کہ واضح کردوں نئے مذاکرات شروع کرنے کیلئے کوئی معاہدہ، انتظام یا گفتگو نہیں ہوئی، مذاکرات شروع کرنے کیلئے کوئی منصوبہ طے نہیں کیا گیا تھا۔ ایران اس وقت کسی نئے مذاکراتی عمل میں شریک نہیں ہے اور اس حوالے سے نہ تو کوئی پیشگی انتظام ہوا ہے اور نہ ہی پسِ پردہ بات چیت جاری تھی۔

Live ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تازہ ترین معلومات